Khushbu, Zaiqe Aur Faide Ke Liye - Dar Cheeni - Article No. 2184

Khushbu, Zaiqe Aur Faide Ke Liye - Dar Cheeni

خوشبو،ذائقے اور فائدے کے لئے۔دار چینی - تحریر نمبر 2184

قدیم دور میں دار چینی نایاب اور قیمتی سمجھی جاتی تھی

بدھ 23 جون 2021

قدیم دور میں دار چینی نایاب اور قیمتی سمجھی جاتی تھی۔اسے حکمراں ہی استعمال کرتے تھے۔تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مصری جب اپنے مردوں کی ممی تیار کرتے تو مسالہ لگاتے وقت اس میں دار چینی بھی ڈالتے تھے،تاکہ ممی خوشبودار ہو جائے اور مردہ وقت گزرنے پر بُو نہ دے۔رومی اسے خوشبوؤں میں ڈالتے تھے اور تدفین کے وقت مردوں کو بھی دار چینی کا پاؤڈر لگا دیتے تھے،تاکہ وہ خوشبو میں بسا رہے۔

نیرو اپنی بیوی کی موت پر اتنا آزردہ تھا کہ روم میں جتنی بھی دار چینی آتی تھی،وہ اسے اپنے قبضے میں لے لیتا اور اپنی بیوی کی قبر اور اطراف کے علاقے کو معطر بنانے کے لئے دار چینی جلواتا تھا۔یہ سلسلہ تقریباً ایک برس تک جاری رہا۔عرب میں جو افراد دار چینی کا کاروبار کرتے تھے،وہ اس سلسلے میں رازداری برتتے تھے ،تاکہ اس کاروبار پر ان کی اجارہ داری قائم رہے۔

(جاری ہے)


دار چینی کی اتنی بڑی مقدار کہاں سے آتی ہے؟دار چینی ایک درخت کا اندرونی چھلکا ہے۔دار چینی زیادہ تر سراندیپ یا سری لنکا سے آتی ہے ،جو بحر ہند کا ایک جزیرہ ہے۔فی زمانہ دار چینی کی بڑی پیداوار،چین،ویت نام،انڈونیشیا اور مڈغاسکر میں بھی ہو رہی ہے۔اب یہ کوئی راز نہیں رہا کہ دار چینی کے نام پر بازاروں میں جو چیز فروخت کی جا رہی ہے،وہ اصلی دار چینی نہیں ہے۔
یہ موٹی دار چینی ہے،جسے Cassia کہا جاتا ہے۔یہ جس درخت سے حاصل کی جاتی ہے،وہ دار چینی سے مشابہ ہوتا ہے،چنانچہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اسے دار چینی کہہ کر فروخت کرنے کی اجازت ہے۔اصل دار چینی سری لنکا میں ہی اُگتی ہے۔یہ ہلکی رنگت کی ہوتی ہے اور ذائقے میں میٹھی۔یہ عام دار چینی سے دُگنی قیمت پر فروخت کی جاتی ہے۔دار چینی کا اصل مقام باورچی خانہ ہے،جہاں اسے کھانوں میں ذائقے اور خوشبو کے لئے ڈالا جاتا ہے۔

کھانا پکتے وقت جب اسے پتیلی میں ڈالا جاتا ہے تو سارا گھر اس کی خوشبو سے مہک اُٹھتا ہے۔اسے قورمے،پسندے،قیمے اور مٹر پلاؤ میں ڈالا جاتا ہے۔یہ گرم مسالے کا بنیادی جزو ہے۔گرم مسالے میں عموماً دار چینی کے علاوہ سونف،الائچی،کالی مرچ،لونگ اور جائفل کو شامل کیا جاتا ہے۔دار چینی کو صرف برصغیر پاک و ہند میں ہی نہیں،بلکہ ترکی،عرب،ایران اور مراکش میں بھی شوق سے کھانوں میں ڈالا جاتا ہے۔
میکسیکو میں اسے چاکلیٹ میں ڈال کر پھینٹا جاتا ہے،تاکہ اسے ذائقے اور خوشبو کے ساتھ پیا جا سکے۔اس کے علاوہ اسے پڈنگ اور شادی بیاہ کے موقع پر پکائے جانے والے کھانوں میں بھی ڈالا جاتا ہے۔میکسیکو میں دار چینی اتنی رغبت سے کھائی جاتی ہے کہ یہ سب سے بڑی مقدار میں وہاں درآمد کی جاتی ہے۔
امریکہ میں بھی یہ مختلف کھانوں میں شامل کی جاتی ہے،مثلاً اسے چیونگم اور کینڈی میں بھی ڈالا جاتا ہے۔اس کے علاوہ اسے ناشتے میں کھائے جانے والے دلیے،جئی اور کھانے کی دوسری چیزوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے،جو افراد کافی کو خوشبودار بنانا چاہتے ہیں،وہ اسے پاؤڈر کی شکل میں کریم اور شکر کے ساتھ اپنی پیالی میں ڈالتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat