Khajoor Tawanai Ka Khazana - Article No. 734

Khajoor Tawanai Ka Khazana

کھجور توانائی کا خزانہ - تحریر نمبر 734

یہ افطار کیلئے بہترین نعمت ہے۔۔۔ اس میں بڑی مقدار میں قوت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں مثلاًوٹامن اے،بی ون،بی ٹو، بی سی، کے علاوہ کیلشیم، میگنیشم، پوٹاشیم، سوڈیم، تانبا، لوہا، فاسفورس، سلفر اور لحمیات وغیر ہ کھجور کی کثیر النافع خصوصیات کی بنا پر نبی کریم ﷺ اس سے روزہ افطار کرنا پسند کرتے تھے

پیر 29 جون 2015

شوکت رحمان خٹک:
کھجورانتہائی قدیم پھل ہے۔ مورفین نے 8000سال قبل مسیح میں عراق کی سرزمین پر اس کی موجودگی کا تذکرہ کیا ہے۔ یہ گرم ممالک کا پھل ہے اس کے وطن خلیج فارس کے نواحی علاقے ایران، عراق،افریقہ اور عرب تصور کئے جاتے ہیں ان کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک کے علاقوں کی کھجوریں اپنی پیدا اور لذت اور شرینی کے لحاظ سے مشہور ہیں۔
کھجور کی لاتعداداقسام ہیں مگر اس کی ایک قسم ایسی بھی ہے جس سے شکر کے ساتھ ایک کیمیائی جوہر(Invertas) پایا جاتا ہے جو شکر کو ایسی مٹھاس میں تبدیل کر دیتا ہے جسے جسم بآسانی قبول کر لیتا ہے اور ذیابیطس کے مریضوں کو اس سے نقصان نہیں پہنچتا اسے Fructosکہتے ہیں۔ مدینہ منورہ کی مشہور عجوہ اور برفی کھجوروں میں یہ جوہر پایاجاتا ہے۔

(جاری ہے)

کھجور کی ایک قسم گٹھلی کے بغیر بھی ہے۔


بلاشبہ کھجور توانائی کا خزانہ ہے کیونکہ اس میں بڑی مقدار میں قوت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں مثلاًوٹامن اے،بی ون،بی ٹو، بی سی، کے علاوہ کیلشیم، میگنیشم، پوٹاشیم، سوڈیم، تانبا، لوہا، فاسفورس، سلفر اور لحمیات وغیر ہ کھجور کی کثیر النافع خصوصیات کی بنا پر بنی کریم ﷺ اس سے روزہ افطار کرنا پسند کرتے تھے۔ روزے کے دوران چونکہ دن بھر کچھ نہ کھانے کی وجہ سے جسم کی کیلوریزیا حرارے مسلسل کم ہوتے رہتے ہیں اس لئے افطار کیلئے ایسی خوراک ضروری ہے جو ذوہضم اور مقوی ہو اور کھجور اس مقصد کیلئے بہترین نعمت ہے اس کے استعمال سے جسم کو فوری توانائی حاصل ہوتی ہے اور طبعی حرارت اعتدال پر آجاتی ہے جس سے بدن گونا گوں امراض سے بچ جاتا ہے۔
مثلأٴکم بلڈپریشر، فالج،لقوہ اور سر چکرانا وغیرہ۔ غذائیت کی کمی کی وجہ سے قلت خون کے مریضوں کو افطار کے وقت فولاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے اور وہ کھجور میں قدرتی طور پر موجود ہے۔
گرمی کے دوران اگر ٹھنڈا پانی بھی لیا جائے تو معدے میں گیس، تبخیر ارورم جگر کا خطرہ ہوتا ہے کھجور کے بعد پانی پینے سے یہ خطرہ دور ہوجاتا ہے۔ کھجور جگر کے لئے تقویت بخش ہونے کی وجہ سے یرقان کے مرض میں بہترین دوا ہے اور ہاضمے کی خرابی، تبخیر معدہ کی شکایات میں بھی مفید ہے۔
نیز اس میں خاصی مقدار میں ریشہ پایا جاتا ہے جو آنتوں میں رک ہوئے فضلات کو بدن سے خارج کردیتا ہے۔ تپ وق کے مریض اگر اس کا استعمال کریں تو یہ سینے اور پھیپھڑوں سے بلغم نکالنے کے ساتھ مریض کو بھر پور قوت بھی فراہم کرتی ہے اس کے علاوہ کھجور میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو گردے مثانے اور پتہ میں پتھری بننے کے عمل کو روکتے ہیں ۔
کھجور کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح مسل کر اس کا پانی پینا صحت کیلئے مفید ہے۔
اس سے جہاں پیاس کو تسکین ملتی ہے وہاں اسہال، صفراء اور تیزابیت بھی دور ہو جاتی ہے اور جسم کی غلیظ رطوبتیں خشک ہو جاتی ہیں۔ معدے کے تقویت ملتی ہے منہ کے زخم گردوں اور مسوڑھوں کی سوزش، پتھری اور پرانے سوزاک میں بھی اس کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ کھجور قوت ہضم کے مطابق کھائی جائے آنکھیں دکھنے کی حالت میں استعمال نہ کی جائیں۔ کمزور معدے کے حامل افراد کم مقدار میں استعمال کریں۔
نیز کھجور کے درخت کی ہر شے مفید استعمال کریں۔ نیز کھجور کے درخت کی ہر شے مفید ہے جیسے کھجور کے پھول کو اگر پانی میں گھوٹ کر پیا جائے تو معدے کو طاقت حاصل ہوتی ہے کھجور کے پتوں کی راکھ کو بہترین منجن تسلیم کیا گیا ہے جو دانتوں کے درد میں بھی مفید ہے اگر اسے پانی میں ابال کر کلیاں کی جائیں تو آرام آجاتا ہے۔ کھجور کا گودا، آنتوں، گردوں اور پیشاپ کی نالی کی سوزش میں فائدہ پہنچاتا ہے۔
نیز بیرونی چوٹوں اور منہ کی بدبو میں بھی نافع ہے۔
کھجور کی گٹھلی آنتوں کو طاقت دیتی ہے اور معدے کی گرمی دور کرتی ہے۔ دل کے دورے میں کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر استعمال کرنا جان بچانے کا باعث بن جاتا ہے کیو نکہ یہ دل کی شریانوں میں رکاوٹ کے باعث پیدا ہونے والی تمام بیماریوں اور خاص طور پر شریانوں کی تنگی کا تریاق کا اثر رکھتی ہے کھجور اور اس کی گٹھلی کا مسلسل استعمال دل کے بڑھ جانے میں بھی مفید ہے۔
زخموں پر لگانے زخم مندمل ہوجاتے ہیں اور دانتوں کا درد بھی دور ہوجاتا ہے ۔ کھجور کے درخت کی شاخوں پر جس جگہ پھول لگتے ہیں وہاں کونپلوں سے پہلے ایک گاڑھالیس دار شیریں اور خوشبودار مادہ جمع ہوتا ہے جسے گابھا کہا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ دودھ اور بادام جیسا ہوتا ہے یہ آنتوں کو مضبوط کرتا ہے اور دستوں کو روکتا ہے۔ سینے کے درد کو دور کرتا ہے۔
آواز میں نکھار پیدا کرتا ہے اگر تھوک میں خون آتا ہو تو وہ بھی بند ہوجاتا ہے ۔ کھانسی دور کرتا ہے قے کو روکتا ہے، چکروں میں بھی فائدہ مند ہے۔ منشیات کے استعمال سے پیدا ہونے والا خمار اسے پینے سے دور ہوجاتا ہے۔ بھڑکے کاٹے اس کے لیپ سے ورم نہیں ہوتا ہے۔ حساسیت یعنی الرجی میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔
کھجور کا استعمال۔ سب سے پہلے ٹھنڈے دودھ میں کھجوریں ڈال کر رکھ دیں اس میں چینی ملانے کی ضرورت نہیں ہے۔
رات کے وقت کھجوریں پھول کر نرم ہوجائیں گی جس سے بہت لذیذ دودھ تیار ہوجائیگا اور اس کے پینے سے طبیعت کو بہت فرحت حاصل ہوگی۔ اس کے علاوہ دن میں پانی میں کھجوریں بھگو کر رکھ دیں اور جب چائیں انہیں مسل کر استعمال کرلیں یہ نہ صرف بہترین شربت ہے بلکہ نبی کریم ﷺ کا پسندیدہ مشروب بھی تھا۔یہ مشروب قوت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پیاس کو بھی تسکین دیتا ہے۔
کھجوروں کو دودھ میں ابال کر گھی میں بھون لینے سے بہترین حلوہ تیار ہو جاتا ہے۔ دبلے پتلے کے لئے رمضان میں کھجور کا تسلسل سے استعمال قوت اور وزن بڑھانے کا بہترین نسخہ بھی ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ سے نکاح کے وقت میں بہت دبلی تھی میری والدہ نے مجھے موٹا کرنے کی بہت تدبیر یں کیں مگر سب بے سودر ہیں۔ آخر انہوں نے مجھے ککڑی کے ساتھ کھجوریں کھلائیں جس سے میرا وزن بڑھ گیا۔

Browse More Ghiza Aur Sehat