Yoga Se Zehni Aur Jismani Tandrusti - Article No. 1456

Yoga Se Zehni Aur Jismani Tandrusti

یوگا سے ذہنی اور جسمانی تندرستی - تحریر نمبر 1456

یوگا کی ورزشیں جسم کو لچک دار،متوازن اور قابلِ رشک بناتی ہیں ۔یوگی ہمیشہ مثبت اندازِ فکر کو اپنا تا ہے ۔

ہفتہ 5 جنوری 2019

پر وفیسر ڈاکٹر محمد وسیم اکبر شیخ
زندگی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت اور امانت ہے ،ہمیں چاہیے کہ اپنے جسم ،دماغ اور رُوح کو صحت مند رکھیں تاکہ گھریلو ،دفتری اور کاروباری معاملات خوش اسلوبی سے سر انجام دے سکیں ۔اگر ہم جسمانی وروحانی طور پر تندرست نہ ہوں تو عبادات ،نماز،روزہ،تلاوت،حج وعمرہ بھی ٹھیک طریقے سے ادا نہیں کرسکتے ۔

یوگا کی مختلف ورزشیں نہ صرف صحت وتندرستی کے حصول کا بہترین اور آسان ذریعہ ہیں ،بلکہ ہر بیماری کا شافی علاج بھی ۔
یوگا کی ورزشیں جسم کو لچک دار،متوازن اور قابلِ رشک بناتی ہیں ۔یوگی ہمیشہ مثبت اندازِ فکر کو اپنا تا ہے ۔
اگر آپ کی طبیعت میں غصہ،چڑچڑاپن ہے ،آپ مایوسی اور افسردگی کا شکار ہیں ،آپ مٹاپے ،ذہنی دباؤ ،ذیابیطس ،بلڈ پریشر ،جوڑوں کے درد سے نجات چاہتے ہیں ،کم خوابی اور اعصابی تھکن کا شکار ہیں یا ڈاکٹروں کی دوائیں کھاکھا کر زندگی سے تنگ آچکے ہیں تو مایوس نہ ہوں ،صبح اٹھیں ،نماز پڑھ کر پارک کا رُخ کریں ۔

(جاری ہے)

صرف ابتدائی 10دن کی یوگا ورزش سے آپ کو تمام بیماریوں سے نجات مل سکتی ہے ۔یوگا کی تمام ورزشیں عمر،موسم ،آلاتِ ورزش اور وقت کی قید سے آزاد ہیں ۔8سے80برس تک کے افراد کسی بھی وقت خالی پیٹ یہ ورزشیں کسی ماہر کی زیر نگرانی کر سکتے ہیں ۔
یوگا ورزشوں کو جسمانی تندرستی اور نفس پر قابو پانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔امریکی تنظیم سر ٹیفائیڈ یوگا کی ٹیچر عائشہ چھا پڑا کے بقول:”اپنے جسم کو ایک گاڑی کی طرح چلانے کے لیے یوگا کی ضرورت ہے ،اس کے ذریعے ہم خود کو بیماریوں سے پاک کر سکتے ہیں ۔

یو گا میں لمبے سانس لینے کا عمل
یوگا ناک کے ذریعے لمبے اور گہرے سانس لینے کا عمل ہے ۔جب ہم لمبے سانس لیتے ہیں تو توانائی ہماری رگوں اور پٹّھوں میں دوڑنے لگتی ہے ۔لمبے سانس لینے سے خون میں اوکسیجن شامل ہوکر جسم کے تمام اعضا تک پہنچتی ہے جس سے دل ،پھیپڑے ،دماغ ،جگر ،گردے اور لبلبااپنا کام بہتر انداز میں کرتے ہیں اورجسمانی تندرستی ہمارا مقدر بنتی ہے ۔

ہم روزانہ لاتعداد مرتبہ سانس لیتے ہیں ،سانسوں کا تسلسل زندگی کی علامت ہے ۔لمبے سانسوں کے عمل سے پھیپڑوں کے سکڑنے اور پھیلنے سے قوت وتوانائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔خون میں اوکسیجن کی سطح متوازن رہتی ہے ،خون صاف ہو کر تیزی سے ایڑھی تک پہنچتا ہے ،جس سے بلڈ پریشر اور خون میں شکر کی سطح معمول پر رہتی ہے ۔خون صاف ہونے سے دماغ اور قلب اپنا کام بہتر اندا ز میں کرتے ہیں ۔

چہرہ پر سکون اور پر نُور نظر آتا ہے ۔
ریاض کھوکھر اپنی کتاب ”آسان یوگا “میں لکھتے ہیں :”انسانی زندگی کا دارومدار سانسوں پر ہے ،لمبے سانس لیتے وقت زیادہ سے زیادہ اور کسی جن جسم میں داخل کریں اور زیادہ ہو ا خارج کریں ۔اگر آپ یوگا ورزش کے دوران سانس کے عمل کو جاری نہیں رکھتے تو آپ مکمل فائدے سے محروم رہتے ہیں ۔یوگا میں آلتی پالتی مار کر بیٹھنے کا انداز نظام تنفس کو بہتر بناتا ہے ۔
ذہن اور جسم کے درمیان اشتراک قائم کرکے قوت وتوانائی مہیا کرتا ہے ۔“
یوگا دراصل اندرونی اور بیرونی اعضا کے کھچاؤ کے ذریعے تمام جسم کو لچک دار،متحرک اور فعال بنانے کا نام ہے ۔ان ورزشوں سے لاعلاج مریض بھی صحت مندزندگی گزار سکتے ہیں ۔یوگا کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جسم چست اور پھر تیلا ہوجاتا ہے ،کام کرنے کو دل چاہتا ہے ،میٹھی اور پُر سکون نیند آتی ہے ۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جسمانی ورزش داؤں سے بھی زیادہ ضروری ہے ،انھیں ہر حال میں روزانہ ورزش کرنی چاہیے ،ورنہ جوں جوں خون کی گردش کم ہوگی ،ہاتھ پاؤں سُن ہوتے جائیں گے ۔
خون میں اوکسی جن کی کمی نہایت خطر ناک صورت اختیار کرسکتی ہے ۔
ہم ذہنی تناؤ اور نفسیاتی دباؤ کے دور میں زندگی گزار رہے ہیں ۔یہ ذہنی تناؤ ہمارے اعصاب کو متاثر کرتا ہے اور مختلف اعضا میں اکڑاؤ پیدا کرتا ہے ،اس اکڑاؤ کو ختم کرنے کے لیے یوگا بہترین ورزش ہے ۔
یوگا جسم کو پھر تیلا اور لچک دار بناتی ہے ۔پروفیسر واثق محمود لکھتے ہیں :”انسانی جسم کی عافیت کا دارومدار لچک پر ہے ،جس میں جتنی لچک ہو گی ،جوانی بر قرار رہے گی۔جیسے جیسے لچک کم ہوگی ،حرکت بھی کم ہوگی اور جسم پر بڑھا پاطاری ہونے لگے گا ۔
لچک سے خون کی گردش ٹھیک رہتی ہے ۔انسانی جسم میں اربوں سے زیادہ خلیے ہیں ،ہر خلیے کو غذا کی ضرورت ہوتی ہے ۔
خون کر گردش سے خلیوں تک غذا پہنچتی ہے ۔لچک ہوگی تواوکسیجن اور گلوکوس خلیوں تک پہنچیں گے اور ہم توانائی حاصل کریں گے ۔لچک سے کھانا پینا ہضم ہوتا ہے ،بھوک لگتی ہے اور اچھے خیالات آتے ہیں ۔
لچک جوانی کی علامت اور زندگی کا تحفہ ہے ،لیکن بغیر محنت اور شوق کے لچک ممکن نہیں ۔شوق اور محنت سے یہ لچک کسی بھی عمر میں واپس لائی جاسکتی ہے “۔
یوگا ورزش میں کسی قسم کی زور آزمائی ،بھاگ دوڑ نہیں کرنی پڑتی ،جس سے تھکن نہیں ہوتی اور جسم پُر سکون رہتا ہے ۔ذہنی یک سوئی ،مستقل مزاجی اورخود اعتماد ی پیدا ہوتی ہے ۔
امریکی یوگا ٹیچر ایڈرین کا کہنا ہے کہ قابلِ رشک صحت کے حصول کے لیے سردی ہو یا گرمی آپ حرکت کرتے رہیں ۔سخت سردی میں آتش دان کے قریب بیٹھ کربھی آپ یوگا کر سکتے ہیں ،یہ فطری طریقہ علاج بھی ہے ۔
حرکت اور حرارت کے حصول سے آپ مختلف بیماریوں سے چھٹکارہ پا سکتے ہیں ۔
ایک طرف کمپیوٹر ،انٹر نیٹ اور موبائل فون کے استعمال نے سستی ،کاہلی ،تن آسانی اور ہمیشہ نشینی کی عادات میں اضافہ کیا ہے ،جس کی وجہ سے کم عمری ہی میں ذیابیطس ،بلڈ پریشر ،کمر کا درد ،کم خوابی اور بد ہضمی جیسی بیماریاں آگھیر تی ہیں تو دوسرے طرف معالجین نے شعبہ طب کو کاروبار بنادیا ہے ۔
پہلے معالجین صرف نبض دیکھ کر مرض کی تہ تک پہنچ جاتے تھے ،آج جدید مشنیریوں اور جدید ٹیسٹوں کے باوجود مرض کا سُراغ نہیں ملتا۔
میرے تجربے میں آیا ہے کہ لوگ معالجین سے مہنگے علاج،کڑوی گولیاں ،ٹیکے ،انسولن،ویکسین لے لیں گے،مہنگے لیبا ر ٹری ٹیسٹ بھی کرائیں گے ،مگر آدھا گھنٹہ ورزش کے لیے وقت نہیں نکالیں گے ۔یاد رکھیے ادویہ مرض کو قابو میں کرتی ہیں ،ان سے تندرستی واپس نہیں آتی ۔
زندگی میں صحت وتندرستی ،تازگی ،چستی اور خوش گوار تبدیلی کے لیے روزانہ صبح پارک کا رُخ کریں ،یوگا کی ورزشیں کریں ،صرف 10دن بعد آپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کریں گے اور رفتہ رفتہ تمام بیماریوں آپ کا پیچھا چھوڑدیں گی۔
ورزش کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ فارمی مرغی،ٹھنڈے پانی ،کو لا مشروبات ،بیکری کی اشیا ء،بازاری غذاؤں اور مٹھائیوں سے پر ہیز کریں ۔
مچھلی ،دیسی گھی و مرغی ،تازہ جوس ،تازہ پھل،سبز چائے ،دودھ ،یخنی ،مکئی،باجرہ ،بیسن اور جَو کی روٹی کھائیں ۔
بغیر بھوک کے کھانا نہ کھائیں ۔ہر لقمہ خوب چبا کر اطمینان سے کھائے۔ اس طرح خون میں شکر کی سطح کم ہوگی ،ہاضمہ بہتر ہوگا اور دانت مضبوط ہوں گے ۔یوگا ورزشوں سے زیادہ کھانے کی خواہش پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔غرض اللہ پر یقین ،مثبت سوچ،نعمتوں پر شکر اور روزانہ ورزش کی عادت سے آپ کامیاب اور خوش گوار زندگی بسر کر سکتے ہیں ۔

Browse More Exercise