Akhrot Se Dil Ki Takleef Aur Cholesterol Main Kami - Article No. 879
اخروٹ سے دل کی تکلیف اور کولیسٹرول میں کمی - تحریر نمبر 879
اگر آپ روغنی مچھلیاں نہ کھاکر قلب اور شریانوں کے لیے مفید اومیگا۔ 3نامی چکنائیاں حاصل نہیں کر سکتے توان کے بجائے روزانہ اخروٹ کی ایک مٹھی گری کھانا اپنا معمول بنالیجیے۔
منگل 16 فروری 2016
سیدرشیدالدین احمد:
اگر آپ روغنی مچھلیاں نہ کھاکر قلب اور شریانوں کے لیے مفید اومیگا۔ 3نامی چکنائیاں حاصل نہیں کر سکتے توان کے بجائے روزانہ اخروٹ کی ایک مٹھی گری کھانا اپنا معمول بنالیجیے۔ پنسلوانیا اسٹیٹ یونی ورسٹی کی تحقیق کار ڈاکٹر شیلا کی تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ اخروٹ کھانے سے بلاشبہ خون میں کولیسٹرول کی سطح مناسب رہتی ہے۔
سان فرانسسکو میں شریانوں کی سختی کے موضوع پر منعقدہ کانفرس میں اپنی تحقیق کے بارے میں ڈاکٹر شیلا نے بتایا کہ اومیگا۔ 3میں موجود ایک اہم چکنائی ” الفالینولینک ایسڈ“ (Alpha-Linolenic Acid) پائی جاتی ہے، جودل کی تکلیف کوکم کردیتی ہے۔ اس کی ایک اہم خاصیت یہ ہے کہ قلب سے تعلق رکھنے والی لحمیات ( پروٹینز) اور خراب کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی سطح کوکم کردیتی ہے۔
یہ دو اہم اجزادل کی تکلیف کاسبب ہوتے ہیں۔
اس سلسلے میں تحقیق کے دوران خون میں زیادہ کولیسٹرول رکھنے والے تیرہ افراد کو چھے ہفتوں تک تین مختلف قسم کی غذائیں کھلائی گئیں اور ہر غذا کے کھانے کے درمیان دو ہفتوں کا وقفہ بھی دیاگیا۔ ان میں سے ایک غذا میں چکنائی کی مقدار زیادہ اوسط درجے کی تھی، جو عام طور پر زیادہ کولیسٹرول والی غذا میں ہوتی ہے۔ دوسری دوقسم کی غذاؤں میں اتنی ہی چکنائی کی مقدار تھی، لیکن ان میں سیرشدہ چکنائی (نہ جمنے والی چکنائی) کم تھی، جب کہ حیوانی چکنائی زیادہ تھی۔ بعض افراد کو حیوانی چکنائی کی جگہ نباتی چکنائی دی گئی جب کہ بعض کو اومیگا۔ 3والی غذا زیادہ دی گئی۔ زیادہ غیرسیر شدہ چکنائی (جمنے والی چکنائی) والی غذائیں کھانے والے افراد نے آدھی مقدار میں حیوانی چکنائی کے علاوہ آدھی مقدار میں چکنائی اخروٹ کے تیل اور اس کی گری سے بھی حاصل کی۔ انھیں ایک چوتھائی پیالی اخروٹ کی، گری اور اخروٹ کے تیل کاایک چمچہ پینے کودیا گیا تھا۔
زیادہ اومیگا۔ 3والی غذا میں اخروٹ کی گری اور اخروٹ کے تیل کے علاوہ السی کاتیل بھی شامل تھا۔ تجربے کے اختتام پر زیر تجربہ افراد نے بارہ گھنٹوں کافاقہ کیا، جس کے بعد ان کی شریانوں میں دوران خون کی تبدیلی کا الٹروساؤنڈ کے ذریعے سے جائزہ لیا گیا۔ اس کا مقصد ان کی ممکنہ دل کی تکلیف کا اندازہ لگانا تھا۔ ان کے خون میں کولیسٹرول کی سطح کابھی جائزہ لیاگیا۔
ڈاکٹر شیلا کی رپورٹ کے مطابق جن افراد کی غذامیں حیوانی چکنائی کی جگہ نباتی چکنائی شامل کی گئی تھی، ان کے خون میں کولیسٹرول کی سطح میں بہتری آئی لیکن جن افراد کو ” الفالینولینک ایسڈ“ نامی چکنائی زیادہ دی گئی تھی، ان کی شریانوں کی کارکردگی زیادہ بہتر ہوگئی تھی۔ دیگر غذاؤں کے مقابلے میں اس قسم کی چکنائی سے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے۔ اس غذا سے نہ صرف شریانوں میں بہترین آئی، بلکہ ان کی کارکردگی کی شرح سات گنا بڑے گئی۔ ڈاکٹر شیلا نے کہاکہ مذکورہ تحقیق کے علاوہ دیگر تحقیقی رپورٹوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ اخروٹ کی گری اور اس کاتیل قلب اور شریانوں کے لیے بہت مفید ہے۔
اگر آپ روغنی مچھلیاں نہ کھاکر قلب اور شریانوں کے لیے مفید اومیگا۔ 3نامی چکنائیاں حاصل نہیں کر سکتے توان کے بجائے روزانہ اخروٹ کی ایک مٹھی گری کھانا اپنا معمول بنالیجیے۔ پنسلوانیا اسٹیٹ یونی ورسٹی کی تحقیق کار ڈاکٹر شیلا کی تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ اخروٹ کھانے سے بلاشبہ خون میں کولیسٹرول کی سطح مناسب رہتی ہے۔
سان فرانسسکو میں شریانوں کی سختی کے موضوع پر منعقدہ کانفرس میں اپنی تحقیق کے بارے میں ڈاکٹر شیلا نے بتایا کہ اومیگا۔ 3میں موجود ایک اہم چکنائی ” الفالینولینک ایسڈ“ (Alpha-Linolenic Acid) پائی جاتی ہے، جودل کی تکلیف کوکم کردیتی ہے۔ اس کی ایک اہم خاصیت یہ ہے کہ قلب سے تعلق رکھنے والی لحمیات ( پروٹینز) اور خراب کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی سطح کوکم کردیتی ہے۔
(جاری ہے)
اس سلسلے میں تحقیق کے دوران خون میں زیادہ کولیسٹرول رکھنے والے تیرہ افراد کو چھے ہفتوں تک تین مختلف قسم کی غذائیں کھلائی گئیں اور ہر غذا کے کھانے کے درمیان دو ہفتوں کا وقفہ بھی دیاگیا۔ ان میں سے ایک غذا میں چکنائی کی مقدار زیادہ اوسط درجے کی تھی، جو عام طور پر زیادہ کولیسٹرول والی غذا میں ہوتی ہے۔ دوسری دوقسم کی غذاؤں میں اتنی ہی چکنائی کی مقدار تھی، لیکن ان میں سیرشدہ چکنائی (نہ جمنے والی چکنائی) کم تھی، جب کہ حیوانی چکنائی زیادہ تھی۔ بعض افراد کو حیوانی چکنائی کی جگہ نباتی چکنائی دی گئی جب کہ بعض کو اومیگا۔ 3والی غذا زیادہ دی گئی۔ زیادہ غیرسیر شدہ چکنائی (جمنے والی چکنائی) والی غذائیں کھانے والے افراد نے آدھی مقدار میں حیوانی چکنائی کے علاوہ آدھی مقدار میں چکنائی اخروٹ کے تیل اور اس کی گری سے بھی حاصل کی۔ انھیں ایک چوتھائی پیالی اخروٹ کی، گری اور اخروٹ کے تیل کاایک چمچہ پینے کودیا گیا تھا۔
زیادہ اومیگا۔ 3والی غذا میں اخروٹ کی گری اور اخروٹ کے تیل کے علاوہ السی کاتیل بھی شامل تھا۔ تجربے کے اختتام پر زیر تجربہ افراد نے بارہ گھنٹوں کافاقہ کیا، جس کے بعد ان کی شریانوں میں دوران خون کی تبدیلی کا الٹروساؤنڈ کے ذریعے سے جائزہ لیا گیا۔ اس کا مقصد ان کی ممکنہ دل کی تکلیف کا اندازہ لگانا تھا۔ ان کے خون میں کولیسٹرول کی سطح کابھی جائزہ لیاگیا۔
ڈاکٹر شیلا کی رپورٹ کے مطابق جن افراد کی غذامیں حیوانی چکنائی کی جگہ نباتی چکنائی شامل کی گئی تھی، ان کے خون میں کولیسٹرول کی سطح میں بہتری آئی لیکن جن افراد کو ” الفالینولینک ایسڈ“ نامی چکنائی زیادہ دی گئی تھی، ان کی شریانوں کی کارکردگی زیادہ بہتر ہوگئی تھی۔ دیگر غذاؤں کے مقابلے میں اس قسم کی چکنائی سے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے۔ اس غذا سے نہ صرف شریانوں میں بہترین آئی، بلکہ ان کی کارکردگی کی شرح سات گنا بڑے گئی۔ ڈاکٹر شیلا نے کہاکہ مذکورہ تحقیق کے علاوہ دیگر تحقیقی رپورٹوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ اخروٹ کی گری اور اس کاتیل قلب اور شریانوں کے لیے بہت مفید ہے۔
Browse More Ghiza Aur Sehat
سنہری و شیریں خشک خوبانی
Sunehri O Shireen Khushk Khubani
ڈائلیسز کے مریض کیا کھائیں
Dialysis Ke Mareez Kya Khayen
صحت اور حسن کے لئے لیموں کے حیرت انگیز فوائد
Sehat Aur Husn Ke Liye Lemon Ke Hairat Angez Fawaid
امتحانات کے دوران طالب علموں کے لئے مفید غذائیں
Exams Ke Dauran Students Ke Liye Mufeed Ghazain
بلیو زون ڈائٹ صحت مندی کے ساتھ طویل عمر کا راز
Blue Zone Diet Sehat Mandi Ke Sath Taweel Umar Ka Raaz
پپیتا ہی نہیں اس کے بیج بھی فائدہ مند
Papita Hi Nahi Is Ke Beej Bhi Faida Mand