Gawar Ki Phaliyan Zaroor Khaeeye - Article No. 2174

Gawar Ki Phaliyan Zaroor Khaeeye

گوار کی پھلیاں ضرور کھائیے - تحریر نمبر 2174

پرانی نسل کے لوگ اسے شوق سے کھاتے ہیں،لیکن نئی نسل اسے پسند نہیں کرتی

جمعہ 11 جون 2021

ان دنوں بازار میں گوار کی پھلیاں دستیاب ہیں۔پرانی نسل کے لوگ اسے شوق سے کھاتے ہیں،لیکن نئی نسل اسے پسند نہیں کرتی۔اسے بھٹ پھلی بھی کہتے ہیں۔چھوٹی پھلیاں بستانی اور بڑی سخت جنگلی کہلاتی ہیں۔مغربی ملکوں میں تحقیق کاروں نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ نرم و مصفا غذائیں خوش رنگ و خوش ذائقہ ضرور ہوتی ہے،لیکن ان میں چونکہ ریشہ نہیں ہوتا،اس لئے آنتیں سست ہو کر قبض کی شکایت لاحق ہو جاتی ہے اور یوں جسم میں زہریلے اجزاء جمع ہونے لگتے ہیں اور پھر یہ زہریلے مادے مختلف امراض کا سبب بنتے رہتے ہیں۔

یہاں ہمارے اطبا کی حکمت اور ان کی فکر رسا کو داد دینے کو جی چاہتا ہے،جو دواؤں کی تیاری میں انسانی جسم کے ہضم و جذب کی صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے تھے۔خمیروں کے لطیف دوائی اجزاء خون و جسم میں تیزی سے جذب و شامل ہو کر سامان شفا کرتے تھے تو جوارشوں کی تیاری میں دواؤں کے ریشے بہت باریک نہیں کیے جاتے تھے،تاکہ دوا دیر تک معدے اور آنتوں میں رہے اور اس کے شفائی اجزاء اچھی طرح جذب ہو کر دوائی کا ریشہ آنتوں کے فعل کو بیدار رکھے۔

(جاری ہے)


گوار کی پھلیوں کا شمار اب اہل مغرب اہم غذائی ریشے میں کرنے لگے ہیں اور ہمارے اطبا کی طرح تجربات نے انھیں بھی قائل کر دیا ہے کہ اس پھلی کا چھلکا اور اس کے بیج جسم کو ردی مواد سے صاف رکھ کر بڑی آنت کی کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں۔اس پھلی کو کھانے سے بڑی آنت میں فضلہ رکتا اور سڑتا نہیں ہے اور اس کے ریشے اپنے ساتھ مضر صحت اجزاء کو لپیٹ کر خارج کر دیتے ہیں۔

یہ عام مشاہدہ اور تجربہ ہے کہ اجابت کے بعد ہر انسان خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے اور قلب و شریانیں زہریلے مواد سے صاف رہتی ہیں، لہٰذا جگر صحت مند خون تیار کرکے جسم کی قوت مدافعت کو قوی کر دیتا ہے۔
گوار کی پھلی کے سلسلے میں تحقیق نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ اس کے کھانے سے خون میں شکر کی بڑھتی ہوئی سطح بھی گھٹ جاتی ہے اور لبلبے پر زیادہ انسولین بنانے کا بوجھ بھی کم پڑتا ہے،اس لئے اکثر اطبا ذیابیطس کے مریضوں کو گوار کی پھلی بونگ یا مچھلی کے گوشت کے ساتھ پکوا کر بے چھنے اناج کی روٹی کے ساتھ کھانے کی ہدایت کرتے تھے۔

اطبا کے مطابق گوار کی پھلی کا مزاج چونکہ گرم تر ہوتا ہے،اس لئے پکاتے وقت اس میں تھوڑا سا دہی اور ہرا دھنیا شامل کر لینے سے اس کی اصلاح ہو جاتی ہے۔اکثر گھروں میں گوار کی پھلیوں کو اُبال کر پکاتے ہیں اور ان کا پانی پھینک دیا جاتا ہے۔یہ مناسب طریقہ نہیں ہے۔ پکانے کے لئے اگر نرم تازہ پھلیاں خریدی جائیں تو انھیں اُبالنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
گوار کی پھلیاں اچھی طرح گلا کر مزے دار پکوائیے اور رغبت سے خوب چبا کر کھائیے،اس طرح آپ بڑی آنت (قولون) کے سرطان، ذیابیطس کی شدت اور قبض کی شکایت سے محفوظ رہیں گے۔اس میں شامل لحمیات (پروٹینز) اور دیگر غذائی اجزاء صحت و توانائی کا سامان بھی کریں گے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat