Yoga Ki Mashqoon Se Sehatmand Zindagi Payee - Article No. 1914

Yoga Ki Mashqoon Se Sehatmand Zindagi Payee

یوگا کی مشقوں سے صحت مند زندگی پائیں - تحریر نمبر 1914

بڑھتی عمر کے ساتھ اپنی صحت و تندرستی بر قرار رکھنا بہت ضروری ہے۔

منگل 28 جولائی 2020

بڑھتی عمر کے ساتھ اپنی صحت و تندرستی بر قرار رکھنا بہت ضروری ہے۔صحت کو لاحق خطرات سے بچنے کا ایک بہت ہی آسان طریقہ بھی موجود ہے۔اس کا نام یو گا ہے۔حالیہ برسوں میں سائنسی تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جسمانی اور نفسیاتی ورزش کا یہ طریقہ یعنی یوگا انسانی صحت پر کئی خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے،یہ ورزش اعضائے رئیسہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتی ہے۔
یوگا سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے قابو پانا اور متحد کرنا۔(Union)یوگا کی جسمانی ورزشوں اور سانس کی مشقوں کو اپنے صحت مند رہنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔اپنی کئی مفید خصوصیات کی بنا پر دنیا بھر میں یوگا کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دل کی صحت
دل کی دھڑکن کی رفتار کو معمول پر رکھنے میں یوگا کی مشقیں مفید ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنہیں اپنی دھڑکن کو معمول پر رکھنے کے لئے ادویات کا سہارا لینا پڑتا ہے ،وہ یوگا کے ذریعے دواؤں میں کمی لا سکتے ہیں۔
فٹنس
یوگا کے ذریعے ناصرف جسمانی طور پر فٹ رہا جا سکتا ہے بلکہ ذہنی اور جذباتی طور پر بھی شخصیت متوازن بنائی جا سکتی ہے۔
وزن میں کمی
روزانہ یوگا کی مشقوں کے ذریعے جسمانی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ،یوگا کے ساتھ ساتھ مناسب غذا لے کر وزن میں جلد کمی لائی جا سکتی ہے۔

تھکن سے نجات
روزانہ کچھ منٹ کی مشق ذہنی اور جسمانی تھکن سے نجات دلانے کا بہترین ذریعہ ہے۔یوگا کی مشقیں ذہنی دباؤ کم کرکے آدمی کو پُر سکون بناتی ہیں۔
بے خوابی
زندگی جسم،دماغ اور روح کا مجموعہ ہے۔جس طرح جسم کی کوئی بے قاعدگی ذہن پر اثر انداز ہوتی ہے ،اسی طرح ذہن کی ناگواری یا بے سکونی بھی جسم پر اثر انداز ہو کر بے خوابی کا باعث بنتی ہے۔
یوگا کی مشق جسم کو طاقت بخشتی ہے،سانس کی خاص تکنیک اور مراقبے کی مشق ذہنی دباؤ کو کم کرکے پُر سکون نیند کا باعث بنتی ہے۔
احتیاط
یوگا کی مشقوں کے آغاز سے پہلے درج ذیل باتوں پر غور اور عمل کرنا ضروری ہے۔
وہ جگہ جہاں ان مشقوں کو کیا جائے وہ صاف اور ہوا دار ہو،مسہری یا چوکی کا استعمال نہ کریں۔یہ مشقیں سخت اور ہموار جگہ پر قالین،دری اور چادر بچھا کر کی جاتی ہیں۔

مشق کے دوران کپڑے ڈھیلے ڈھالے ہوں اور گرم نہ ہوں۔سردی کے موسم میں ہلکے گرم کپڑے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
تمام ورزشیں خالی پیٹ یا صبح کے وقت ناشتے سے پہلے کرنی چاہئیں۔ورزش کے آدھے گھنٹے کے بعد اچھی غذا مثلاً کسی پھل کا تازہ جوس اور دودھ پیا جا سکتا ہے۔اگر صبح موقع نہ ملے تو کھانے کے تین چار گھنٹے بعد یہ مشقیں کر لیں مگر چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک مرتبہ ہی کریں۔

ہر ورزش کے دوران ایک مخصوص وقت کے لئے ٹھہرنا یا رکنا بھی ضروری ہے۔
ورزش کے دوران وقفوں میں جسم کو ڈھیلا چھوڑ کر گہرے اور لمبے سانس لیں یعنی جتنا ممکن ہو سانس کو ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں جمع کرکے منہ کے ذریعے پورا سانس باہر نکالیں۔یہ طریقہ یوگا کا ایک اہم پہلو ہے۔سانس کے اس عمل سے جسم کا دوران خون نارمل ہوتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ صبح کے وقت گہرے سانس لینے سے خون پتلا ہوتا ہے،جو بلڈ پریشر سے محفوظ رکھتا ہے۔

تمام ورزشوں کو شروع کرنے سے پہلے دوران خون تیز کرنے اور جسم کو ہلکا گرم رکھنے کے لئے سب سے پہلے تھوڑی اچھل کود،دوڑ یا وارم اپ کی چند ہلکی پھلکی ورزشیں کرنی چاہئیں۔
چند بنیادی ورزشیں
ذیل میں چند بنیادی ورزشوں کی تفصیل درج کر رہے ہیں۔یہ وارم اپ ورزشیں پوری توجہ،اعتماد اور لگن سے کی جائیں تو مفید نتائج بتدریج سامنے آئیں گے۔

گردن کا گھماؤ
دونوں پیروں کو باہم ملا کر سیدھے کھڑے ہو جائیں۔گردن سے نچلے حصے کے جسم کو ساکن رکھتے ہوئے گردن کے اوپر سر کو جتنا ممکن ہو نیچے کی طرف جھکائیں۔سر کو گردن پر جس انداز سے گھڑی کی سوئی دھیرے دھیرے حرکت کرتی ہے کو دائرے میں حرکت دیں۔اب یہی عمل ویسے ہی دوسری طرف کے لئے کریں یعنی اگر دائیں جانب گردن گھمائی تھی تو اب بائیں سمت میں یہی عمل دہرائیں۔
درمیان میں ایک منٹ کا وقفہ دے کر دس چکر اسی طرح مکمل کرلیں۔سر کو اوپر اٹھا کر ناک سے لمبے اور گہرے سانس لے کر منہ سے خارج کریں۔دو چار سانس لینے کے بعد اب دوبارہ سر کو قدرے نیچے جھکائیں کہ جسم پر اس کے جھکاؤ کا اثر نہ ہو۔
کمر کا گھماؤ
دونوں پیروں کے درمیان تقریباً ایک سے ڈیڑھ فٹ تک درمیانی فاصلہ رکھ کر سیدھے کھڑے ہو جائیں اور دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے کمر کی دونوں سائیڈ کو اس طرح گھما کر پکڑ بنائیں کہ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کا رُخ کمر کی جانب ہو جبکہ دونوں ہاتھوں کے انگوٹھے جسم کے سامنے کے رخ پر اپنی گرفت بنائیں۔
اب دونوں ٹانگوں کے گھٹنوں کو سیدھا اور اوپری جسم کو بھی قدرے یکساں حالت میں رکھتے ہوئے درمیانی جسم یعنی کمر اور پیٹ کو دائرے کی صورت میں گھڑی دار سمت میں گھمائیں۔اب پہلی حالت کے مطابق اسی طرح دس چکر مکمل کریں۔اس ورزش سے کمر پیٹھ اور ریڑھ کی ہڈی کے مہرے اچھی طرح وارم اپ ہو جاتے ہیں ،اس سے جسمانی لچک اور اعصابی رابطوں میں بہتری آتی ہے۔

گھٹنوں کا گھماؤ
دونوں پیروں کے پنجوں کو آپس میں ملا کر سیدھے کھڑے ہو جائیں۔اوپری جسم کو قدرے نیچے جھکا کر دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور انگلیوں سے دونوں ٹانگوں کے گھٹنوں پر اپنی گرفت بنائیں جبکہ گھٹنے بھی آپس میں ملے ہوئے حالت میں ہوں۔اب گھٹنوں کو جسم کے سامنے نکالتے ہوئے پیروں کی ایڑھیوں کو ہلکا سا اٹھائیں اور پیروں کے پنجوں پر جسم کا توازن قائم کریں۔
اسی حالت میں جسم کو توازن میں رکھتے ہوئے دونوں گھٹنوں کو باہم ملی ہوئی حالت میں اور انگلیوں کی گرفت کے ساتھ دائرہ نما گھڑی جیسی سمت میں حرکت دیں۔گھڑی کی سوئی جیسی دائرہ نما حرکت کے دس چکر کرنے کے بعد اس عمل کو الٹا دہرائیں۔یوگا کے ذریعے ذہنی،روحانی اور جسمانی صلاحیتوں کو بیدار کرکے صحت میں بہتری اور حسن میں افزائش با آسانی ممکن ہے۔

Browse More Exercise