Namak K Nuqsanat - Article No. 746

Namak K Nuqsanat

نمک کے نقصانات - تحریر نمبر 746

پاکستانی کھانے ہی کچھ اس قسم کے ہیں کہ ہم آٹھ سے دس گرام نمک یومیہ کھالیتے ہیں جو ہمارے جسم کے لئے مفید نہیں۔ نمک کی مخصوص مقدار دورانِ خون اور گردوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے لیکن اگر نمک کی مقدار خون میں بڑھنا شروع ہوجائے تو گردوں کا کام متاثر ہونے لگتا ہے

بدھ 29 جولائی 2015

تمثیلہ زاہد:
کیا آپ جانتے ہیں کہ حد سے زیادہ نمک کی مقدار ہمارے جسم کو کئی مہلک بیماریوں میں مبتلا کر سکتی ہے ۔ پاکستانی کھانوں اور مسالوں میں نمک کا استعمال زیادہ کیا جاتا ہے۔
پاکستانی کھانے ہی کچھ اس قسم کے ہیں کہ ہم آٹھ سے دس گرام نمک یومیہ کھالیتے ہیں جو ہمارے جسم کے لئے مفید نہیں۔ نمک کی مخصوص مقدار دورانِ خون اور گردوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے لیکن اگر نمک کی مقدار خون میں بڑھنا شروع ہوجائے تو گردوں کا کام متاثر ہونے لگتا ہے۔
خون کی گردش کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ نمک کی یہ زائد مقدار خون میں شامل ہو کر آہستہ آہستہ شریانوں کو بند کرنا شروع کر دیتی ہے۔ اس طرح بلند فشارِ خون( ہائی بلڈ پریشر) کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔
آپ جس قدر نمک کھائیں گے آپ کا جسم اسی قدر پیشاب کے ذریعے سے کیلسئیم خارج کرے گا۔

(جاری ہے)

اگر جسم میں کیلسئیم کی کمی ہو گئی تو اس کا براہ راست اثر ہڈیوں پر پڑے گا۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ نمک کی جسم میں زائد مقدار ہڈیوں کو کم زور یا بھُر بھُرا کر دیتی ہے جسے بوسیدگی عظام(اوسٹیوپوروسس) کا مرض کہا جاتا ہے۔
نمک کا زیادہ کھان مدافعتی نظام کے لئے بھی نقصان دہ ہے ۔ اس کے منفی اثرات انسان کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پرمرتب ہو سکتے ہیں اور اعصابی کم زور ی کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
امریکی جریدے”نیچر“ میں محققین نے لکھا ہے کہ غذا میں نمک کا زیادہ استعمال ان خلیوں میں اضافہ کر سکتا ہے۔
جن کی وجہ سے جسم اپنی ہی قوت مدافعت کے خلاف کام کرنا شرو ع کردیتا ہے۔ اس بات کی تصدیق انھوں نے چوہوں پر مختلف تجربات کر کے کی۔
کئی ممالک کی حکومتیں مختلف پروگراموں کے ذریعے سے لوگوں میں آگہی اور شعور پیدا کرنے میں کام یاب ہوگئی ہیں کہ وہ اپنی غذاوٴں میں نمک کم سے کم شامل کریں۔
انفرادی طور پر ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ کھانوں میں کم یا زیادہ نمک ڈالنا گھریلو خواتین کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ آپ ایسے کھانے تیار کریں ۔جن میں نمک کم ہو۔ ڈبابند غذاوٴں سے دور رہیں۔ بچوں کا بازار کی تیار شدہ غذائیں کھانے سے روکیں۔ سادہ غذا اور پھل زیادہ سے زیادہ کھائیں۔ یاد رکھیں کہ جو غذا کھائیں اعتدادل کے ساتھ کھائیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat