Barish Haseen Hai, Lekin Bimari Sangeen Hai - Article No. 1636

Barish Haseen Hai, Lekin Bimari Sangeen Hai

بارش حسین ہے، لیکن بیماری سنگین ہے۔۔۔تحریر:عائشہ ظفر - تحریر نمبر 1636

جون کے مہینے میں جب گرمی کی شدت کی و جہ سے در جہ حرارت بڑھ جا تا ہے تو گرمی کے اثرکی و جہ سے صحت پر برے ا ثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان مہینوں میں انسا ن میں نمکیات اورپانی کی کمی ہو جا تی ہے

بدھ 31 جولائی 2019

یہ ایک دائمی حقیقت ہے تند رستی ہزار نعمت ہے لیکن آج کے مصروف شیڈول میں انسا ن اس نعمت سے محروم ہوتا جارہا ہے۔ پہلے وقتو ں میں انسان کی صحت پر مو سم بہت کم ا ثر کر تا تھا۔ اس کی وجہ اچھا ماحول تھا۔ ہرطرف ہریالی انسان کے صحت مند ہونے میں بہت اہم کردارادا کرتی ہے۔ لیکن آج کے دور میں ان نعمتوں کی رحمت کم نظر آتی ہے کیونکہ ہم اپنے ہاتھوں سے ان نعمتوں کو ختم کر رہے ہیں،درختوں کی کٹائی اور ہریالی کی کمی ماحول میں آلودگی کا با عث بن رہی ہے۔
جس سے بیماریوں میں ا ضافہ ہو رہا ہے۔جس وجہ سے آج کے د و ر میں بد لتا موسم انسان کی صحت پر بہت اثرا ند ا زہو رھاہے۔ جو ن کے مہینے میں جب گرمی کی شدت کی و جہ سے در جہ حرارت بڑھ جا تا ہے تو گرمی کے اثرکی و جہ سے صحت پر برے ا ثرات مرتب ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان مہینوں میں انسا ن میں نمکیات اورپانی کی کمی ہو جا تی ہے۔ ز یا دہ گر می کی شد ت کے بعد اللہ تعا لی کی رحمت کی صورت میں مون سون کی با رشیں شروع ہوتی ہیں۔

مون سون کی بارشوں کو بر سا ت کاموسم کہا جاتاھے۔ بہت زیادہ گرمی کے بعد با رش جب زمین پر پڑ تی ہے تو حبس کی صورت میں گرمی زمین سے نکلتی ھے۔ جولائی او راگست یعنی برسات میں بارش کازوربہت زیادہ ہو تاہے۔ اس موسم میں جراثیم تیزی سے بڑھنے لگتے ہیں۔ اوران سے بیماریاں پیدا ہوتی ہیں،جیسے ٹائیفائڈ،ملیریا،معدے کی بیماری،ہیپاٹایٹس اورجلد کی بیماریاں وغیرہ شامل ہیں ٹائیفایڈ: ٹائیفایڈ جسے آنتوں کا بخار کہا جاتا ہے یہ اکثر جراثیم سے پھیلتا ہے۔
ناقص غذا اور گندے پا نی کاا ستعمال کی اس بیماری کی علامات ہیں۔ علاج نہ ہونے کی صورت میں بہت سی پچیدگیاں پیداہوسکتی ہیں۔ اس مرض سے بچنے کے لئے ا حتیاطی تد ابیر بہت ضروری ہیں۔ ہیپا ٹا یٹس: ہیپا ٹا یٹس جوا یک مہلک مرض ہے یہ مرض بھی بیکٹریا کی وجہ سے پھیلتا ہے اورگندے پانی کا ا ستعمال اور ناقص غذابھی اس بیماری کا باعث ہے۔ اس مرض کی علامات میں زیا دہ ترپیٹ درد،الٹی،متلی، اورشد یدکمزوری محسوس ہوتی ہے۔
یہ بیماری زیادہ جگر کو نقصان پہنچاتی ہے۔ جلد کی بیماریاں: برسات کے موسم میں زیادہ تر جلد کی بیماریوں کی شکایات ہوتی ہیں۔جن کو فنگل انفیکشن کہا جا تا ہے۔اس کے علا وہ برسات کے مو سم میں بالوں کاجھڑٍنا بہت زیادہ ہوجا تا ہے۔ برسات کے موسم میں ہوا میں نمی کی وجہ سے آنکھوں میں بھی انفیکشن ہو جاتا ھے۔برسات کے موسم میں آنکھوں کی حفاظت نہایت ضروری ھے تاکہ آنکھوں سے متعلق بیماریوں سے بچاجاسکے جن میں آشوب چشم،آنکھوں میں دانے نکل آنااور آنکھوں کاخشک ہوجاناشامل ہے۔
ملیریا: برسات کے موسم میں ملیریا کی بیماری کی شکایت عام ہے کیونکہ اس موسم میں مچھروں کی تعدادبہت زیادہ ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ملیریاکی بیماری پھیلتی ہے۔ معدے کی بیماری: بارش کے موسم میں ہونے والی نمی اور گرمی کی وجہ سے کھانے میں بیکٹریاپیداہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے گیسٹرو اور فوڈپوائزننگ کی بیماری ہوجاتی ہے۔ احتیا طی تدابیر: بر سا ت کے مو سم میں ان بیماریوں سے بچنے کے لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔
کچھ احتیا طی تدا بیر مند رجہ ذیل ہیں۔ 1۔ صاف اور ابلا ہوا پانی استعمال کرنا چاہیے۔ 2۔بازاری کھانے اورناقص غذاؤں سے پرہیز کر نا چاہیے۔ 3۔کھانا کھانے سے پہلے باقا ئد گی سے ہا تھ دھوئیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ممکن ہے۔ خدانحواستہ اگرآپ بے اختیاطی کی وجہ سے کسی بھی بیماری کا شکار ہوتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat