Asthma Ke Mareez Mausam Sarma Mein Kya Kary - Article No. 1482

Asthma Ke Mareez Mausam Sarma Mein Kya Kary

دمہ کے مریض موسم سرما میں کیا کریں؟ - تحریر نمبر 1482

دمہ سانس کی نالیوں کی ایک دائمی بیماری ہے جس میں سانس کی نالیوں میں سوزش کی وجہ سے سانس کی تنگی محسوس ہوتی ہے

بدھ 6 فروری 2019

دمہ سانس کی نالیوں کی ایک دائمی بیماری ہے جس میں سانس کی نالیوں میں سوزش کی وجہ سے سانس کی تنگی محسوس ہوتی ہے ۔موسم سرما میں جہاں اپنے ساتھ خوش خورا کی اور خوش لباسی لاتا ہے وہیں کچھ بیماریاں بھی اس موسم میں بڑھ جاتی ہیں ۔سانس کی بیماریوں میں دمہ ایک دائمی مرض ہے اور سردیوں میں دمہ کے مریض بہت مشکلات کا شکار ہوتے ہیں ۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 23کروڑ افراد دمہ کے مریض ہیں اور تقریباً 2.5لاکھ انسان اس قابل علاج مرض میں مبتلا ہو کر لقمہ اجل بن جاتے ہیں ۔

پاکستان میں کل آبادی کا تقریباً 7فیصد دمہ کا شکار ہے ۔دمہ کی علامات عموماً بچپن ہی میں شروع ہو جاتی ہیں تا ہم یہ کسی بھی عمر کے افراد کو لاحق ہو سکتا ہے ۔
50فیصد دمہ کے مریض 10 سال کی عمر سے پہلے ہی اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ بیماری مردوزن سب کو یکساں متاثر کرتی ہے تاہم بچوں میں عموماً لڑکے زیادہ اس کا شکار ہوتے ہیں ۔دمہ کے مریض کو عموماً کسی چیز سے حساسیت لاحق ہوتی ہے ،جیسے ہی مریض کا ٹاکر ا ایسی کسی چیز سے ہوتا ہے جس سے مریض حساسیت کا شکار ہو تا ہے تو اس پر دمہ کا حملہ ہو جاتا ہے ۔


ایسے تمام محرکات جن سے دمہ کا حملہ شروع ہوتا ہے دمہ کے محرکات کہلاتے ہیں ۔ایک مریض کے محرکات دوسرے مریض سے مختلف ہو سکتے ہیں اور ہر مریض میں مختلف محرکات سے مختلف شدت کا حملہ ہو سکتا ہے ۔مندرجہ ذیل عوامل دمہ کے عمومی محرکات ہیں :
ٹھنڈ ،نزلہ وزکام ،سانس کی انفیکشن ،دھواں ،مٹی اور گردو غبار ،ہوا کی آلودگی ،پالتو جانوروں کے بال ،پرندوں کے پر ،پھپھوندیاں ،کچھ خاص قسم کی ادویات ،مختلف اقسام کے سپرے ،قالین سے اٹھنے والی گردو غیرہ۔

سانس کے ساتھ سیٹی کی آواز ،سینے کی جکڑن ،کھانسی ،سانس کی تکلیف دمہ کی عمومی علامات ہیں ۔اگر صحیح وقت پر صحیح علاج نہ کیا جائے تو یہ بیماری جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے تا ہم تھوڑی سی احتیاط اور صحیح علاج سے مکمل کنٹرول ممکن ہے ۔
دمہ کے مریض مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ممکنہ شدید خطرے سے بچ سکتے ہیں :
سگریٹ نوشی سے پر ہیز کریں اور سگریٹ کے دھوئیں سے بھی بچیں ۔
پالتو جانوروں کو بیڈروم سے دور رکھیں ۔تیز خوشبو استعمال نہ کریں ۔تکیہ اور بستر کو جراثیم سے پاک رکھیں اور باقاعدگی سے دھوئیں ۔
بیڈروم میں قالین بچھانے سے پرہیز کریں ۔گھر کی صفائی میں بلیچ اور کیمیکل سے پر ہیز کریں ۔سردی کے وقت گھر سے باہر مت نکلیں اور اگر باہر جاناناگزیر ہو تو منہ اور ناک رومال سے ڈھانپ لیں ۔فضائی آلودگی اور ٹھنڈی ہوا سے حتی الوسع بچیں ۔
لکڑی اور کوئلے کی انگیٹھی کے پاس مت بیٹھیں ۔دمہ کے محرکات سے بچیں ۔
اگر کوئی معمولی سانس کا انفیکشن بھی ہو جائے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔اگر کوئی دوائی مسلسل کنٹرول یا لمبے عرصے تک جاری رکھنے کے لئے تجویز کی گئی ہے تو معالج کے مشورے کے بغیر بندیا تبدیل ہرگز نہ کریں ۔تمام اچھی اور مقوی خوراک استعمال کریں ۔اگر کسی خوراک سے دمہ شدت اختیار کرتا ہو اور مریض نے مشاہدہ کیا ہو تو ایسی خوراک کا استعمال ترک کردیں ۔
دمہ کا حملہ ہو جانے کی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اورتجویز شدہ علاج پر سختی سے عمل کریں ۔
انسانی زندگی دنیا کی سب سے قیمتی اشیا میں سے ایک ہے ۔اس کا خیال رکھیں اور ہمیشہ احتیاط اور پر ہیز پر عمل پیرا ہونا علاج سے بہتر ہے ۔

Browse More Ghiza Aur Sehat