Maan K Doodh K 10 Faiday - Article No. 1100

Maan K Doodh K 10 Faiday

ماں کے دودھ کے 10 فائدے - تحریر نمبر 1100

نومولود کے لیے ماں کا دودھ قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔جدید تحقیق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ماں کا دودھ بچے کے لیے ایک مکمل اور بھرپور غذا ہے،جس کا کوئی بدل نہیں ۔بعض ماؤں کو معلومات نہیں ہوتیں اور وہ چند وجوہ کی بنا پر بچوں کو اپنا دودھ پلانا ترک کر دیتی ہیں۔

بدھ 31 مئی 2017

نومولود کے لیے ماں کا دودھ قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔جدید تحقیق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ماں کا دودھ بچے کے لیے ایک مکمل اور بھرپور غذا ہے،جس کا کوئی بدل نہیں ۔بعض ماؤں کو معلومات نہیں ہوتیں اور وہ چند وجوہ کی بنا پر بچوں کو اپنا دودھ پلانا ترک کر دیتی ہیں۔بچے کے پیدائش کے فوراََبعد ماں کا دودھ زرد رنگ کے رفیق مادے ( COLOSTRUM ) کی شکل کا ہوتا ہے۔
اس دودھ میں بعد میں پیدا ہونے والے دودھ کی نسبت خاص قسم کی لمحیات(پروٹینز)کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔یہ بچے کے لیے زودہضم غذا ہے او ر اس میں موجود ضد اجسام (اینٹی باڈیز) بچے کو بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ماں کا دودھ بچے کے لیے بہترین غذائیت کا حامل ہوتا ہے۔ماں کے دودھ سے حاصل ہونے والے فائدے ذیل میں درج کیے جا رہے ہیں:
(۱)ماں کا دودھ بچے کو طاقت ور اور صحت مند بناتا ہے۔

(جاری ہے)

اس میں حیاتین الف (وٹامن اے) وافر مقدار میں ہوتی ہے۔
(۲)ماں کے دودھ میں اہم اور مفید چربیلے تیزاب (فیٹی ایسڈز) پائے جاتے ہیں ،جو نومولود کی آنکھوں ،خون کی نالیوں اور دماغ کی نشودنما کے لیے ضروری ہے۔
(۳)ماں کے دودھ میں لمحیات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ۔یہ لمحیات بچے کو تعدیے (انفیکشن)سے بچاتی ہیں۔
(۴)ماں کے دودھ میں پائی جانے والی لمحیات زودہضم ہوتی ہیں۔
ان سے بچے کو الرجی کا امکان کم ہوتا ہے۔
(۵)ماں کا دودھ بچے کو نہ صرف اسہال،سانس کی بیماریوں ،دماغ کی جھلی میں سوجن اور کان کے تعدیے سے بچاتا ہے،بلکہ پیشاب کی نالی کے تعدیے سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
(۶)ماں کا دودھ پینے سے بچہ ماں سے قربت اور گہرا تعلق محسوس کرتا ہے۔
(۷)یہ آنتوں کو مظبوط کرتا ہے۔
(۸)یہ صاف ستھرا ہوتا ہے اور اس کا درجہ حرارت ہمیشہ مناسب ہوتا ہے،اسی لیے بچے کو موافق ہوتا ہے۔

(۹)خود ماں بچے کو دودھ پلانے کی وجہ سے کئی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رہتی ہے،مثلاََ چھاتی کے سرطان اور ہڈیوں کا بھُربھُراپن (اوسٹیو پوروسس)۔
(۱۰)اگر ماں کو کسی قسم کا تعدیہ ہو جائے تو اس کے جسم میں خون کے سفید خلیات حرکت میں آجاتے ہیں اور وہ جسم میں ضدِاجسام بناتے ہیں،جو تعدیے کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں ا ور یہ دودھ کے ذریعے سے بچے میں منتقل ہو کر اسے بھی تعدیے سے محفوظ رکھتے ہیں۔
اگر ماں کو دودھ پلانے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا ہو تو وہ معالج کے مشورے سے عارضی طور پر بچے کے لیے کوئی معیاری دودھ لکھوا سکتی ہے۔اس ضمن میں معالج بہترفیصلہ کر سکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat