Nariyal-Aik Sehat Bakhsh Phal - Article No. 1301

Nariyal-Aik Sehat Bakhsh Phal

ناریل۔ ایک صحت بخش پھل - تحریر نمبر 1301

ناریل بہت فائدوں کا حامل پھل ہے۔یہ بڑی دلچسپ با ت ہے کہ اس کا پودا انسان کی طرح اٹھارہ سال تک بالغ ہو جاتا ہے اور بیس بائیس برس میںپھل دینا شروع کر دیتا ہے ۔یہ پچاس سے ستر برس تک پھل دیتا ہے ۔ اس کے بعد انسا ن کی طرح بوڑھا ہو جاتا ہے۔

بدھ 9 مئی 2018

شیخ عبدالمجید عابد:
ناریل بہت فائدوں کا حامل پھل ہے۔یہ بڑی دلچسپ با ت ہے کہ اس کا پودا انسان کی طرح اٹھارہ سال تک بالغ ہو جاتا ہے اور بیس بائیس برس میںپھل دینا شروع کر دیتا ہے ۔یہ پچاس سے ستر برس تک پھل دیتا ہے ۔ اس کے بعد انسا ن کی طرح بوڑھا ہو جاتا ہے۔
ناریل کے افادی پہلو:
اعصابی توانائی کا مظاہرہ کرنے والوں کے لیے یہ مفید ہے۔

زچگی کے عالم میںجب ماں کا دودھ کم ہو جائے اور بچہ سیر ہو کر دودھ نہ پی سکے تو ایسی صورت حال میںناشتے یا کھانے کے بعد زچہ کو ناریل کی گری کھلائی جائے تو چند دنوں میں دودھ زیادہ آنے لگے گا اور بچہ پیٹ بھر کر دودھ پی سکے گا۔
ناریل خواتین کا سینہ مضبوط اور سڈول بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ پھل اعصاب کو طاقت بخشتا ہے ۔ ناریل کی کچی گری کو کدوکیش سے رگڑ کر اس کا رس نکال کر رات کو سوتے وقت مہاسوں ، کیلوں ،جھائیوں اور بدنما داغوں پر لگانے سے یہ ختم ہو جاتے ہیں اور چند دنوں میں چہرے کی جلد صاف ستھری ہو جاتی ہے۔


کچی گری کھانے سے اٹھراہ کی بیماری ختم ہو جاتی ہے ۔ اس بیماری میں بچہ آٹھویں مہینے میں پیدا ہو جاتا ہے اور شیرخوارگی کے زمانے میںمر جاتا ہے۔عورت ہفتے میں اگر ایک مرتبہ کچی گری کھائے تو اسے فائدہ ہو تا ہے۔
تازہ ناریل توانائی بخش ہوتا ہے۔ یہ جسم کو فربہ کرتا ہے۔ خون صاف کرتا اور نیا خون پید ا کرتا ہے۔ فالج اور جنون کے مرض کودُور کرنے میںمفید ہے۔
دل و دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ مثانے اور گردے کی کم زدری کو دُور کرتا ہے۔ جسمانی درد، خاص طور پر جوڑوں کا درد ختم کرنے میںمفید ہے ۔
ناریل کے پانی کی خصوصیات:
ناریل کے پھل میں میٹھا پانی ہوتا ہے جو خواتین کے مرض لیکوریا کو ختم کرنے میں بہت مو¿ثر ہے۔ تازہ ناریل کا پانی پیشاب کے امراض دُور کرنے میں مفید ہے ۔ناریل کا پانی یا گری صبح خالی پیٹ کھانے سے پیٹ کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔
انگور کے چند دانے کھا کر اوپر سے ناریل کا پانی پینا صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔
ناریل کا تیل:
ناریل کا تیل بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے سرکی خشکی کودور کرنے میں بادام کے تیل سے بھی بہتر ہے۔ بالوں کو نہ صرف ملائم اور گھنا کرتا ہے، بلکہ انہیں چمک دار بنا کر گرنے سے بھی روکتا ہے۔ ناریل کا تیل دماغ کو طاقت بخشتا ہے ۔
دماغ کو اعصابی حملوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
ناریل کا صاف کیا ہوا تیل کالی کھانسی کے مریض کو پلانے سے آرام آجاتا ہے۔ ناریل، تِل کا تیل اور سرسوں کا تل برابر مقدار میں ملا کر ہاتھ و پاو¿ں اور جسم کے کھلے ہوئے حصوں پر مل دینے سے مچھر نزدیک نہیں آتے۔
ناریل کے خول پر بالوں کی طرح کی جو اُون ہوتی ہے اس سے کرکٹ کھیلنے کی چٹائیاں ، فرشی چٹائیاں ، رسے اور رسیاں بنائی جاتی ہیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat