5 Gharelu Akseer Ghizain - Article No. 2600

5 Gharelu Akseer Ghizain

5 گھریلو اکسیر غذائیں - تحریر نمبر 2600

بدلتے موسم میں توانا رکھیں

بدھ 14 دسمبر 2022

مشرقی طب میں اکسیر کا لفظ شامل ہے یعنی ہر بیماری یا روگ کی دوا،جدید طب نے اس کی جگہ لفظ Tonic اپنا لیا۔اس کے معنی بھی طاقت و توانائی میں اضافے کے ہیں۔ایسی تمام غذائیں جو جسم کے ایک سے زائد نظاموں کو تقویت دیں ان کو Tonic کہا جاتا ہے۔ایسی چیزیں یقینا محفوظ کی جانی چاہئیں جو دوسری جسمانی تکلیفوں کو نہ اُبھاریں اور عام طور پر دستیاب ہو جائیں۔
ان میں کسی قسم کا زہریلا تیزابی مادہ بھی نہ ہو اور جو قوت مدافعت بڑھائیں۔ذیل میں 5 ایسی اہم غذاؤں یعنی شہد،زیتون اور اس کا تیل،ادرک،لہسن اور جن سنگ کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
شہد
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ صرف موسم سرما میں استعمال ہونے والی غذا ہے،ایسا نہیں ہے آپ کسی بھی موسم میں اسے بے دھڑک استعمال کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ انتہائی شیریں،لطیف اور صحت افزا غذا ہے۔جس میں کاربوہائیڈریٹس،شکر،فائبر،پروٹین اور پانی شامل ہے۔وٹامنز میں B،C اور E موجود ہے اور معدنیات کے ضمن میں کیلشیم،مینگانیز،آئرن،فاسفورس،پوٹاشیم،سوڈیم اور زنک بھی قدرتی مرکبات کی صورت میں پائے جاتے ہیں۔قدرتی غذاؤں میں شہد کو یہ اعزاز حاصل ہوا کہ اللہ پاک کے کلام میں اس کو شفائی غذا کہا گیا ہے۔
جب موسم تبدیل ہوتا ہے تو متعدی اور وبائی امراض پھیلتے ہیں۔اس زمانے میں شہد کا روزانہ استعمال آپ کو ان بیماریوں سے محفوظ رکھے گا خصوصاً نزلہ،زکام،کھانسی اور مختلف کمزوریوں کو دور کرنے کے لئے یہ ایک بے نظیر Tonic ہے۔یہ بہترین اینٹی بایوٹکس میں سے ایک ہے۔معدے کے تمام امراض میں مفید ہے۔یہ دوا بھی ہے اور اکسیر غذا بھی۔
اولیو آئل
زیتون ایک درخت ہے جو بحیرہ روم کے اطراف کے ممالک میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔
اس کے پھل میں 60 فیصد سے 70 فیصد تک تیل ہوتا ہے اور یہ تیل ہی ہے جس کی شفا بخشی نے زیتون کو تمام اجناس میں ایک انفرادیت عطا کی ہے۔روغن زیتون توانائی سے بھرپور غذا ہے۔اس کے خاص جز کو Olein کہتے ہیں۔بحیرہ عرب کے نواحی ملکوں میں رہنے والے اسے خوب استعمال کرتے ہیں اس لئے وہاں خال خال ہی دل،ہائی بلڈ پریشر اور کینسر میں مبتلا افراد نظر آتے ہیں۔
یہ لوگ انتہائی طویل،فعال اور متحرک زندگی گزارتے ہیں۔اس روغن میں مونو ان سیچوریٹڈ ایسڈز ہے جو LDL کولیسٹرول کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔اس طرح دل کا دورہ پڑنے کا اندیشہ بہت کم ہو جاتا ہے کیونکہ جسم میں مفید کولیسٹرول HDL خون میں موجود رہتا ہے جو شریانوں کو بلاک ہونے سے بچاتا ہے اور ان کی دیواروں پر جمی ہوئی چربی کو پگھلا دیتا ہے۔
صرف ایک چمچ (کھانے کا) اولیو آئل روزانہ استعمال کرنے والوں کو ہائی بلڈ پریشر نہیں ہوتا اور منفرد کولیسٹرول کی سطح کم ہو جاتی ہے اور پتے کی پتھری کا احتمال بھی نہیں رہتا۔
ادرک
Ginger یعنی ادرک قدیم چین اور ہندوستان میں اعلیٰ درجے کی دوا مانی جاتی رہی۔یہ نظام ہضم کو متحرک کرتا ہے اور پیٹ خراب ہو تو افاقہ دیتا ہے۔
گوشت اور ثقیل غذاؤں کو ہضم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ہم ادرک کی جڑ اپنے کھانوں کے علاوہ چائے میں شامل کرتے ہیں۔ادرک کا قہوہ،ذیابیطس،موٹاپے،سخت کھانسی اور خراب گلے میں بے حد مفید ہے۔سوکھی ہوئی ادرک کو سونٹھ کہتے ہیں یہ ورم کی تکالیف مثلاً جوڑوں کا ورم اور درد میں بے حد مفید ہے۔اس غذا میں کوئی زہریلا پن نہیں تاہم زیادہ استعمال سے سینے کی جلن پیدا ہو سکتی ہے۔
ہماری ہانڈیوں میں ادرک مختلف مصالحوں کے ساتھ کتر کر یا پیسٹ بنا کر شامل کی جاتی ہے۔
لہسن
گوکہ یہ تیز بو والی سبزی ہے کیونکہ اس میں بھی پیاز کی مانند گندھک کے مرکبات موجود ہیں۔یہ دنیا بھر کے کھانوں کا لازمی جز ہے لیکن پچھلے چند برسوں سے اسے زیادہ دوائی حیثیت میں شہرت ملی۔یہ بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔اکثر بلڈ پریشر متوازن رکھنے والی ادویات کے ذیلی اثرات میں درد سر،ذہنی تھکان اور پژمردگی وغیرہ کی شکایات ہوتی ہیں جبکہ لہسن قدرتی دوا ہے۔
بے شمار افراد ثقیل غذاؤں کے ساتھ لہسن کو مختلف شکلوں میں خوراک کا حصہ بناتے ہیں مثلاً لہسن کی چٹنی،لہسن کا اچار،تیل کے علاوہ سرکے میں بنا ہوا استعمال کرتے ہیں۔یہ کولیسٹرول کے علاوہ ٹرائی گلیسرائیڈ کو کم کرتا ہے۔مضر صحت کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔یاد رکھئے کہ دل کا دورہ اور فالج اس وقت ہوتے ہیں جب خون میں Clots بننے لگتے ہیں لیکن اگر لہسن کا مسلسل استعمال جاری رکھا جائے تو خون شریانوں میں جمتا نہیں ہے۔
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ خون پتلا کرنے والی دواؤں کے ساتھ لہسن کا استعمال نہیں کرنا چاہئے لیکن اگر ادویات کا ردعمل تکلیف کا باعث ہو تو صرف لہسن کھانے سے افاقہ ہو جاتا ہے۔
جن سنگ
گیارہ مختلف اقسام میں پائی جانے والی اس جڑی بوٹی کو حکیموں کی خاص توجہ حاصل ہے۔یہ دیکھنے میں لمبے تنے کے ساتھ کانٹے جیسی جڑیں رکھتی ہے جس پہ بیضوی شکل کے پتے پائے جاتے ہیں۔
یہ جڑی بوٹی کئی امراض میں افاقے کا باعث بنتی ہے جو کہ درج ذیل ہیں۔
وہ افراد جو کمزوری یا تھکن جیسے مسائل سے دوچار ہیں انہیں چاہئے کہ جن سنگ سے استفادہ حاصل کریں۔کمزوری چاہے ذہنی ہو یا جسمانی،دونوں صورتوں میں ختم ہو جائے گی۔
جن سنگ کے استعمال سے علمی صلاحیتوں،رویوں اور طرز زندگی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
کچھ مطالعات کے مطابق اس کو استعمال کرنے والے افراد میں کینسر کے خلیوں کی افزائش کے کم امکانات پائے جاتے ہیں۔
ساتھ ہی نزلہ زکام اور پھیپھڑوں کی بہتر کارکردگی میں بھی جن سنگ معاون ثابت ہوتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat