Warzish Ka Sahi Hona Zaroori Hai - Article No. 2226

Warzish Ka Sahi Hona Zaroori Hai

ورزش کا صحیح ہونا ضروری ہے - تحریر نمبر 2226

ورزش ٹھیک طرح نہ کی جائے تو اس سے فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے

منگل 17 اگست 2021

ایک صاحب کے وزن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا۔پیٹ بھی باہر آنے لگا۔دوستوں نے انہیں مشورہ دیا کہ ورزش کے ذریعے وزن اور پیٹ میں کمی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے ورزش شروع کر دی لیکن اس سے وزن تو کیا کم ہوتا انہیں تو کمر میں درد اور ہرنیا کی شکایات ہو گئیں ۔ورزش،صحت اور تندرستی کے لئے بہت ضروری ہے البتہ ورزش ٹھیک طرح نہ کی جائے تو اس سے فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔
ورزش کے غلط انداز سے کسی بھی عمر کے فرد کو کسی تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے تاہم 50+ مرد و خواتین کو ورزشیں شروع کرنے سے پہلے جسم کو حرکت دینے کے صحیح طریقے سمجھ لینے چاہئیں۔صحیح طور پر ورزش جس عمر میں بھی کی جائے اس کا فائدہ ہی فائدہ ہے۔
برطانیہ میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ عمر میں ورزش کرنے سے ڈیمینشیا (بڑھاپے میں ہونے والے خلل دماغ) اور بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

ورزش دل کے عارضے،فالج،ذیابیطس الزائمرز اور ڈپریشن جیسی بیماریوں میں مفید بتائی جاتی ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن کے ڈاکٹر مارک ہیمر (Mark Hamer) کا کہنا ہے کہ اگر آپ ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے ہیں تو مسلسل حرکت میں رہیں۔زندگی بھر باقاعدگی سے ورزش کرنا مثالی ہے لیکن بڑی عمر میں بھی ورزش شروع کر دینا بھی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ڈاکٹر ہیمر کے بقول جسمانی طور پر حرکت میں رہنے کا مطلب جم جانا یا دوڑنا ہی نہیں،بلکہ اس میں پیدل چلنا اور باغبانی کرنا بھی شامل ہے۔

روزانہ کتنی ورزش کی جائے․․․․؟
تائیوان میں ایک تحقیق کے مطابق روزانہ صرف پندرہ منٹ کی ورزش سے عمر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایک بالغ شخص کے لئے اپنی صحت کے مفاد میں ورزش کی یہ کم ترین حد ہے۔انگلینڈ کی ایک تحقیق میں کم سے کم ورزش کا وقت تیس منٹ تجویز کیا گیا ہے۔
خواتین ایک سے دو منٹ دوڑیں،ہڈیاں مضبوط بنائیں
خواتین اگر 60 سے120 سیکنڈ تک بھی روزانہ تیز دوڑیں تو ان کی ہڈیوں پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تیس سال سے زائد عمر کی خواتین میں ہڈیوں کا بھربھرا پن اور اس سے وابستہ امراض عام ہیں لیکن اب اچھی خبر یہ ہے کہ اگر وہ روزانہ صرف ایک منٹ تک بھی پوری قوت سے دوڑیں تو اس سے ان کی ہڈیوں کی کثافت (ڈینسٹی) پر اچھا اثر ہوتا ہے اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔اچھی اور مضبوط ہڈیوں کا مطلب بڑھاپے میں گٹھیا سے بچاؤ اور فریکچر میں کمی ہے۔اگر خواتین باقاعدہ ورزش اور جم جانے کا وقت نہیں نکال سکتی تو وہ روزانہ 60 سے 120 سیکنڈ پوری تیزی سے دوڑ کر اپنی ہڈیوں کو مضبوط بنا سکتی ہیں۔
ہلکا وزن اٹھا کر ورزش کرنے سے بھی بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ دو منٹ دوڑ کر ہڈیوں کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے یعنی ہڈیوں کی کثافت اور ٹھوس پن میں بہتری واقع ہوتی ہے۔
دل اور فالج کے مریض اور ورزش
امریکہ اور برطانیہ میں ایک تحقیق کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ دل اور فالج کے مریضوں کے لئے ورزش دوا جتنی ہی موٴثر ہے۔
مریضوں پر ورزش اور دوائیوں کے اثرات کا تقابلی جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ ورزش دل کی بیماری کی ادویات جتنی ہی کارگر ہیں۔فالج کے مریضوں پر ورزش کا اثر دوا سے زیادہ ہوا۔محققین کا کہنا ہے کہ ان نتائج کی بنیاد پر ورزش کو مریضوں کے نسخے میں شامل کیا جانا چاہیے۔
فی زمانہ بہت کم بالغ افراد ضروری ورزش کرتے ہیں جبکہ ادویات کے استعمال میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دل کی بیماری موجود ہے یا ہونے کا خدشہ ہے تو ڈاکٹر سے مشورہ کیجیے کہ علاج میں ورزش کیا کردار ادا کر سکتی ہے۔اسٹروک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر پیٹر کولین کے مطابق دوا کے ساتھ ساتھ ورزش کا کردار اہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ باقاعدہ ورزش کرنے،متوازن غذا کھانے اور سگریٹ نوشی ترک کرکے لوگ فالج کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔

Browse More Exercise