Paidal Chalain! Tandrust O Tawana Rahain - Article No. 1618

Paidal Chalain! Tandrust O Tawana Rahain

پیدل چلیں!تندرست وتوانا رہیں - تحریر نمبر 1618

بہت سے لوگ ورزش بالکل نہیں کرتے۔ماہرین صحت کے مطابق خود کو فٹ رکھنے کے لیے انسان کو روزانہ کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے ایسی سرگرمیوں میں ضرور حصہ لینا چاہیے

پیر 15 جولائی 2019

بہت سے لوگ ورزش بالکل نہیں کرتے۔ماہرین صحت کے مطابق خود کو فٹ رکھنے کے لیے انسان کو روزانہ کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے ایسی سرگرمیوں میں ضرور حصہ لینا چاہیے جن میں جسمانی قوت کا زیادہ استعمال ہوتا کہ اضافی چربی کو کام میں لایاجائے۔جسم میں چربی کی زیادتی سے خون کی روانی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
باقاعدگی سے چہل قدمی انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے۔
جاپانی معاشرے میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ روزانہ ایک ہزار قدم چلنے سے نہ صرف وزن میں کمی ہوتی ہے بلکہ اس سے انسانی صحت پر بھی مثبت اثرات پڑتے ہیں ۔گو یہ تصور بہت پرانا ہے لیکن اب بھی جاپانی معاشرے میں اسے اہمیت حاصل ہے۔خود کو فٹ رکھنے کے لیے جاپانی زیادہ سے زیادہ پیدل چلتے ہیں ۔انسانی صحت اور مزاج پر پیدل چلنے کے مثبت اور خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے تھکن اور کمزوری دور ہوتی ہے۔
چہل قدمی کے مثبت اثرات
اچھی صحت کے لیے روزانہ ایک ہزار قدم چلیں۔اس نکتے پر ماہرین نے کچھ تحقیقات کی ہیں۔جن کے مطابق چہل قدمی ناصرف دماغی اور جسمانی صحت کو بہتر بناتی ہے بلکہ یہ نفسیاتی اثرات بھی مرتب کرتی ہے ۔پیدل چلنے سے ڈپریشن کم ہونے کے ساتھ ساتھ موڈ بھی خوشگوار ہوتا ہے ۔
ماہرین کے مطابق ڈپریشن کو ختم کرنے کا آسان حل یہ ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ پیدل چلا جائے۔اس طرح کرنے سے توجہ اردگرد ماحول میں بٹ جاتی ہے اور آدمی سوچ کا دائرہ تبدیل ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے ڈپریشن یا ذہنی دباؤ آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے اور موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بعض لوگ ڈپریشن کے دوران یا اس سے نجات کے لیے سگریٹ نوشی یا کوئی نشہ آور اشیاء استعمال کرتے ہیں ۔
یہ دونوں ہی مضر صحت ہیں۔ڈپریشن میں مضر صحت ان عادات کو اختیار کرنے کے بجائے چہل قدمی کرنا چاہیے۔پیدل چلنے کے کئی فوائد سامنے آرہے ہیں ۔مثلاً پیدل چلنے سے دل کی بیماریوں اور ذیابیطس پر کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔اگر ذیا بیطس ابتدائی مرحلے میں ہے تو شروع میں دوا کے استعمال کے بجائے پیدل چلنا چاہیے کیونکہ زیادہ پیدل چلنے سے ان کا شوگر لیول کنٹرول میں رہے گا۔
جسم میں خون کی گردش کو بڑھانے ،دل اور شریانوں کی صحیح کارکردگی کے لیے بھی پیدل چلنا ضروری ہے ۔پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن بھی نارمل رہتی ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ کم سے کم پندرہ منٹ پیدل چلنے سے جسمانی توانائی میں بھر پور اضافہ ہوتا ہے اور چہل قدمی کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں اور اگر چہل قدمی کا دورانیہ بڑھا دیا جائے تو انرجی لیول بھی اسی رفتار سے بڑھتا ہے ۔
اس کی وجہ سے جسم تروتازہ اور چاق و چوبند ہو جاتا ہے ۔ماہرین بتاتے ہیں کہ دماغ میں Nor epinephrineاورSerotoninنامی کیمیائی مادے موجود ہوتے ہیں ۔پیدل چلنے سے ان کے ارتکاز میں اضافہ ہوتا ہے ۔جس کی وجہ سے توانائی کی مقدار میں بھی اضافہ ہوتاہے۔
جتنا زیادہ پیدل چلیں گے ان مادوں کا ارتکاز بڑھتا جائے گا جو اضافی توانائی کی صورت میں جسم پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ غصے کے جذبات کو بھی کم کرتاہے۔

پیدل چلنے سے انسانی نفسیات پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے مثلاً موڈ خوشگوار ہوتا ہے ۔خوشی اور خود انکساری کا جذبہ پیدا ہوتاہے۔
باقاعدگی سے پیدل چلنے والے لوگوں میں مشاہدے کی حس بھی تیز ہوتی ہے اور وہ اطراف کے لوگوں اور چیزوں کے بارے میں زیادہ اندازے لگاتے ہیں ۔ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں وغیرہ۔ان کے علاوہ چہل قدمی کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ پیدل چلنے سے وزن میں کمی ہوتی ہے ۔
جو لوگ اپنا بڑھا ہو اوزن کم کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ روزانہ کچھ دیر پیدل چلیں۔
احتیاط
چہل قدمی کرتے وقت چندباتوں کا خیال رکھیں ۔مثلاً چہل قدمی کے لیے صبح یا شام کا وقت مقرر کریں ۔اس وقت سورج کی تپش کم ہوتی ہے۔
ایسی جگہ انتخاب کریں جہاں زیادہ رش نہ وہ بلکہ ماحول پر سکون ہو اور جگہ بھی کھلی ہوتا کہ زیادہ دور تک پیدل آسانی کے ساتھ چلاجا سکے۔

ابتدائی دنوں میں پیدل چلنے کا دورانیہ مختصر رکھیں اور اس وقت میں آہستہ آہستہ اضافہ کریں تاکہ تھکن کا احساس نہ ہو ۔چلنے کی ر فتار بہت تیز اور نہ ہی سست ہو۔درمیانی رفتار سے چلیں تاکہ آپ زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کر سکیں۔
پیدل چلنے کے لیے آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں تاکہ تھکاوٹ کا احساس نہ ہو ۔لباس بھی ایسا زیب تن کریں جس میں آپ خود کو پر سکون محسوس کریں۔
چہل قدمی سے پہلے جو س یا پانی کا استعمال کریں اور زیادہ مرغن کھانے نہ کھائیں کیونکہ یہ طبیعت میں بوجھل پن پیدا کرتے ہیں ۔چہل قدمی کے فوراً بعد کچھ نہ کھائیں بلکہ تھوڑی دیر کے بعد ہلکی پھلکی غذا کھائیں۔
پانی کا استعمال ضرور کریں تاکہ پسینے کی صورت میں جسم سے جو نمکیات خارج ہو ئے ہیں ان کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔چہل قدمی کے فوراً بعد کام کا آغاز نہ کریں بلکہ کچھ دیر آرام کے بعد کام کریں۔

Browse More Exercise