Durust Sans Lijye - Article No. 1670

Durust Sans Lijye

درست سانس لیجیے - تحریر نمبر 1670

بہتر ہاضمہ اور عمدہ صحت پائیے

بدھ 11 ستمبر 2019

ہاضمہ کا صحت مند رہنا جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے ضروری ہے ۔بعض لوگ دن بھر کچھ نہ کچھ کھاتے یا چباتے رہتے ہیں،اس کی وجہ سے اکثر بد ہضمی ہو جاتی ہے۔جو غذا ہضم نہیں ہوتی،اس میں خمیر اُٹھتا ہے جس کی وجہ سے کئی امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔سانس لینے سے ہاضمہ کا عمل تیز ہوتاہے۔ہاضمہ کو بہتر بنانے کا یہ بھی ایک طریقہ ہے کہ بہتر طور پر سانس لیا جائے۔
اس عمل سے نا صرف ہاضمہ کے نظام کو آرام ملتا ہے بلکہ ذہن کو بھی آرام ملتاہے۔
اگر پندرہ سے بیس منٹ گہرے سانس کا عمل کیا جائے تو نظام ہاضمہ سے مربوط مختلف غدودوں کی کار کردگی میں اضافہ ہو جاتاہے۔اس سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور اعصاب بھی پر سکون ہو جاتے ہیں۔
ہاضمہ کے نظام کا آغاز منہ سے ہی ہو جاتاہے ۔جہاں لعاب دہن غذا میں شامل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ لعاب ہضم کرنے والا ایک رس ہے ۔جو غذا ہضم کرنے میں مدد د یتاہے۔جہاں سے غذا نرم اور تر غذائی نالی میں اترتی ہے۔غذا کی نالی معدہ سے مربوط ہوتی ہے۔معدہ میں غذا کئی کیمیائی تبدیلیوں سے گزرتی ہے۔یہ ہاضمہ کی نالی کا بالائی حصہ ہوتاہے اس حصہ کی بے قاعدگی سے تیزابیت میں اضافہ ،قبض اور بد ہضمی پیدا ہو سکتی ہے ۔معدہ چھوٹی آنت سے مر بوط ہوتاہے۔
ہاضمہ کی نالی کے درمیانی حصہ کا کام غذاکو ہضم کے بعد جذب کرنا اور اسے خون میں شامل کرنا ہے۔درمیانی نالی کے اس حصہ میں بڑے اعضا جیسے جگر اور پتہ ہوتے ہیں۔اس حصہ کی کوئی بھی بے قاعدگی جگر کا مرض،انسولین کے اخراج کا عدم توازن پیدا کرتی ہے۔اس کے نتیجے میں ذیا بیطس اور آنتوں کی سوزش کے امراض لا حق ہو سکتے ہیں ۔چھوٹی آنٹ ہضم شدہ غذا کے عناصر حاصل کرتی اور انہیں دیواروں میں جذب کرتی ہے،کئی امراض جیسے قبض،دست ،پیچیش ،وغیرہ غذا ئی نالی کے نچلے حصہ کی ناقص کار کردگی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

سانس کی مشقیں
ڈایا فرام آپ کو گہری سانسیں لینے کا موقع فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے الجھن اور کشیدگی دور ہو جاتی ہے۔اس کے لیے آرام سے لیٹ جائے جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیجیے سانس لیتے رہے تقریباً گیارہ مرتبہ سانس لیں(سانس کھینچیں اور چھوڑیں)پیٹ کے اندرونی اعضا کو آرام دہ حالت میں ڈھیلا چھوڑ دیں۔
پھر آہستگی سے بائیں کروٹ لیں۔گھٹنے موڑلیں۔بایاں ہاتھ سر کے نیچے رکھیں،دایاں ہاتھ دائیں ٹانگ پر رکھیں یا پھر اپنی مرضی کے مطابق انداز اختیار کریں۔اس انداز میں اکیس مرتبہ سانس لیں اور چھوڑیں ،ذہن میں سانس شمار کیجیے۔جب آپ بائیں کروٹ لیٹیں تو پیٹ پر فرش کا دباؤ پڑے گا۔پیٹ کے اندر داخلی طور پر مالش ہو گی۔اس سے ہاضمہ میں مدد ملے گی کیونکہ پیٹC کی شکل میں ہو گا۔
اب پیٹھ کے بل لیٹ جائے۔اس انداز میں دوبارہ اکیس مرتبہ سانس لیجیے ،پھر دائیں کروٹ لیٹ جائے اور دوبارہ اکیس مرتبہ سانس لیجیے۔آخر میں آہستہ سے بائیں سمت پلٹ جائے اور سات مرتبہ سانس لیجیے پھر آہستہ سے اٹھ کر بیٹھ جائے۔اس ورزش سے جسم ہلکا پھلکا اور آرام دہ ہو جائے گا۔
درج ذیل مشقوں کو ہفتے میں تین مرتبہ کیا جائے اور تین ہفتوں تک اسے جاری رکھا جائے تو درست انداز میں سانس لینے کی عادت ہو جاتی ہے اور جسم پر اس کے بہترین اثرات مرتب ہو تے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے ناک کے ذریعے دھیرے دھیرے اور گہرے سانس لینا سیکھیں اور اسے سینے کی بجائے اتنی اندر تک لے جائیں جہاں پیٹ اور سینہ آپس میں ملتا ہے اس جگہ کو ڈایا فرام کہا جاتا ہے اس کے لیے ایک مشق کریں کہ فرش پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں یاپھر کسی کرسی پر بیٹھ کر کمر سیدھی رکھیں جسم کو ڈھیلا چھوڑتے ہوئے کندھوں کو آرام کی صورت میں رکھتے ہوئے ناک کے ذریعے گہرے سانس لیں اور اسے نوٹ کرنے کے لیے نچلی پسلیوں پر ہاتھ رکھتے ہوئے گہرے سانس لیں اور نوٹ کریں کہ پیٹ آگے جائے جبکہ پسلیاں اطراف میں حرکت کریں۔

سانس لینے کے دوران سینے ،کندھوں اور پیٹ کی حرکات کو نوٹ کریں،اب آنکھیں بند کرکے اپنے اندر کی جانب توجہ دیں اور اندر سانس لیں اس طرح سانس لیتے وقت آنکھیں بند اور باہر خارج کرتے وقت آنکھیں کھولیں اس سے مشق میں بہتری پیدا ہوگی۔
سانس کی اس مشق کے لیے کمر کا اوپری حصہ سیدھا کریں،کندھوں کو آگے اور پیچھے جھکائیں،اپنے بازوؤں اور ہاتھوں کو ڈھیلا اور آرام دہ پوزیشن میں لائیں،زبان کو منہ کے تالو سے لگا دیں۔
بیٹھے رہنے کی صورت میں ٹھوڑی کو اتنا اٹھائیں کہ وہ فرش کی سیدھ میں آجائے۔سانس کو گہرا اور گہرا کریں،سانس لینے کا عمل اس طرح لمبا کریں کہ پیٹ کمر کی جانب دبے اور دوران ڈایا فرام کونوٹ کرتے رہیں۔
یہ مشق جاری رکھیں اور کبھی گہرے اور کبھی کم گہرے سانس لیں۔روزانہ صبح اٹھ کر سانس لینے کا انداز نوٹ کریں،سانس لیتے وقت ایک سے 5تک گنتی گنیں اور اسی طرح سانس باہرنکالتے وقت بھی اتنی مرتبہ شمارکریں ،اس طرح پورے دن سانس لینے کی عادت بر قرار رہے گی ۔

Browse More Exercise