Subha Swere Jagna - Article No. 1833

Subha Swere Jagna

صبح سویرے جاگنا - تحریر نمبر 1833

یہ دوران خون کو متوازن رکھنے کی اہم کڑی ہے

پیر 23 مارچ 2020

صحت مند رہنے کاراز صحت مند طرز زندگی میں پوشیدہ ہے اور ورزش اس کا ایک اہم اور بنیادی حصہ ہے ۔یوں تو ورزش کرنا مجموعی طور پر انسانی جسم کے لئے انتہائی سود مند ہے تاہم صبح سویرے کی جانے والی ورزش کا افادیت اپنی جگہ صادق ہے ۔کچھ عرصہ قبل ماہرین صحت کا ماننا تھا کہ دن بھر میں کسی ایک وقت مناسب انداز سے ورزش کرنا صحت کے لئے مفید ہے تاہم آسٹریلیا میں کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق صبح سویرے آدھا گھنٹہ ورزش کرنے کے ساتھ ساتھ اگر دن بھر میں کام کے دوران تھوڑے تھوڑے وقفے سے چہل قدمی کو بھی اپنی روٹین کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ بلڈ پریشر کو متوازن سطح پر بر قرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتاہے۔

جرنل آف ہائپر ٹینشن میں شائع کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسی خواتین جنہیں کام کے سلسلے میں کئی کئی گھنٹے ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا پڑتاہے انہیں چاہئے کہ دن بھر میں کم از کم دو سے تین مرتبہ تین منٹ کی چہل قدمی کو اپنی عادت میں شامل کرلیں۔

(جاری ہے)

خصوصاً بڑی عمر کی موٹاپے یا بڑھتے ہوئے وزن کا شکار خواتین کے لئے یہ طریقہ کار انتہائی موٴثر ہے۔


آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں واقعBaker Heart And Diabetes Instituteمیں کئے جانے والے مطالعے کے نمایاں مصنفMichael Wheelerکے مطابق اگر موجودہ دور کے طرز زندگی پر نظر ڈالی جائے تو دفتری امور،گھر کے کام کاج اور سفر کے دوران ہمارا زیادہ تر وقت بیٹھ کر ہی گزرتاہے یعنی یہ کہنا ہر گز غلط نہ ہو گا آرام دہ طرز زندگی ہماری روٹین کا حصہ بن چکی ہے۔
حالیہ مطالعے سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزرنا ہائی بلڈ پریشر کے امکانات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتاہے جو امراض قلب کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے ۔
خصوصاً عمر رسیدہ افراد میں امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہونے کا سبب ،ان کا دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنا ہی ہے۔
یوں تو ورزش یا مسلسل بیٹھنے سے وقفہ اختیار کرنا سود مند ہے ہی تاہم Wheelerاور ان کے ساتھی ایک ہی وقت میں ان دونوں سرگرمیوں کے اثرات جانچنا چاہتے تھے کہ آیا اس طرز عمل سے اضافی ثمرات حاصل ہوتے ہیں یا نہیں۔تحقیق سے اخذ کردہ نتائج سے یہ ثابت ہوا کہ اس عمل کے دوران گروپ کے وہ لوگ جنہوں نے صبح کی ورزش یا مسلسل بیٹھنے سے وقفہ اختیار کیا ان کے اوسطاً بلڈ پریشر کی سطح میں 1mm/Hgتک کمی دیکھنے میں آئی جب کہ صبح کی آدھے گھنٹے ورزش کے ساتھ ساتھ دن بھر مسلسل بیٹھنے کے عمل کے دوران 3منٹ کی چہل قدمی کا وقفہ لینے والوں کی صحت میں نمایاں مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں تاہم یہ اضافی فوائد مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ دیکھنے میں آئے۔

Wheelerنے بتایا کہ ہمارے لئے یہ انتہائی حیران کن تجربہ رہا کہ ورزش کے ساتھ ساتھ مسلسل بیٹھنے سے وقفہ لینے کے عمل سے خواتین کے بلڈ پریشر میں اضافی کمی دیکھی گئی ۔امید ہے کہ مستقبل میں ہونے والے دیگر مطالعوں اور تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ہو گا جس میں کلیتاً جنس کی بنیاد پر بلڈ پریشر ہونے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی جائے گی۔
University Of Nevada,Las Vegasسے تعلق رکھنے والے محقق کا ماننا ہے کہ بلڈ پریشر اور امراض قلب کے عوامل کو سمجھنے میں جنس کا فرق معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ ہونے والی تحقیق میں نسیجوں کے افعال اور گلوکوز کی باقاعدگی جیسے عوامل کے ذریعے مرد اور خواتین کے بلڈ پریشر میں کمی لانے میں مدد ملے گی ساتھ ہی ورزش اور وقفوں کے مثالی اوقات بھی اس عمل میں اہم کردار ادا کریں گے۔
Reuters Healthنامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو کے دوران Dr.Bhammerنے بتایا کہ”ورزش کی افادیت سے ہم سب واقف ہیں اور اس بات کے بھی واضح شواہد موجود ہیں کہ مسلسل بیٹھنے سے بلڈ پریشر کی سطح میں اضافہ ہوتاہے اور منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔تاہم اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم وقفے کو اپنی روٹین کا حصہ بنائیں اور مسلسل چار گھنٹے بیٹھنے سے ہر ممکن طورپر گریز کرکے اچھی صحت کو یقینی بنائیں۔“

Browse More Exercise