Ghzaooo Sy Sardi Ka Muqabla Kry - Article No. 1195

Ghzaooo Sy Sardi Ka Muqabla Kry

غذاؤں سے سردی کا مقابلہ کریں - تحریر نمبر 1195

اس موسم میں ناک بہنے اور سُوں سُوں کرنے کی شکایت نہی ملتی۔ سردیوں کے موسم میں توانائی بخش غذائیں کھانی چاہییں۔ ایسی غذائیں آپ کے جسم میں توانائی پیدا کرتی ہیں

منگل 12 دسمبر 2017

غذاؤں سے سردی کا مقابلہ کریں
یہ ضروری نہیں ہے کہ نزلہ زکام سردیوں کے موسم ہی میں لاحق ہو۔ یہ ہر موسم میں آپ کو گھیر سکتا ہے، لیکن جسم زیادہ تر سردیوں کے موسم میں ہی اس کی لپیٹ میں آتا ہے ۔ اس موسم میں ناک بہنے اور سُوں سُوں کرنے کی شکایت نہی ملتی۔ سردیوں کے موسم میں توانائی بخش غذائیں کھانی چاہییں۔ ایسی غذائیں آپ کے جسم میں توانائی پیدا کرتی ہیں۔

اس طرح جسم کی قوتِ مدافعت مستحکم ہوکر آپ کو دیگر امراض کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے قابل بنا دیتی ہے۔ ذیل میں ہم ایسی چند، لیکن اہم غذاؤں کا جائزہ لیتے ہیں، جو سردی اور نزلے زکام جوبھگادی دیتی ہیں۔
مرغی کا شوربا: یہ سردی سے بچاؤ اور بند ناک کھولنے کی ایک آزمودہ تدبیر ہے۔

(جاری ہے)

مغربی دنیا میں مرغی کا شوربا اس مقصد کے لیے خوب پیا جاتا ہے ۔

اسے غذا کی پنسلین کے نام سے بھی یاد کیا جاتاہے۔ تحقیق سے بھی ثابت ہوگیا ہے کہ غذائیت سے بھر پور مرغی کا شوربا جسم کو توانائی دینے کے علاوہ ناک کے خلیات کا ورم ختم کرکے سانس کی آمدورفت میں حائل رکاوٹ دور کردیتا ہے۔ اس شوربے کی تیاری کے دوران اس میں لہسن اور پیاز شامل کردینے سے اس کی شفا بخش خاصیت بہت بڑھ جاتی ہے۔ ہری مرچوں یا کالی مرچ کے اضافے سے یہ شوربا اور بھی مئوثر اور مفید بن جاتا ہے۔

جوشاندے: جسم میں پانی کی سطح برقرار رہنے سے بلغم کا گاڑھا پن ختم ہوکر اس کا اخراج آسانی سے ہونے لگتا ہے۔ اس مقصد کے لیے مختلف اشیا کی چائے یا جوشاندے پینے سے نزلہ خوب بہ جاتا ہے۔ ہمارے ہاں زمانہٴ قدیم سے اس مقصد کے لیے جو مختلف اشیازیر استعمال ہیں، ان کا دار چینی ، پودینہ ، بنفشہ اور ادرک یا سونٹھ قابل ذکر ہیں۔
بابونہ کی چائے یا گرم پانی میں لیموں کے چند قطرے ڈال کر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ یوں تو آج کل لوگوں کی اکثریت چائے اور خاص طور پر گرم کافی زیادہ پیتی ہے، لیکن ان میں شامل کیفین کی وجہ سے یہ پیشاب زیادہ لاکر جسم میں پانی کی مقدار کم کردیتی ہیں، اس لیے ان کا زیادہ پینا نزلے زکام کے لیے مناسب نہیں ہوتا۔ انھیں مناسب مقدار میں پینا چاہیے۔

لہسن: لہسن میں موجود ”ایلی سن“ مادّے میں بند نزلہ کھولنے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس کی مخصوص بُو ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ لہسن میں مانع تکسید صلاحیت بھی پائی جاتی ہے۔ یہ جسم کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے، اس طرح جسم مختلف جراثیم اور وائرسوں کا خوب مقابلہ کرتا ہے۔ پاکستان اور ہندوستان میں لہسن اور ہری مرچ کی چٹنی اس موسم میں اسی لیے شوق اور اہتمام سے کھائی جاتی ہے۔

ادرک: قدرت نے ادرک میں کھانسی ، بخار اور نزلے زکام کا مقابلہ کرنے کی بڑی خاصیت رکھی ہے۔ ادرک کی گرم گرم چائے یا ادرک کُچل کر کھولتے پانی میں شامل کرکے دس منٹ تک ڈھک کر رکھنے کے بعد تھوڑا گڑیا شہد شامل کرکے پینا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ صبح کے وقت اس کے پینے سے حرارت اور گرمی کا احساس ہوتا ہے اور پسینا آکر بخاری بھی اترجاتا ہے۔

حیاتین ج: حیاتین ج (وٹامن سی)کی حامل سبزیاں اور پھل نزلے زکام سے بچاؤ کے لیے بہت اہم اور مفید ثابت ہوتے ہیں۔ تازہ کینو، سنترے ، فروٹر کے علاوہ انناس ، آلو ،ٹماٹر، اسٹرابری اور ہرے پتوں والی سبزیاں اس مانعِ تکسید حیاتین کا بہترین ذریعہ ہیں۔
دہی: دہی میں ”لیکٹوبیسی لس“ نامی مفید جراثیم ہوتے ہیں، اس لیے تازہ دہی کا کھانا سانس کی نالی اور پھیپڑوں کو تعدیے (انفیکشن)سے محفوظ رکھتا ہے اور اس سے جلد صحت حاصل ہوجاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے تازہ دہی میں ہری مرچ ، لہسن کی چٹنی یا گڑ ملا کر کھانا بھی مفید ہوتا ہے۔ ان اقدامات کے علاوہ اس موسم میں ہاتھوں کو صابن سے بار بار دھونا ایک مئوثر احتیاطی تدبیر ثابت ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat