Depression - Article No. 2904

Depression

ڈپریشن - تحریر نمبر 2904

پاکستان میں ڈھائی کروڑ افراد نفسیاتی مرض میں مبتلا ہیں

ہفتہ 23 نومبر 2024

ڈاکٹر فوزیہ سعید
وقتاً فوقتاً ہم سب اداسی، مایوسی اور بیزاری میں مبتلا ہوتے ہیں۔عموماً یہ علامات ایک یا دو ہفتے میں ٹھیک ہو جاتی ہیں اور ہماری زندگیوں میں ان سے بہت زیادہ فرق نہیں پڑتا۔کبھی یہ اداسی کسی وجہ سے شروع ہوتی ہے اور کبھی بغیر کسی وجہ کے ہی شروع ہو جاتی ہے۔عام طور سے ہم خود ہی اس اداسی کا مقابلہ کر لیتے ہیں۔
بعض دفعہ دوستوں سے بات کرنے سے ہی یہ اداسی ٹھیک ہو جاتی ہے اور کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔لیکن طبی اعتبار سے اداسی اس وقت ڈپریشن کی بیماری کہلانے لگتی ہے جب اداسی کا احساس بہت دنوں تک رہے اور ختم ہی نہ ہو۔اداسی کی شدت اتنی زیادہ ہو کہ زندگی کے روزمرہ کے معمولات اس سے متاثر ہونے لگیں۔بعض لوگوں میں ڈپریشن کی کوئی خاص وجہ ہو بھی سکتی ہے اور نہیں بھی۔

(جاری ہے)

بہت سے لوگوں کو جو اداس رہتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں اپنی اداسی کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔
اس کے باوجود ان کا ڈپریشن بعض دفعہ اتنا شدید ہو جاتا ہے کہ انھیں مدد اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔بعض تکلیف دہ واقعات مثلاً کسی قریبی عزیز کے انتقال، طلاق، یا نوکری ختم ہو جانے کے بعد کچھ عرصہ اداس رہنا عام سی بات ہے۔اگلے کچھ ہفتوں تک ہم لوگ اس کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں اور بات کرتے رہتے ہیں۔
پھر کچھ عرصہ بعد ہم اس حقیقت کو تسلیم کر لیتے ہیں اور اپنی روزمرہ کی زندگی میں واپس آ جاتے ہیں۔لیکن بعض لوگ اس اداسی سے باہر نہیں نکل پاتے اور ڈپریشن کی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔جس طرح سے ذیابیطس ایک بیماری ہے اور بلڈ پریشر کا بڑھ جانا ایک بیماری ہے اسی طرح سے ڈپریشن بھی ایک بیماری ہے۔یہ بیماری کسی بھی انسان کو ہو سکتی ہے چاہے وہ اندر سے کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو۔
جیسے اور بیماریوں کے مریض ہمدردی اور علاج کے مستحق ہوتے ہیں اسی طرح سے ڈپریشن کے مریض بھی ہمدردی اور علاج کے مستحق ہوتے ہیں، تنقید اور مذاق اُڑائے جانے کے نہیں۔
ڈپریشن کا علاج باتوں (سائیکو تھراپی) کے ذریعے بھی کیا جا سکتا ہے، اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے ذریعے بھی اور بیک وقت دونوں کے استعمال سے بھی۔آپ کے ڈپریشن کی علامات کی نوعیت، ان کی شدت اور آپ کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ کے لئے ادویات کا استعمال زیادہ بہتر ہے یا سائیکو تھراپی۔
ہلکے اور درمیانی درجے کے ڈپریشن میں سائیکو تھراپی کے استعمال سے طبیعت ٹھیک ہو سکتی ہے لیکن اگر ڈپریشن زیادہ شدید ہو تو دوا دینا ضروری ہو جاتا ہے۔ڈپریشن میں اکثر لوگوں کو اپنے احساسات کسی بااعتماد شخص کے ساتھ شیئر کرنے سے طبیعت بہتر محسوس ہوتی ہے۔بعض دفعہ اپنے احساسات رشتہ داروں یا دوستوں کے ساتھ بانٹنا مشکل ہوتا ہے۔ایسی صورت میں ماہر نفسیات (سائیکالوجسٹ) سے بات کرنا زیادہ آسان لگتا ہے۔سائیکو تھراپی کے ذریعے علاج میں وقت لگتا ہے۔

Browse More Depression