Aanar Aur Aanar Dana - Article No. 1498

Aanar Aur Aanar Dana

انار اور انار دانہ․․․ - تحریر نمبر 1498

اگر انار دانے کو ایک گلاس پانی میں ابال کر ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور اسے دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو دیا جائے تو انہیں افاقہ ہوتا ہے ۔

پیر 25 فروری 2019

یہ صحت وشفاء کا ساماں ہے مختلف وٹامنز اور معدنیات سے پر اس پھل میں قدرت نے بے پناہ تاثیر رکھی ہے
پروفیسر حکیم سیداے این عسکری
ہم پیاس کو فزی ڈرنکس کی مدد سے بجھاتے ہیں اگر ذراسی حکمت عملی اختیار کر لی جائے تو موسمی پھلوں کے رس سے بھی یہی کام لیا جا سکتا ہے ۔انار کا تازہ رس کنکنا گرم کر لیا جائے اور اسے ناشتے میں پیا جائے۔
اگر انار دانے کو ایک گلاس پانی میں ابال کر ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور اسے دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد کو دیا جائے تو انہیں افاقہ ہوتا ہے ۔


انجائنا کے مریضوں کو یہ پانی نارمل درجہ حرارت پر علی الصبح پینے کو دیا گیا اور حیرت انگیز حد تک بہترین نتائج رہے ۔
انار یاانار دانے کے جوس نے جادو کا سا کام کیا اور سینے میں کھنچاؤ اور درد کی کیفیت سے نجات مل گئی۔

(جاری ہے)


انجائنا کے مریضوں کے لئے
سینے میں درد کی شکایت ہو،رگوں کی بندش ہو،کارڈیک اسکیمیا یعنی دل کو خون کی ناکافی مقدار پہنچ رہی ہو اور ایسے مریض جو بائی پاس آپریشن کے منتظر ہوں انہیں بھی سویرے ناشتے سے قبل یہ جوس دیا گیا اور رفتہ رفتہ دل کی شریانوں کی بندش اور اس کی تمام تر علامات دور ہو گئیں ۔

پورے سال بھر یہ نسخہ آزمایا جائے تا کہ رگوں میں یہ رکاوٹ پھر سے نہ بننے پائے۔اس طرح نہ صرف دل کی شریانیں کھل جاتی ہیں بلکہ اینجو گرافی کی رپورٹ بھی درست آتی ہے ۔یعنی تازہ انار کھانے یا اس کا جوس پینے سے زیادہ مفید بات یہ ہے کہ خشک انار دانے کو ابال کر اس کا رس ٹھنڈا کرکے پیا جائے۔اس سے خون بھی پتلا ہو تا ہے درد بھی ختم ہوتا ہے ۔LDLیعنی براکولیسٹرول کم ہوتا ہے اور اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے ۔

کہتے ہیں کہ دل کی 50سے زائد بیماریاں ہیں لیکن شریانوں کی بندش سب سے عام بیماری ہے ۔اس بیماری کے سبب دنیا بھر میں انتقال کرجانے والے افراد کی کثیر تعداد موجود ہے ۔بہت سے مریضوں نے حکماء کے مشورے سے روزانہ نہار منہ ایک گلاس انار دانے کا ابلا ہوا جوس ،انار کارس یا پھر ایک انار کھا لیا اور ان کی تکلیف دور ہو گئی۔دل کی بیماری کا تاریخ میں پہلی بار کسی پھل کی مدد سے علاج ممکن ہو سکا۔

جلد اور بہتر نتائج کے لئے تازہ کشمش،سفر جل،امرود،خشک آلو بخارے،سر کہ اور انگوروں کا جوس شہد ملا کر نہار منہ لینے سے نہ صرف یہ بیماری دور ہو سکتی ہے بلکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہو گا۔
گل ریحان کے پتے جنہیں Chicory Lavesکہا جاتا ہے ،اور یگانو کے پتوں کو پیس کر پاؤڈر بنا لیا جائے۔اس پاؤڈر میں معدنی نمک ہم وزن لے کر زیتون کے تیل کے ساتھ تجویز کر دہ مقدار کا لینا مفید رہتا ہے ۔
جہاں تک ممکن ہو ا بتداء ہی میں غذائی علاج کر لینا مفید ہوتا ہے تا وقتیکہ سر جری کی نوبت آئے انار خون کی اندرونی سطح کے سخت ہونے کے عمل کو روک کر انہیں ایک بار پھر تو ا نا بنا دیتا ہے ۔
یہ میرا بھی پچاس برس کا تجربہ ہے بفضل تعالیٰ امراض قلب ،ذیابیطس،ہیپاٹائیٹس،ہر قسم کے ٹیو مریا کینسر ،گردوں کے امراض ،جلد کی بے رونقی، چھوٹا قد ،موٹا پا ،جوڑوں کا درد ،ریڑھ کی ہڈی اور گردن کے مہروں کی تکلیف اور بے اولادی کے لئے بھی تر یاق رکھتا ہے۔
انار معدے اور جگر کے علاوہ گردوں کے مریضوں کے لئے شفاء کا سامان کرتا ہے ۔اس پھل کی اہم خاصیت اس میں کثیر مقدار میں موجود پولی فینولز ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ جزو کا نتیجہ ہوتی ہے جو مریض کے خلیوں کو فری ریڈکلز سے پہنچے والے نقصانات سے بچاتی ہے ۔
ڈایا لیسس کے مریضوں کے لئے تریاق
بلاشبہ انار گردوں کے مریضوں کے لئے اکسیر پھل ہے ،ڈایالیسس کے عمل کے دوران خون میں فری ریڈ یکلز کی سطح بڑھ جاتی ہے ۔
جس کی وجہ سے جسمانی ریشوں میں سوجن ہو جاتی ہے ۔تحقیق کے دوران مریضوں کو انار کا اصلی رس پلا کر نتائج کا جائزہ لیا گیا،جس کے مطابق 3مرتبہ تازہ رس پینے والے مریضوں کے خون میں ریشوں کی مقدار کم ہوئی اور ورم پیدا کرنے والے اجزاء کی سطح میں بھی کمی واقع ہوئی۔اس طرح وہ متواتر ڈایالیسس کرانے سے بچ گئے ۔غرضیکہ انار اور انار دانے کے بے شمار فوائد ہیں اور ہر عمر کے افراد کے لئے مفید پھل ہے ۔

Browse More Ghiza Aur Sehat