Paidal Chalain Tandurst O Tawana Raheen - Article No. 1893

Paidal Chalain Tandurst O Tawana Raheen

پیدل چلیں تندرست و توانا رہیں - تحریر نمبر 1893

اچھی صحت کے لئے روزانہ ایک ہزار قدم چلیں۔

بدھ 8 جولائی 2020

ہم میں سے بہت سے لوگ ورزش بالکل نہیں کرتے۔خود کو فٹ رکھنے کے لئے انسان کو روزانہ آدھے گھنٹے کے لئے ایسی سر گرمیوں میں ضرور حصہ لینا چاہیے جن میں جسمانی قوت کا زیادہ استعمال ہو تاکہ اضافی چربی کو کام میں لایا جائے۔چربی کی زیادتی سے خون کی روانی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔باقاعدگی سے چہل قدمی انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے۔
جو لوگ ورزش نہیں کرتے انہیں روزانہ کچھ دیر پیدل چلنا چاہیے۔انسانی صحت اور مزاج پر پیدل چلنے کے مثبت اور خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس سے تھکن اور کمزوری دور ہوتی ہے۔
چہل قدمی کے مثبت اثرات
اچھی صحت کے لئے روزانہ ایک ہزار قدم چلیں۔ماہرین نے کچھ تحقیقات کی ہیں جن کے مطابق چہل قدمی نا صرف دماغی اور جسمانی صحت کو بہتر بناتی ہے بلکہ یہ نفسیاتی طور پر کئی مثبت اثرات بھی مرتب کرتی ہے۔

(جاری ہے)

پیدل چلنے سے ڈپریشن کم ہونے کے ساتھ ساتھ موڈ بھی خوشگوار ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق ڈپریشن کو ختم کرنے کا ایک آسان حل یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ پیدل چلا جائے۔اس طرح کرنے سے توجہ اردگرد ماحول میں بٹ جاتی ہے اور سوچ کا دائرہ تبدیل ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے ڈپریشن یا ذہنی دباؤ آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے،موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
بعض لوگ ڈپریشن میں یا اس سے نجات کے لئے سگریٹ نوشی یاکوئی نشہ آور اشیاء استعمال کرتے ہیں،جبکہ یہ دونوں ہی مضر صحت ہیں ان سے نجات کا آسان حل یہ ہے کہ چہل قدمی کی جائے۔پیدل چلنے کے کئی فوائد سامنے آرہے ہیں۔مثلاً پیدل چلنے سے دل کی بیماریوں اور ذیابیطس پر کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کے لئے ڈاکٹر یہ تجویز کرتے ہیں کہ اگر ذیابیطس ابتدائی مرحلے میں ہے تو دوا کے استعمال کے بجائے پیدل چلنا چاہیے۔
زیادہ پیدل چلنے سے ان کا شوگر لیول کنٹرول میں رہے گا۔جسم میں خون کی گردش کو بڑھانے،دل اور شریانوں کی صحیح کارکردگی کے لئے بھی پیدل چلنا ضروری ہے۔پیدل چلنے سے دل کی دھڑکن بھی نارمل رہتی ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ کم سے کم پندرہ سے بیس منٹ پیدل چلنے سے جسمانی توانائی میں بھر پور اضافہ ہوتا ہے اور چہل قدمی کے ایک گھنٹے بعد ہی اس کے اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔
اگر چہل قدمی کا دورانیہ بڑھا دیا جائے تو انرجی لیول بھی اسی رفتار سے بڑھتا ہے۔جس کی وجہ سے جسم چاق وچوبند ہو جاتا ہے ۔اس کی وضاحت ماہرین اس طرح کرتے ہیں کہ دماغ میںNorepinephrineاور Serotoninنامی کیمیائی مادے موجود ہوتے ہیں۔پیدل چلنے سے ان کے ارتکاز میں اضافہ ہوتا ہے ۔جس کی وجہ سے توانائی کی مقدار میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔جتنا زیادہ ہم پیدل چلیں گے ان مادوں کا ارتکاز بڑھتا جائے گا جو اضافی توانائی کی صورت میں جسم پر خوشگوار اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ غصے کے جذبات کو بھی کم کرتا ہے۔
پیدل چلنے سے انسانی نفسیات پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے ۔مثلاً موڈ خوشگوار ہوتا ہے۔خوشی اور خود انکساری کا جذبہ پیدا ہوتاہے۔چہل قدمی کی سب سے اہم خوبی یہ ہے کہ پیدل چلنے سے وزن میں کمی ہوتی ہے۔جو لوگ اپنا بڑھا ہوا وزن کم کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ روزانہ کچھ دیر پیدل چلیں۔
احتیاط
چہل قدمی کرتے وقت چند باتوں کا خیال رکھیں۔
مثلاً چہل قدمی کے لئے صبح یا شام کا وقت مقرر کریں۔اس وقت سورج کی تپش کم ہوتی ہے۔ایسی جگہ انتخاب کریں جہاں زیادہ رش نہ ہو بلکہ ماحول پر سکون ہو اور جگہ بھی کھلی ہو تاکہ زیادہ دور تک پیدل آسانی کے ساتھ چلا جا سکے۔ابتدائی دنوں میں پیدل چلنے کا دورانیہ مختصر رکھیں۔اس وقت میں آہستہ آہستہ اضافہ کریں۔تاکہ تھکن کا احساس نہ ہو۔چلنے کی رفتار بہت تیز اور نہ ہی سست ہو۔
درمیانی رفتار سے چلیں۔پیدل چلنے کے لئے آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں تاکہ تھکاوٹ کا احساس نہ ہو۔ لباس بھی ایسا زیب تن کریں جس میں خود کو پر سکون محسوس کریں۔چہل قدمی سے پہلے جوس یا پانی کا استعمال کریں۔چہل قدمی کے فوراً بعد کچھ نہ کھائیں بلکہ تھوڑی دیر کے بعد ہلکی پھلکی غذا کھائیں۔پانی کا استعمال ضرور کریں تاکہ پسینے کی صورت میں جسم سے جو نمکیات خارج ہوئے ہیں ان کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔چہل قدمی کے فوراً بعد کام کا آغاز نہ کریں بلکہ کچھ دیر آرام کے بعد کام کریں۔

Browse More Exercise