Morning Walk - Article No. 2552

Morning Walk

مارننگ واک - تحریر نمبر 2552

پیدل چلیں!تندرست و توانا رہیں

ہفتہ 8 اکتوبر 2022

بہت سے لوگ ورزش بالکل نہیں کرتے۔ماہرین صحت کے مطابق خود کو فٹ رکھنے کے لئے انسان کو روزانہ کم از کم آدھے گھنٹے کے لئے ورزش سرگرمیوں میں ضرور حصہ لینا چاہیے۔اس سے جسمانی قوت کا زیادہ استعمال ہوتا ہے اور اضافی چربی کام میں آتی ہے۔جسم میں چربی کی زیادتی سے خون کی روانی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔خود کو صحت مند اور فٹ رکھنے کے لئے کوشش کرنا ایک بہت اچھا عمل ہے۔
صبح کی سیر یعنی ”مارننگ واک“ ایک بہت موثر ورزشی عمل ہے۔ماہرین صحت کا خیال ہے کہ طلوع آفتاب کے ساتھ شروع ہونے والی واک زیادہ مفید ہوتی ہے کیونکہ اسی ساعتوں میں پودوں میں آکسیجن کے اخراج کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔آنکھوں کی تراوٹ اور ذہن کی تازگی کے لئے صبح کے مناظر بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔
علی الصبح پرندوں کی چہچہاہٹ،نسیم سحری،گرد و غبار سے پاک ماحول،بے ہنگام ٹریفک اور اس کے شور کی عدم موجودگی ایسے محرکات ہیں جو کہ جسم کو فٹنس حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

باقاعدگی سے چہل قدمی انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے۔جاپانی معاشرے میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ روزانہ ایک ہزار قدم چلنے سے نہ صرف وزن میں کمی ہوتی ہے بلکہ اس سے انسانی صحت پر بھی مثبت اثرات پڑتے ہیں۔انسانی صحت اور مزاج پر پیدل چلنے کے مثبت اور خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس سے تھکن اور کمزوری دور ہوتی ہے۔اچھی صحت کے لئے روزانہ ایک ہزار قدم چلنا چاہیے۔
اس نکتے پر ماہرین نے کچھ تحقیقات کی ہیں۔ان کے مطابق چہل قدمی ناصرف دماغی اور جسمانی صحت کو بہتر بناتی ہے بلکہ یہ نفسیاتی اثرات بھی مرتب کرتی ہے۔پیدل چلنے سے ڈپریشن کم ہونے کے ساتھ ساتھ موڈ بھی خوشگوار ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ڈپریشن کو ختم کرنے کا آسان حل یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ پیدل چلا جائے۔اس طرح کرنے سے توجہ اردگرد ماحول میں بٹ جاتی ہے اور آدمی سوچ کا دائرہ تبدیل ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے ڈپریشن یا ذہنی دباؤ آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے اور موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بعض لوگ ڈپریشن کے دوران یا اس سے نجات کے لئے سگریٹ نوشی یا کوئی نشہ آور اشیاء استعمال کرتے ہیں۔یہ دونوں ہی مضر صحت ہیں۔ڈپریشن میں مضر صحت ان عادات کو اختیار کرنے کے بجائے چہل قدمی کرنا چاہیے۔پیدل چلنے کے کئی فوائد سامنے آرہے ہیں۔مثلاً پیدل چلنے سے دل کی بیماریوں اور ذیابیطس پر کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ماہرین بتاتے ہیں کہ اگر ذیابیطس ابتدائی مرحلے میں ہے تو شروع میں دوا کے استعمال کے بجائے پیدل چلنا چاہیے کیونکہ زیادہ پیدل چلنے سے شوگر لیول کنٹرول میں آجاتا ہے۔
جسم میں خون کی گردش کو بڑھانے،دل اور شریانوں کی صحیح کارکردگی کے لئے بھی پیدل چلنا ضروری ہے۔
پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن بھی نارمل رہتی ہے۔روزانہ کم سے کم پندرہ منٹ پیدل چلنے سے جسمانی توانائی میں بھرپور اضافہ ہوتا ہے اور چہل قدمی کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔اگر چہل قدمی کا دورانیہ بڑھا دیا جائے تو انرجی لیول بھی اسی رفتار سے بڑھتا ہے۔
اس کی وجہ سے جسم تروتازہ اور چاق و چوبند ہو جاتا ہے۔
ماہرین بتاتے ہیں کہ دماغ میں Norepinephrine اور Serotonin نامی کیمیائی مادے موجود ہوتے ہیں۔پیدل چلنے سے ان کے ارتکاز میں اضافہ ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے توانائی کی مقدار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔جتنا زیادہ پیدل چلیں گے ان مادوں کا ارتکاز بڑھتا جائے گا جو اضافی توانائی کی صورت میں جسم پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ غصے کے جذبات کو بھی کم کرتا ہے۔

پیدل چلنے سے انسانی نفسیات پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے مثلاً موڈ خوشگوار ہوتا ہے۔خوشی اور خود انکساری کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔باقاعدگی سے پیدل چلنے والے لوگوں میں مشاہدے کی حِس بھی تیز ہوتی ہے۔وہ اطراف کے لوگوں اور چیزوں کے بارے میں زیادہ اندازے لگاتے ہیں۔ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں وغیرہ۔چہل قدمی کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ اس سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔
جو لوگ اپنا بڑھا ہوا وزن کم کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ روزانہ کم از کم چالیس منٹ پیدل چلیں۔
احتیاط
چہل قدمی کرتے وقت چند باتوں کا خیال رکھیں۔مثلاً چہل قدمی کے لئے صبح یا شام کا وقت مقرر کریں۔اس وقت سورج کی تپش کم ہوتی ہے۔ایسی جگہ انتخاب کریں جہاں زیادہ رش نہ ہو بلکہ ماحول پرسکون ہو۔جگہ بھی کھلی ہو تاکہ زیادہ دور تک پیدل آسانی کے ساتھ چلا جا سکے۔
ابتدائی دنوں میں پیدل چلنے کا دورانیہ مختصر رکھیں اور اس وقت میں آہستہ آہستہ اضافہ کرتے جائیں تاکہ تھکن کا احساس نہ ہو۔چلنے کی رفتار نہ بہت تیز ہو اور نہ ہی سست ہو۔درمیانی رفتار سے چلیں تاکہ زیادہ سے زیادہ فاصلہ آسانی سے طے کر سکیں۔پیدل چلنے کے لئے آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں۔لباس بھی ایسا زیب تن کریں جس میں آپ خود کو پرسکون محسوس کریں۔
چہل قدمی سے پہلے جوس یا پانی کا استعمال کریں۔زیادہ مرغن کھانے نہ کھائیں۔چہل قدمی کے فوراً بعد کچھ نہ کھائیں بلکہ تھوڑی دیر کے بعد ہلکی پھلکی غذا کھائیں۔پیدل چلنے سے پہلے پانی ضرور پئیں تاکہ پسینے کی صورت میں جسم سے جو نمکیات خارج ہوئے ہیں ان کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔چہل قدمی کے فوراً بعد کام کا آغاز نہ کریں بلکہ کچھ دیر آرام کے بعد کام کریں۔

Browse More Exercise