Banana - Har Mosaam Main Khaya Jane Wala Mufeed Phaal - Article No. 1825

Banana - Har Mosaam Main Khaya Jane Wala Mufeed Phaal

کیلا۔ہر موسم میں کھایا جانے والا مفید پھل - تحریر نمبر 1825

کیلا نہ صرف یورپی ممالک میں کثرت سے پایا اور کھایا جاتاہے ،بلکہ پاکستان میں بھی اسے زیادہ کھایا جاتاہے ۔

بدھ 4 مارچ 2020

محمد علیم نظامی
اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں طرح طرح کی نعمتیں عطا کی ہیں ،جن میں پھل اور سبزیاں بھی شامل ہیں ۔مختلف قسموں کے ذائقے اور مزے والے پھل پیدا کیے ہیں ،جو انسان کی صحت کے لئے بے حد مفیدہیں ۔ابھی پھلوں میں سے ایک پھل کیلا بھی ہے ،جو ہر موسم میں بہ آسانی مل جاتاہے ۔لوگ اسے بہت ذوق وشوق سے کھاتے اور لطف اٹھاتے ہیں ۔
کیلا کھانے سے انسان کی صحت قائم رہتی ہے اور بہت کم بیماریاں اُس کے قریب آتی ہیں۔
کیلا نہ صرف یورپی ممالک میں کثرت سے پایا اور کھایا جاتاہے ،بلکہ پاکستان میں بھی اسے زیادہ کھایا جاتاہے ۔اگر کسی فرد کو قبض ہو جائے تو اسے صرف ایک کیلا نہیں ،بلکہ دو سے چار کیلے کھانے چاہییں ،تاکہ اسے قبض سے نجات مل جائے اور وہ دوسری بیماریوں سے بچارہے۔

(جاری ہے)


گھر میں اگر اچانک مہمانوں کی آمد ہو جائے تو اہل خانہ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،ریفریجیریٹر میں رکھے ہوئے کیلے نکال لیجیے اور چائے کے ساتھ بسکٹ وکیلے مہمانوں کی خدمت میں پیش کر دیجیے۔ مہمان بڑے مزے لے لے کر بسکٹ و کیلے کھائیں گے اور پھر چائے پییں گے۔
کیلا صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتاہے ۔یہ اتنا بے ضرر و مفید پھل ہے کہ معالجین اکثر بیماری کی حالت میں بھی کیلا کھانے سے منع نہیں کرتے ،البتہ جس فرد کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہو ،اُسے دن میں صرف ایک بار ایک کیلا کھانے کی ہدایت کرتے ہیں ۔
اس طرح مریض کے خون میں شکر کی سطح نہ کم ہوتی ہے اور نہ زیادہ ۔دمے کے مریضوں کو کیلا کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ کیلا اعتدال سے کھانا چاہیے،خاص طور پر بچوں کو ایک ہی وقت میں بہت زیادہ تعداد میں کیلے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے،تاکہ ان کی صحت پر خراب اثرات نہ پڑیں۔کیلا بچوں اور بڑوں میں بہت مقبول پھل ہے۔
ہر فرد کیلے بہت ذوق وشوق سے کھاتاہے ۔
روزانہ اعتدال سے کیلا کھانے والے افراد سارا دن کام کرنے کے باوجود تھکاوٹ اور سستی کا شکار نہیں ہوتے ،بلکہ زیادہ بہتر انداز میں کام کرتے ہیں ۔کیلا کھانے سے ٹانگوں کا درد بھی جاتا رہتاہے ۔بعض افراد گلاسڑا کیلا بھی کھا جاتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ صحت پر اس کے کتنے نقصان دہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔کیلا صرف وہی کھانا چاہیے ،جو گلاسڑانہ ہو۔
اطباء کے مطابق کیلا مقوی معدہ،زود ہضم اور جسم کو حرارت بخشنے والا پھل ہے ۔اس میں نشاستے (کاربوہائیڈریٹ)، نمکیات،فولاد،کیلسیئم ،پوٹاشیئم، میگنیزیئم،سوڈیئم ،تانبا ،فاسفورس،کلورین،گندھک اور فاسفیٹ جیسے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں ۔کیلے میں ایک قسم کی شکر بھی ہوتی ہے ،جو آنتوں میں زہریلے اثرات کی افزائش کو روک دیتی ہے۔اس میں شامل تانبا اور فولاد بڑی آسانی سے جزو بدن بن جاتے ہیں ۔
ان دونوں اجزاء سے جسم میں صحت مند سرخ خون بنتاہے۔
وزن میں اضافے کے لئے کیلے کو دودھ اور بالائی کے ساتھ کھانا چاہیے ،اس طرح یہ ایک مکمل غذا بن جاتاہے ۔پکا ہوا کیلا جلد ہضم ہو جاتا ہے اور اس کا 99فیصد حصہ جزو بدن بن جاتاہے ۔کیلا کھانے سے گردے قوی اور جسم مضبوط ہو جاتاہے ۔اطباء خشک کھانسی سے چھٹکارے کے لئے کیلا کھانے کی ہدایت کرتے ہیں ۔
مروڑ اور پیچش کے خاتمے کے لئے کیلے کی افادیت مسلمہ ہے ۔کیلا چونکہ تیزابیت کو کم کرتاہے، اس لئے معدے کے زخم(السر)میں مبتلا مریضوں کے لئے اس کا کھانا مفید ہے ۔اس سے معدے کا زخم جلد مندمل ہونے لگتاہے ۔یرقان میں کیلے کو دن میں دو تین بار شہد کے ساتھ کھانے سے فائدہ ہوتاہے ۔بعض افراد کچلے کیلے سے سالن بھی تیار کرتے ہیں اور بہت شوق سے کھاتے ہیں ۔
کچے کیلے کے سفوف میں خربوزے کے بیجوں کے ہم وزن مغز ملا کر بہ طور اُبٹن استعمال کرنے سے چہرہ صاف ستھرا ہو جاتا ہے اور جھائیاں بھی دور ہو جاتی ہیں ۔آگ سے جلے ہوئے حصے پر کیلے کے گودے سے لیپ کرنے سے تسکین ملتی ہے اور آبلہ نہیں پڑتاہے ۔کیلے کے پانچوں اجزاء،یعنی جڑ ،بیج ،پتے ،پھل اور پھول دوا کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں ۔کیلا بے حد فائدہ مند پھل ہے، لیکن اسے خالی پیٹ نہیں کھانا چاہیے،ورنہ اپھارے (نفخ) کا امکان رہتاہے ،البتہ الائچی کھانے سے اس کی اصلاح ہو جاتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat