Cherry-Sehat Dost Phal - Article No. 1316

Cherry-Sehat Dost Phal

چیری۔ صحت دوست پھل - تحریر نمبر 1316

چیری ایشیا، آسٹریلیا، یورپ اور شمالی امریکا کے علاوہ دنیا کے بیشتر ملکوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ چیری گلگت ، بلتستان اور بلوچستان میں بھی کاشت کی جاتی ہے رومی ، یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھا رہے ہیں۔

جمعرات 31 مئی 2018

چیری ایشیا، آسٹریلیا، یورپ اور شمالی امریکا کے علاوہ دنیا کے بیشتر ملکوں میں کاشت کی جاتی ہے۔ چیری گلگت ، بلتستان اور بلوچستان میں بھی کاشت کی جاتی ہے رومی ، یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھا رہے ہیں۔ مشی گن(امریکا) میںجولائی کے مہینے میں چیری کے لیے تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ چیری کا گودا زیادہ تر پانی پر مشتمل ہوتا ہے اس میں شکر، لحمیات (پروٹینز)، نمکیات، نامیاتی تیزاب، فینولک مرکبات، بایو فلیوونائڈز اور سرخ مواد بھی ہوتا ہے۔

جسے”اینتھو سیانن“ (Anthocyanin)کہتے ہیں۔ یہ مواد آزاد اصلیوں (فری ریڈ یکلز) کو ختم کرتا ہے آزاد اصلیے جسم کی بافتوں (ٹشوز) کو نقصان پہنچاتے اور جان لیوا امراض کا سبب بنتے ہیں۔ چیری قلب کے لیے بہت مفید ہے یہ جسم کی فالتو چربی کو ختم کر دیتی ہے۔

(جاری ہے)

چیری میں ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو دردوورم سے نجات دلانے میں مدد دیتے ہیں۔ جو مرد و خواتین جوڑوں کے درد و ورم کا شکار ہوں ،انھیں چیری ضرور کھانی چاہیے۔

چیری کے گودے میں مانع تکسید جزو” میلاٹونن“ (Melatonin) بھی ہوتا ہے، جو بڑھاپے کی رفتار کو سست کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ یاد داشت کو بہتر کرتا اور اچھی نیند لاتا ہے۔ چیری میں ریشہ بھی ہوتا ہے جو ہمارے ہضم کے نظام کو فعال رکھتا اور کھائی ہوئی غذا میں سے کو لیسٹرول کو جذب کر کے اسے جسم سے خارج کرنے میں مدد کرتا ہے۔ چیری میں چکنائی کم ہوتی ہے لہٰذا دل و شریان کے مرض میںمبتلا مریض بھی اسے کھا سکتے ہیں۔
چیری میں فولک ایسڈ بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس میں حیاتین الف اور ج(وٹامنز اے او ر سی)بھی ہوتی ہیں۔ حیاتین الف جِلد اور آنکھوں کی صحت کے لیے بہت ضروری اور مفید ہے ، جب کہ حیاتین ج ہڈیوں، دانتوں اور جوڑوں کے لیے فائدہ مند ہے یہ تعدیے (انفیکشن)سے بھی بچاتی ہے۔چیری حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند ہے یہ انہیں خون کی کمی ، قبض اور متعدی بیماریوں سے بچاتی ہے۔
چیری میں جست، میگنیزئیم ، پوٹاشیئم اور فولاد بھی ہوتے ہیں۔ پوٹاشیئم دل کی دھڑکنوں کو معمول پر کھتا اور ہائی بلڈ پریشر پر قابو پاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ” بورون“(Boron)نامی مادّہ بھی پایا جاتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ فولاد ہمیوگلوبن کا ایک اہم و ضروری جزو ہے اس لیے خون کی کمی میں مبتلا مرد و خواتین کو چیری روزانہ کھانی چاہیے۔
صرف ایک چیری کھانے سے 4حراری توانائی مل جاتی ہے جب کہ پیالی بھرچیری کھانے سے 47 حرارے(کیلوریز)ملتے ہیں۔ چیری کو قدرتی حالت میں کھانا زیادہ بہتر ہے اس کا شربت بنانے سے اس میں موجود ریشہ ضائع ہو جاتا ہے اور زیادہ دنوں تک ریفریجر یٹر میںرکھنے سے چیری کی مانع تکسید(Antioxidant)خاصیت ختم ہو جاتی ہے۔ چیری کے موسم میں چیری روزانہ کھائیے۔ یہ بہت صحت بخش پھل ہے۔
چیری کئی بیماریوں سے چھٹکارا دلانے میں آپ کی اعانت کرتی ہے۔ بازار سے چیری خریدتے وقت محتاط رہیے، اس لیے کہ عام طور پر ٹھیلے پر رکھی چیریاں جلد خراب ہو جاتی ہیں، لہٰذا گتے کے ڈبوں میں بند چیری خریدنا چاہیے۔ یہ چیری گلتی سڑتی نہیں ہے انہیں خوب دھوکر کھانا چاہیے۔ چیری میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے فربہ مرد و خواتین کے لیے چیری بہت موثر ہے اس لیے کہ یہ وزن گھٹاتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat