Gosht Khoori K Nuqsanat - Article No. 1147

گوشت خوری کے نقصانات - تحریر نمبر 1147
انسانی تاریخ کا طویل ترین دور زیادہ تر سبزی خوری کارہا ہے اور اب بھی دنیا کی بڑی آبادی کا یہی طرز زندگی ہے
بدھ 20 ستمبر 2017
پروفیسر ڈاکٹر سید اسلم
انسانی تاریخ کا طویل ترین دور زیادہ تر سبزی خوری کارہا ہے اور اب بھی دنیا کی بڑی آبادی کا یہی طرز زندگی ہے اور ماضی قریب تک اسی طرح کی صورت حال اہلِ مغرب کی بھی تھی۔ گوشت کی طرف زیادہ رغبت صرف صدی کا قصہ ہے، جس کو مزید مہمیز بیسویں صدی کی خوش حالی نے دی ہے۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ ایک امریکی ۱۹۴۰ ء تک گائے کا گوشت سالانہ ۳۰ کلو کھاتا تھا، جو ۱۹۷۸ میں ۴۰ کلو ہوگیا اور اب مزید بڑھ گیا ہے۔
(جاری ہے)
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گیارہ ترقی یافتہ ممالک دنیا کا ۴۰ فی صد گوشت کھاتے ہیں۔
کیا سبزی خورطویل عمر ہوتے ہیں؟ یہ غلط فہمی عام ہے کہ انسان جیسی قوی البحثہ مخلوق بغیر گوشت کھائے زندہ نہیں رہ سکتی۔ ہاتھی، گھوڑے،بیل، اور دوسرے حیوان سبزی خور اور نہایت مضبوط وجفاکش ہیں۔ عالمی جنگوں کے زمانے میں جن ممالک میں گوشت کی رسد گھٹ گئی تھی، سبزی خوری نے صحت بہتر کردی ہے اور امکان موت کی شرح گھٹا دی تھی۔ اُس زمانے میں دل کی رگوں کے امراض کم ہوگئے تھے، مگر جنگ کے بعد جب غذاؤں میں وہی افراط ہوئی تو مرض وموت کا بھی پہلے جیسا حال ہوگیا۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ اہل ہنزہ جن کی غذا زیادہ تر ترکاریوں پر مشتمل ہے، نہایت طویل عمر پاتے ہیں اور اس میں تو شک نہیں کہ غذاؤں میں سبزیوں کی کثرت ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔ سبزی خوری کی عادت دل کی محافظ ہے۔ عیسائیوں کے ساتویں دن والے فرقے کی اکثریت کسی قسم کا گوشت نہیں کھاتی اور شراب وتمباکو کو بھی استعمال نہیں کرتی،یہی وجہ ہے کہ یہ فرقہ عارضہ قلب سے بڑی حدتک محفوظ ہے ۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ عارضہٴ قلب ان ممالک میں زیادہ ہے، جو گوشت خور ہیں اور حیوانی چربیاں سب سے زیادہ کھاتے ہیں، عارضہٴ قلب میں بھی سب سے زیادہ مبتلا ہوتے ہیں اور ان میں موت کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔ حالیہ زمانے میں انتباہی واصلاحی تدابیر اور احتیاط سے اس میں کمی واقع ہوئی ہے۔ امریکیوں کی بھی صورتِ حال اس ضمن میں ناگفتہ بہ تھی۔ یونانی اور اطالوی جو حیوانی چربیاں سب سے کم کھاتے ہیں، دل کی صحت کے معاملے میں بہت بہتر حالت میں ہیں۔ جاپان کی مثال بھی کسی سے کم نہیں، یہاں چکنائی بہت کم کھائی جاتی ہے اور تمام صنعتی ممالک کی نسبت عارضہٴ قلب میں اموات کی شرح یہاں سب سے کم ہے، حال آنکہ یہاں تمباکونوشی اور بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر)زیادہ ہے۔ اس بات میں اب کوئی شک وشبہ نہیں کہ سبزی خوروں میں بلند فشارِ خون اور کولیسٹرول کم ہوتا ہے۔ ان کی نسبت گوشت خوروں میں زیادہ ہوتا ہے۔ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی چیزیں اور انڈے کھانے والوں میں بھی سبزی خوروں کی نسبت کولیسٹرول اور فشارِ خون زیادہ ہوتا ہے۔ عارضہٴ تاجیِ قلب میں اہم سبب کولیسٹرول اور جمی ہوئی چکنائی ہے، جوحیوانی غذاؤں سے حاصل ہوتی ہے۔ اس حقیقت سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ سبزی خوروں کو عارضہٴ قلب سے نسبتاََ تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ کھلاڑیوں، پہلوانوں اور کسرتی افراد کو بھی گوشت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اکثر لوگ اس غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ کھلاڑیوں وغیرہ کو حیوانی لحمیات (گوشت) کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ دراصل انھیں جس قدر لحمیات پٹھوں کی مضبوطی اور دبازت بڑھانے کے لیے درکار ہوتی ہیں۔ اس قدر انھیں سبزیوں سے حاصل ہوجاتی ہیں۔ سبزی خوروں میں جفاکشی، مسلسل محنت کشی کی صلاحیت اور قوت برداشت زیادہ ہوتی ہے۔ گزشتہ دوعشروں کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ جس غذا سے عارضہٴ تاجیِ قلب کے امکانات میں کمی ہوتی ہے ، وہی غذا بڑی آنت (قولون)،پستان اور رحم وغیرہ کے سرطان میں بھی کمی کا باعث ہوتی ہے۔ چناں چہ عیسائیوں کے ساتویں دن والے فرقے اور جاپانیوں میں یہ سرطان کم ہیں،مگر گوشت خور امریکیوں میں یہی سرطان بہ کثرت ہیں۔ جاپانیوں میں معدے کے سرطان کی دیگر وجوہ ہیں۔ بڑی آنت کے سرطان کا سبب گوشت، چربی اور کولیسٹرول کی باقی ماندہ گاد ہے، جس سے سرطانی مواد پیدا ہوتا ہے اور وہ بڑی آنت کے قریب میں رہتا ہے، کیوں کہ اس طرح کی غذا کھانے والے قبض میں مبتلا رہتے ہیں۔ رحم اور پستان کے سرطان کا سبب اس غذا سے کثیر مقدار میں نسوانی ہارمون ایسٹروجن کی پیداوار ہے، جو سرطانی اثرات رکھتی ہے۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ سبزیاں ، گوبھی، شلجم ،مولی، پالک،پھلیاں، دالیں، بیج اورپھل کھانے والے افراد میں مانع سرطان خمائر (انزائمر)پیدا ہوجاتے ہیں اوراس طرح وہ سرطانوں سے نسبتاََ محفوظ رہتے ہیں۔ سبزی خوری کے فوائد حاصل کرنے کے لیے مطلق سبزی خور ہوجانا ضروری نہیں۔ دراصل ہر کھانے میں یا ہر روز گوشت کھانا غیر ضروری ہے۔ کھانوں کا اہتمام اس طرح کیا جائے کہ سبزیوں ، ترکاریوں پر انحصار بڑھتا اور گوشت وچربی پر کم ہوتا جائے۔ گوشت کے سالن میں سبزی کی مقدار زیادہ ہو۔ ہمارا نقطٴ نظریہ ہونا چاہیے کہ اصل کھانا دال ، سبزی،پھلی اور اناج ہے، باقی گوشت کی قلیل مقدار صرف خوشبو اور ذائقے کے لیے ہے۔Browse More Ghiza Aur Sehat

کئی امراض میں مفید قدرتی جڑی بوٹیاں
Kayi Amraz Mein Mufeed Qudrati Jari Botiyan

چاکلیٹ بھی کھائیں وزن بھی نہ بڑھائیں
Chocolate Bhi Khaye Wazan Bhi Na Barhain

کھجور کھائیں صحت مند رہیں
Khajoor Khaye Sehatmand Raheen

خوب تربوز کھائیے
Khoob Tarbooz Khaiye

نئی نسل کا جنک فوڈ کی طرف رجحان
Nai Nasal Ka Junk Food Ki Taraf Rujhan

غذائی کیلشیم یا دوائی کیلشیم
Ghizai Calcium Ya Dawai Calcium

ہلدی میں پوشیدہ صحت کے راز
Haldi Mein Posheeda Sehat Ke Raaz

کلونجی صحت کی محافظ
Kalonji Sehat Ki Muhafiz

سنگھاڑا ۔ منفرد ذائقے کی حامل بے مثال سبزی
Singhara - Munfarid Zaiqe Ki Hamil Bemisal Sabzi

موسمِ برسات کے امراض اور یونانی علاج
Mausam E Barsat Ke Amraz Aur Unani Ilaj

انگور کے لاجواب فوائد
Angoor Ke Lajawab Fawaid

ستو
Sattu