
Mun Main Foran Ghulnay Walay Chocolate - Article No. 891
منھ میں فوراََ گھلنے والے چاکلیٹ کے فائدے - تحریر نمبر 891
بدھ 9 مارچ 2016

رضوانہ نقوی:
چاکلیٹ کھانے والوں کی تعداد دنیا میں اتنی بڑھ چکی ہے کہ بہت سی کمپنیاں یہ محسوس کررہی ہیں کہ وہ 2020ء میں اسے طلب کے مطابق تیار نہیں کر سکیں گی۔بڑھتی ہوئی طلب سے یہ خدشہ بھی ہے کہ چاکلیٹ بنانے والے بیجوں ” کوکو“ (Cocoa) کی کمی واقع ہوجائے گی، جس سے چاکلیٹ کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ دنیا میں چاکلیٹ کی طلب بڑھ رہی ہے، جب کہ کاشت کار کوکو کے پودوں کوکاٹ کران کی جگہ ربڑ اُگانے کو ترجیح دے رہے ہیں، کیوں کہ اسے فروخت کرنے پر زیادہ منافع ہوتا ہے۔ آئی وری“ کے ساحلوں اور گھانا میں ” کوکو“ کی 70فیصد کاشت کی جاتی ہے، جہاں گرمی میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس گرمی کا اثر ” کوکو“ کے پودوں پر پڑتا ہے اور وہ جھلس جاتے ہیں۔
بہرحال جب تک منھ میں گھلنے والا چاکلیٹ بازار میں مل رہاہے، ہم اسے کھاکر لطف اندوز ہوتے اور اس کے فائدے حاصل کرتے رہیں گے ۔ چاکلیٹ کے بارے میں کافی عرصے سے یہ بات تسلیم کی جاتی ہے کہ یہ صحت بخش ہوتا ہے، خاص طورپر گہرے رنگ کا چاکلیٹ ۔ یہ نہ صرف خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، بلکہ دماغ کو بھی متحرک اور فعال رکھتا ہے۔ چاکلیٹ دماغی تھکن کودور کرتا ہے۔ آپ کے فہم وادراک میں اضافہ ذہنی کچھاؤ کو دور اور سینے پر جما ہوا بلغم بھی ختم کرتا ہے۔ خوشی کے کسی بھی موقع پر آپ دوستوں اوررشتے داروں کو چاکلیٹ تحفے میں دے سکتے ہیں۔
مزاج شگفتہ رکھتا ہے:
جب آپ کا مزاج خراب ہوتا ہے اور آپ چاکلیٹ منھ میں ڈال لیتے ہیں تو ساری کوفت اور تھکن دور ہوجاتی ہے۔ چاکلیٹ آپ کو فرحت دیتا ہے۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ چاکلیٹ کی خوشبو، مزہ اور اس کی بناوٹ دیکھ کر ہی لوگ خوش ہوجاتے ہیں۔ چاکلیٹ کھانے سے دماغ میں پیدا ہونے والا مادہ ڈوپامائن (Dopamine) بڑھ جاتا ہے۔ اس مادے سے آپ کی خوشی بڑھ جاتی ہے۔
دانت صحت مند:
آپ کسی بھی ماہر امراض دنداں سے پوچھیں، وہ چاکلیٹ کو آپ کے دانتوں کے لیے نقصان دہ بتائے گا، مگر تازہ تحقیق کے مطابق چاکلیٹ کااہم جزو” کوکو“ ٹوتھ پیسٹ میں استعمال ہونے والے فلورائڈ کانعم البدل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چاکلیٹ کھانے سے دانتوں میں مضبوطی پیدا ہوسکتی ہے۔
جلد نرم وملائم رہتی ہے:
”کوکو“ سے مکھن بھی نکالا جاتا ہے، جس کی خوشبوخوشگوار ہوتی ہے اور اسے کھانے سے آپ کی جلد نرم وملائم رہتی ہے۔ کھانے کے علاوہ اگر اسے جلد پر لگالیا جائے مزید بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ چاکلیٹ سے بھی اسی لیے آپ کی جلد نرم وملائم رہتی ہے۔ گہری رنگت کی چاکلیٹ میں فیلونائڈز ہوتے ہیں، اس لیے اسے کھانے سے تیز دھوپ کی نقصان دہ شعاعوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
نقصانات:
چاکلیٹ کے فائدے بہت ہیں، اسی لیے اسے بہت کھایا جاتا ہے، مگر اس کے منفی اثرات بھی ہیں۔ دوسری توانائی بخش غذاؤں کی طرح اگر چاکلیٹ زیادہ کھالیا جائے اور ورزش نہ کی جائے یا آپ غیر متحرک اور غیر فعال ہوجائیں توفربہ ہوسکتے ہیں۔ یہ ثبوت بھی ملا ہے کہ چاکلیٹ نشہ آور ہوتا ہے، اگر نہ ملے تو اس کی طلب ہونے لگی ہے۔
” کوکو“ کے بیجوں میں نمک ترشک (OXALATE) کے اجزا بھی ہوتے ہیں،ا س لیے ایسے افراد کو چاکلیٹ نہیں کھاناچاہیے، جن کے گردوں میں پتھری ہو۔
تیاری کے دوران چاکلیٹ آلودہ ماحول سے سیسہ (LEAD) جذب کرلیتا ہے۔ چنانچہ کچھ چاکلیٹ ایسے بھی ہوتے ہیں، جن میں زہریلے اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بعض چاکلیٹ کھانے سے بچوں کو الرجی ہوجاتی ہے۔ چاکلیٹ اگر زیادہ مقدار میں کھالیا جائے توسینے میں جلن بھی ہوجاتی ہے۔
چاکلیٹ میں پایا جانے والا ایک دوسرا جرو ” تھیوبرومائن“ (THEOBROMINE) کڑوا ہوتا ہے لہٰذا اگر چاکلیٹ کم مقدار میں کھایا جائے تو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، البتہ یہ جانوروں کے لیے نقسان دہ ہے۔ چنانچہ جب آپ چاکلیٹ کھارہے ہوں تو محبت میں اسے پالتو جانوروں کی طرف نہ بڑھائیں۔
چاکلیٹ کھانے والوں کی تعداد دنیا میں اتنی بڑھ چکی ہے کہ بہت سی کمپنیاں یہ محسوس کررہی ہیں کہ وہ 2020ء میں اسے طلب کے مطابق تیار نہیں کر سکیں گی۔بڑھتی ہوئی طلب سے یہ خدشہ بھی ہے کہ چاکلیٹ بنانے والے بیجوں ” کوکو“ (Cocoa) کی کمی واقع ہوجائے گی، جس سے چاکلیٹ کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ دنیا میں چاکلیٹ کی طلب بڑھ رہی ہے، جب کہ کاشت کار کوکو کے پودوں کوکاٹ کران کی جگہ ربڑ اُگانے کو ترجیح دے رہے ہیں، کیوں کہ اسے فروخت کرنے پر زیادہ منافع ہوتا ہے۔ آئی وری“ کے ساحلوں اور گھانا میں ” کوکو“ کی 70فیصد کاشت کی جاتی ہے، جہاں گرمی میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس گرمی کا اثر ” کوکو“ کے پودوں پر پڑتا ہے اور وہ جھلس جاتے ہیں۔
(جاری ہے)
جب ” کوکو“ کی فراہمی کم ہوجائے گی تو منھ میں فوری گھل جانے والے چاکلیٹ کے بجائے بازاروں میں ایسا چاکلیٹ آنے کی توقع ہے، جس میں ناریل کاتیل اور سبزیوں کی چکنائی شامل ہوگی۔
بہرحال جب تک منھ میں گھلنے والا چاکلیٹ بازار میں مل رہاہے، ہم اسے کھاکر لطف اندوز ہوتے اور اس کے فائدے حاصل کرتے رہیں گے ۔ چاکلیٹ کے بارے میں کافی عرصے سے یہ بات تسلیم کی جاتی ہے کہ یہ صحت بخش ہوتا ہے، خاص طورپر گہرے رنگ کا چاکلیٹ ۔ یہ نہ صرف خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، بلکہ دماغ کو بھی متحرک اور فعال رکھتا ہے۔ چاکلیٹ دماغی تھکن کودور کرتا ہے۔ آپ کے فہم وادراک میں اضافہ ذہنی کچھاؤ کو دور اور سینے پر جما ہوا بلغم بھی ختم کرتا ہے۔ خوشی کے کسی بھی موقع پر آپ دوستوں اوررشتے داروں کو چاکلیٹ تحفے میں دے سکتے ہیں۔
مزاج شگفتہ رکھتا ہے:
جب آپ کا مزاج خراب ہوتا ہے اور آپ چاکلیٹ منھ میں ڈال لیتے ہیں تو ساری کوفت اور تھکن دور ہوجاتی ہے۔ چاکلیٹ آپ کو فرحت دیتا ہے۔ ایک تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ چاکلیٹ کی خوشبو، مزہ اور اس کی بناوٹ دیکھ کر ہی لوگ خوش ہوجاتے ہیں۔ چاکلیٹ کھانے سے دماغ میں پیدا ہونے والا مادہ ڈوپامائن (Dopamine) بڑھ جاتا ہے۔ اس مادے سے آپ کی خوشی بڑھ جاتی ہے۔
دانت صحت مند:
آپ کسی بھی ماہر امراض دنداں سے پوچھیں، وہ چاکلیٹ کو آپ کے دانتوں کے لیے نقصان دہ بتائے گا، مگر تازہ تحقیق کے مطابق چاکلیٹ کااہم جزو” کوکو“ ٹوتھ پیسٹ میں استعمال ہونے والے فلورائڈ کانعم البدل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چاکلیٹ کھانے سے دانتوں میں مضبوطی پیدا ہوسکتی ہے۔
جلد نرم وملائم رہتی ہے:
”کوکو“ سے مکھن بھی نکالا جاتا ہے، جس کی خوشبوخوشگوار ہوتی ہے اور اسے کھانے سے آپ کی جلد نرم وملائم رہتی ہے۔ کھانے کے علاوہ اگر اسے جلد پر لگالیا جائے مزید بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ چاکلیٹ سے بھی اسی لیے آپ کی جلد نرم وملائم رہتی ہے۔ گہری رنگت کی چاکلیٹ میں فیلونائڈز ہوتے ہیں، اس لیے اسے کھانے سے تیز دھوپ کی نقصان دہ شعاعوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
نقصانات:
چاکلیٹ کے فائدے بہت ہیں، اسی لیے اسے بہت کھایا جاتا ہے، مگر اس کے منفی اثرات بھی ہیں۔ دوسری توانائی بخش غذاؤں کی طرح اگر چاکلیٹ زیادہ کھالیا جائے اور ورزش نہ کی جائے یا آپ غیر متحرک اور غیر فعال ہوجائیں توفربہ ہوسکتے ہیں۔ یہ ثبوت بھی ملا ہے کہ چاکلیٹ نشہ آور ہوتا ہے، اگر نہ ملے تو اس کی طلب ہونے لگی ہے۔
” کوکو“ کے بیجوں میں نمک ترشک (OXALATE) کے اجزا بھی ہوتے ہیں،ا س لیے ایسے افراد کو چاکلیٹ نہیں کھاناچاہیے، جن کے گردوں میں پتھری ہو۔
تیاری کے دوران چاکلیٹ آلودہ ماحول سے سیسہ (LEAD) جذب کرلیتا ہے۔ چنانچہ کچھ چاکلیٹ ایسے بھی ہوتے ہیں، جن میں زہریلے اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بعض چاکلیٹ کھانے سے بچوں کو الرجی ہوجاتی ہے۔ چاکلیٹ اگر زیادہ مقدار میں کھالیا جائے توسینے میں جلن بھی ہوجاتی ہے۔
چاکلیٹ میں پایا جانے والا ایک دوسرا جرو ” تھیوبرومائن“ (THEOBROMINE) کڑوا ہوتا ہے لہٰذا اگر چاکلیٹ کم مقدار میں کھایا جائے تو کوئی نقصان نہیں پہنچتا، البتہ یہ جانوروں کے لیے نقسان دہ ہے۔ چنانچہ جب آپ چاکلیٹ کھارہے ہوں تو محبت میں اسے پالتو جانوروں کی طرف نہ بڑھائیں۔
تاریخ اشاعت:
2016-03-09
Your Thoughts and Comments
مزید غذا اور صحت سے متعلق
-
انجیر کی غذائی اہمیت
-
نامیاتی غذا زیادہ فائدہ مند
-
آم ۔ پھلوں کا سردار
-
دودھ ۔ ایک لطیف اور زود ہضم غذا
-
ہینگ ۔ خوبیوں سے بھرپور مسالا
Articles and Information
غذا اور صحتغذا کے ذریعے بیماریوں کا علاجمضامینورزشناشتہ کے فوائدذیابیطس ۔ شوگرڈینگی بخار اور ڈینگی وائرسبواسیر اور اسکا علاجآنکھوں کے مسائل اور علاجچہرے اور جلد کے مسائلبلڈ پریشرموٹاپا کم کرنے کے آسان طریقےکمر درد کے مسائلجوڑوں کے درد کے مسائلڈپریشن اور ذہنی مسائل اور انکا علاجفالج کا علاجگردوں کے مسائلدانتوں کے مسائلناک کان گلے کے مسائلکھانسی اور گلے کے مسائلڈائٹنگ کے طریقےکینسر بانجھ پنکولیسٹرول ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.