
Basarat Ko Behter Banane Wale Ghazain - Article No. 688
بصارت کو بہتر بنانے والی غذائیں - تحریر نمبر 688
پیر 8 دسمبر 2014
حکیم راحت نسیم سوہدروی:
آنکھیں قدرت کا انمول عطیہ ہیں۔ زندگی کی تمام بہاریں آنکھوں سے ہی ہیں۔ آنکھوں کی قدروقیمت کسی نابینا سے پوچھیے۔ ہر آنکھ کے پیچھے پردئہ چشم کے مرکز میں خصوصی بافتوں کا ایک گُچھا ہوتاہے، جسے جوفِ چشم کہتے ہیں۔ جب پردئہ چشم کا جوف خراب ہونے لگتا ہے تو اس خرابی کی وجہ سے انسان بصارت سے محروم ہوجاتا ہے یا بصارت کم ہوجاتی ہے۔ یہ مرض عموماََ 60سال کی عمر کے بعد ہوتا ہے۔ ایک اندازہ ہے کہ دنیا میں 2کروڑ 50لاکھ سے زیادہ افراد عمر بڑھنے کے باعث آنکھوں کے پٹھوں کی کمزوری اور سفید موتیے جیسے امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بصارت کی امریکی ایسوسی ایشن کے جائزے کے مطابق یہ امراض بصارت کے خاتمے یا کمی کا باعث بن جاتے یں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ان امراض کا سبب ناقص غذا ہے۔
صحت بخش غذا میں لیوٹین اور زیکس تھن جیسے اہم غذائی اجزا ہوتے ہیں۔ جن کو باقاعدہ کھانے سے آنکھوں کے ان امراض سے محفوظ رہا جاسکتاہے۔ اس کے علاوہ حیاتین اور معدنیات پردئہ چشم کی کمزوری اور موتیے جیسے بیماریوں کا خطرہ کم کرسکتی ہیں۔ مزید یہ کہ ایسی غذائیں جن میں حیاتین ج (وٹامن سی)، حیاتین ھ (وٹامن ای) کیروٹین، زنک اور اومیگا۔3 فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں ان کے کھانے سے نہ صرف عمر میں اضافہ ہوتا ہے، بلکہ یہ مذکورہ امراض کا راستہ روکنے میں بھی مددگار ہوتے ہیں۔ یہ اجزا سبز پتوں والی ترکاریوں، مکئی ، آم، آڑو اور بہت سے سبز اور سرخ ترکاریوں اور پھلوں میں پائے جاتے ہیں۔ جن افراد کی غذاؤں میں لیوٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ، ان میں آنکھوں کے امراض کی شرح بہت کم ہوتی ہے۔ تمباکونوشی کرنے والوں کو جوفِ چشم کے مرض کا امکان زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ تمباکونوشی کرنے سے جسم میں موجود لیوٹین پر زیادہ منفی اثر پڑتا ہے۔ اس طرح لیوٹین حیاتین ج پر بھی مضر اثر ڈالتی ہے۔ ذیل میں ہم ان غذاؤں کا ذکر کررہے ہیں، جنہیں ہم کھا کر نہ صرف اپنی بصارت کو بہتر بناسکتے ہیں، بلکہ آنکھوں کے امراض سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
انڈا:
ناشتے میں پروٹین سے بھرپور انڈا ضرور کھایا کریں ۔ انڈے میں اہم غذائی اجزا اور حیاتین پائے جاتے ہیں۔ انڈے کی زردی میں لیوٹین اور زیکس تھن سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ حیاتین ھ اور اومیگا۔۳ جیسے اہم اجزا بھی پائے جاتے ہیں۔ اگر دیسی انڈا میسر نہ ہوتو ہفتے میں چار دن فارم کے انڈے کھا لینا بھی مفید ہیں۔ آج کے دور میں پولیٹری فارم کے جو انڈے میسر ہیں ان میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے یہ انڈے اعتدال میں کھانے چاہئیں۔ لیوٹین کی ضرورت پھل اور سبزیاں کھا کر پوری کریں۔
مالٹا:
یہ رس بھرا پھل حیاتین ج سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ آنکھوں کی بافتوں (ٹشوز ) کیلئے بہت اہم ہے۔ حیاتین ج آنکھوں کی بافتوں کو اس نیلی روشنی سے محفوظ رکھتی ہے، جو سورج کی روشنی میں پائی جاتی ہے۔ یہ حیاتین موتیے سے بچاؤ میں بھی مدد دیتا ہے۔ مالٹامانع تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS)کی تشکیل میں بھی اہم کردار اکا کرتا ہے۔
پالک:
پالک کی ایک پیالی غذائیت، لیوٹین اور زیکس تھن سے بھرپور ہوتی ہے۔ پالک سینڈ وچز میں سلاد اور سبزی کے طور پر بھی کھائی جاسکتی ہے۔ اس میں یہ خصوصیت بھی ہے کہ اگر اسے پکا کر کھایا جائے تو اس میں موجود لیوٹین جسم میں بہ آسانی تحلیل ہوجاتی ہے۔
مکئی:
مکئی نہ صرف مزے دار ہوتی ہے، بلکہ اس میں لیوٹین اور زیکس تھن بھی ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطاق مکئی کو جس قدر پکایا جائے، اس میں اسی قدر لیوٹین اور مانع تکسید اجزا کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ مکئی کو سوپ اورمختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
گوبھی:
یہ سبزی حیاتین ج اور ریشے سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں بصارت بڑھانے والے اجزا لیوٹین اور زیکس تھن پائے جاتے ہیں۔ گوبھی کو آملیٹ، پذّا، میکرونی اور سلاد میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کرم کلّا:
کرم کلّا بند گوبھی کی ایک قسم ہے، جس میں حیاتین اور مانع تکسید اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں لیوٹین اور زیکس تھن جیسے اہم اجزا بھی پائے جاتے ہیں، جو بصار ت کیلئے مفید ہیں۔ ایک پیالی کرم کلّا کھانے سے ۸ء۲۳ گرام لیوٹین اور زیکس تھن حاصل ہوتے ہیں۔ اسے سلاد اور ترکاری کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ یہ سرطان کو ختم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ میٹھا کدو، لال انگور، ہرے مٹر، کھیرا، سنگترے کا رس، خربوزہ، آم، سیب، گاجر، شکر قند، خشک خوبانی اور ٹماٹر میں بھی لیوٹین اور زیکس تھن پائے جاتے ہیں، جو بصارت کی کمزوری کو دور کرنے میں مفید ہیں۔
آنکھیں قدرت کا انمول عطیہ ہیں۔ زندگی کی تمام بہاریں آنکھوں سے ہی ہیں۔ آنکھوں کی قدروقیمت کسی نابینا سے پوچھیے۔ ہر آنکھ کے پیچھے پردئہ چشم کے مرکز میں خصوصی بافتوں کا ایک گُچھا ہوتاہے، جسے جوفِ چشم کہتے ہیں۔ جب پردئہ چشم کا جوف خراب ہونے لگتا ہے تو اس خرابی کی وجہ سے انسان بصارت سے محروم ہوجاتا ہے یا بصارت کم ہوجاتی ہے۔ یہ مرض عموماََ 60سال کی عمر کے بعد ہوتا ہے۔ ایک اندازہ ہے کہ دنیا میں 2کروڑ 50لاکھ سے زیادہ افراد عمر بڑھنے کے باعث آنکھوں کے پٹھوں کی کمزوری اور سفید موتیے جیسے امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بصارت کی امریکی ایسوسی ایشن کے جائزے کے مطابق یہ امراض بصارت کے خاتمے یا کمی کا باعث بن جاتے یں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ان امراض کا سبب ناقص غذا ہے۔
(جاری ہے)
انڈا:
ناشتے میں پروٹین سے بھرپور انڈا ضرور کھایا کریں ۔ انڈے میں اہم غذائی اجزا اور حیاتین پائے جاتے ہیں۔ انڈے کی زردی میں لیوٹین اور زیکس تھن سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ حیاتین ھ اور اومیگا۔۳ جیسے اہم اجزا بھی پائے جاتے ہیں۔ اگر دیسی انڈا میسر نہ ہوتو ہفتے میں چار دن فارم کے انڈے کھا لینا بھی مفید ہیں۔ آج کے دور میں پولیٹری فارم کے جو انڈے میسر ہیں ان میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے یہ انڈے اعتدال میں کھانے چاہئیں۔ لیوٹین کی ضرورت پھل اور سبزیاں کھا کر پوری کریں۔
مالٹا:
یہ رس بھرا پھل حیاتین ج سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ آنکھوں کی بافتوں (ٹشوز ) کیلئے بہت اہم ہے۔ حیاتین ج آنکھوں کی بافتوں کو اس نیلی روشنی سے محفوظ رکھتی ہے، جو سورج کی روشنی میں پائی جاتی ہے۔ یہ حیاتین موتیے سے بچاؤ میں بھی مدد دیتا ہے۔ مالٹامانع تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS)کی تشکیل میں بھی اہم کردار اکا کرتا ہے۔
پالک:
پالک کی ایک پیالی غذائیت، لیوٹین اور زیکس تھن سے بھرپور ہوتی ہے۔ پالک سینڈ وچز میں سلاد اور سبزی کے طور پر بھی کھائی جاسکتی ہے۔ اس میں یہ خصوصیت بھی ہے کہ اگر اسے پکا کر کھایا جائے تو اس میں موجود لیوٹین جسم میں بہ آسانی تحلیل ہوجاتی ہے۔
مکئی:
مکئی نہ صرف مزے دار ہوتی ہے، بلکہ اس میں لیوٹین اور زیکس تھن بھی ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطاق مکئی کو جس قدر پکایا جائے، اس میں اسی قدر لیوٹین اور مانع تکسید اجزا کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ مکئی کو سوپ اورمختلف کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
گوبھی:
یہ سبزی حیاتین ج اور ریشے سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں بصارت بڑھانے والے اجزا لیوٹین اور زیکس تھن پائے جاتے ہیں۔ گوبھی کو آملیٹ، پذّا، میکرونی اور سلاد میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کرم کلّا:
کرم کلّا بند گوبھی کی ایک قسم ہے، جس میں حیاتین اور مانع تکسید اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں لیوٹین اور زیکس تھن جیسے اہم اجزا بھی پائے جاتے ہیں، جو بصار ت کیلئے مفید ہیں۔ ایک پیالی کرم کلّا کھانے سے ۸ء۲۳ گرام لیوٹین اور زیکس تھن حاصل ہوتے ہیں۔ اسے سلاد اور ترکاری کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ یہ سرطان کو ختم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ میٹھا کدو، لال انگور، ہرے مٹر، کھیرا، سنگترے کا رس، خربوزہ، آم، سیب، گاجر، شکر قند، خشک خوبانی اور ٹماٹر میں بھی لیوٹین اور زیکس تھن پائے جاتے ہیں، جو بصارت کی کمزوری کو دور کرنے میں مفید ہیں۔
تاریخ اشاعت:
2014-12-08
Your Thoughts and Comments
مزید غذا اور صحت سے متعلق
-
ہینگ ۔ خوبیوں سے بھرپور مسالا
-
سلاد کھائیں،موڈ بہتر بنائیں
-
رس بھری،عمدہ غذائیت کا سرچشمہ
-
صحت بخش لیچی
-
گرمی کے مشروبات
Articles and Information
غذا اور صحتغذا کے ذریعے بیماریوں کا علاجمضامینورزشناشتہ کے فوائدذیابیطس ۔ شوگرڈینگی بخار اور ڈینگی وائرسبواسیر اور اسکا علاجآنکھوں کے مسائل اور علاجچہرے اور جلد کے مسائلبلڈ پریشرموٹاپا کم کرنے کے آسان طریقےکمر درد کے مسائلجوڑوں کے درد کے مسائلڈپریشن اور ذہنی مسائل اور انکا علاجفالج کا علاجگردوں کے مسائلدانتوں کے مسائلناک کان گلے کے مسائلکھانسی اور گلے کے مسائلڈائٹنگ کے طریقےکینسر بانجھ پنکولیسٹرول ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.