Gajar Mein Chupay Sehat Ke Raaz - Article No. 1444

Gajar Mein Chupay Sehat Ke Raaz

گاجر میں چھُپے صحّت کے راز - تحریر نمبر 1444

گاجر کے جوس کے فوائد سے پہلے یہ جان لیجئے کہ اس میں کونسے اہم غذائی اجزا پائے جاتے ہیں ۔ایک کپ گاجر کے رس میں

جمعہ 21 دسمبر 2018

آمنہ ماہم
گاجر قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے جو انسانی جسم کے لیے مفید غذائی عناصر سے بھر پور ہے ۔اگر اس کو جُوس کی صورت میں روزانہ استعمال کیا جائے تو بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔
گاجر کو غریبوں کا سیب کہا جاتا ہے کیونکہ غذائی اعتبار سے یہ مہنگے ترین پھلوں کے بھی ہم پلہ ہے اور آئے دن گاجر اور اس کے رس کے طبی فوائد سامنے آتے رہتے ہیں ۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گاجر کارس دیگر پھلوں کے رس کے ساتھ مل کر ان کا ذائقہ اور افادیت بڑھا دیتا ہے ۔
گاجر کے جوس کے فوائد سے پہلے یہ جان لیجئے کہ اس میں کونسے اہم غذائی اجزا پائے جاتے ہیں ۔ایک کپ گاجر کے رس میں 94کلوکیلوریز غذائیت ہوتی ہے ،جس میں سے 2.24گرام پروٹین ،0.35 گرام چکنائی، 21.90گرام کاربوہائیڈریٹس ،1.90گرام فائبر،689ملی گرام پوٹا شیم ،20ملی گرام وٹامن سی ،0.217ملی گرام تھا یا مین،0.512ملی گرام وٹامن بی، 2.2566مائیکروگرام وٹامن اے ،36.6مائیکروگرام وٹامن کے علاوہ دیگر اجزاپائے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)


گاجر کا رس غذائیت سے بھر پور تو ہوتا ہے اسکے علاوہ یہ کئی خوفناک امراض کو روکنے میں مدد گار ثابت ہوتاہے۔
معدے کا کینسر
گاجر اینٹی آکسیڈ نٹس سے بھرپور ہوتا ہے جن کی سرطان روکنے کی صلاحیت سے سب واقف ہیں ،ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گاجر کا رس معدے کے کینسر کو دور رکھنے میں مدد گار ہوتا ہے اگر مسلسل گاجریں کھائی جائیں تو معدے کے سرطان کے امکانات 26فیصد تک کم ہوجاتے ہیں ۔

لیوکیمیا کاتدارک
ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گاجر کارس لیو کیما کے خلیات (سیلز)کو ختم کرنے میں موٴثر کردار ادا کرتا ہے ۔بسا اوقات گاجر کا رس لیو کیما کے خلیات کو از خود تباہ کردیتا ہے اور ان کے پھیلاؤ کو روکتا ہے البتہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔
چھاتی کے سرطان سے بچائے
گاجروں میں کیروٹینو ئیڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر کو دوبارہ حملہ کرنے سے روکتی ہے ۔
اس کے علاوہ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی ،بریسٹ کیینسر کے لوٹنے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوجاتا ہے ۔
اس کیلئے ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا گیا کہ خواتین کو تین ہفتوں تک روزانہ 8اونس گاجر کا رس پلایا گیا ۔اس کے بعد جب ان خواتین کے خون کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کے خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار زیادہ تھی جب کہ آکسیڈیٹیو اسٹریس کی علامات کم تھیں جو کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں ۔
سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید
گاجر کا رس وٹامن سی سے بھر پور ہوتا ہے اور یہ سانس کے ایک مرض کرونک اوبسٹر کٹیو پلمو نری ڈیزیز (سی اوپی ڈی)کی شدت کم کرتا ہے ۔

Browse More Ghiza Aur Sehat