Papaya - Fawaid Se Mala Maal Phal - Article No. 2280

Papaya - Fawaid Se Mala Maal Phal

پپیتا ۔ فوائد سے مالا مال پھل - تحریر نمبر 2280

پپیتا نہ صرف خود آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے،بلکہ دوسری غذاؤں کو ہضم کرنے میں بھی اعانت کرتا ہے

پیر 25 اکتوبر 2021

انیس احمد
پپیتا نرم و ملائم جلد رکھنے والا پھل ہے۔یہ ابتداء میں گہرا سبز ہوتا ہے،لیکن پکنے پر زردی مائل یا نارنجی رنگ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔اس کا گودا نرم اور رس بھرا ہوتا ہے۔اس کا ذائقہ نہایت خوشگوار اور مہک بہت اچھی ہوتی ہے۔پپیتا ایک مکمل غذا ہے۔روزمرہ کی غذائی ضروریات،مثلاً لحمیات (پروٹینز)،معدنی اجزاء اور حیاتین (وٹامنز) اس پھل سے بہ آسانی حاصل ہو جاتے ہیں۔
پکنے کے مرحلے میں پپیتے میں بتدریج حیاتین ج (وٹامن سی) کا اضافہ ہو جاتا ہے۔
پپیتا نہ صرف خود آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے،بلکہ دوسری غذاؤں کو ہضم کرنے میں بھی اعانت کرتا ہے۔پکا ہوا پپیتا نشوونما پاتے ہوئے بچوں کے لئے بہترین ٹانک کی حیثیت رکھتا ہے۔بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لئے بھی یہ ایک توانائی بخش غذا ہے۔

(جاری ہے)

پپیتے کے اجزاء کے فوائد کی جدید طبی تحقیق نے تصدیق کی ہے۔

یہ فوائد اس کے دودھیا رس میں پائے جاتے ہیں۔اس میں ہضم کرنے والے معاون اجزاء ہوتے ہیں۔یہ لحمیات کو ہضم کرنے والے خامروں (انزائمز) پر مشتمل ہوتا ہے۔یہ دودھیا رس پودے کے تمام حصوں میں پایا جاتا ہے۔
کچے پپیتے میں پایا جانے والا خامرہ ”پاپائن“ (Papain) معدے کے سیال کی کمی یا غیر مفید سیال کی زیادتی،بدہضمی اور آنتوں کی خراش دور کرنے میں بہت مفید ہے،جب کہ پکا ہوا پپیتا مزمن قبض،خونی بواسیر اور اسہال کے خاتمے میں موٴثر ہے۔
اس کے بیجوں کا رس بھی فساد ہضم اور خونی بواسیر سے نجات دلانے میں کارآمد ہے۔کچے پپیتے کے دودھیا رس میں موجود معاون ہضم خامرہ ”پاپائن“ پیٹ اور آنتوں کے کیڑوں کو بھی ہلاک کر دیتا ہے۔ایک کھانے کا چمچہ تازہ رس لے کر اس میں اسی مقدار میں شہد ملا کر آدھے گلاس نیم گرم پانی سے کھا لیں۔ یہ ایک وقت کی خوراک ہے۔اس کے دو گھنٹے کے بعد 30 یا 40 ملی لیٹر بید انجیر کا تیل (Castor Oil) 250 سے 375 ملی لیٹر نیم گرم دودھ میں ملا کر پینا چاہیے،اس طرح پیٹ اور آنتوں کے کیڑے ہلاک ہو جائیں گے۔
یہ نسخہ معالج کی اجازت سے بالغ افراد کے لئے ہے اور اس پر صرف دو دن عمل کرنا چاہیے۔7 سے 10 برس کی عمر کے بچوں کو مذکورہ نسخہ آدھی مقدار میں دینا چاہیے،جب کہ 3 برس سے کم عمر بچوں کو چائے کا ایک چمچہ پلانا ہی کافی ہے۔اس مقصد کے لئے پپیتے کے بیج بھی مفید ثابت ہوتے ہیں۔ان بیجوں میں ایک مادہ ہوتا ہے، جو پیٹ کے کیڑے خارج کرنے میں بہت موٴثر ہے۔
پپیتے کے پتوں میں موجود الکلائی کارپین نامی جزو بھی پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک یا خارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،چنانچہ اس کے پتے بھی اس مقصد کے لئے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
کچے پپیتے کا رس جلد کی متعدد بیماریوں میں شفا بخش ثابت ہو چکا ہے۔اس کا بیرونی استعمال سوجن ختم کرنے،پیپ (Pus) بننے سے روکنے اور مسوں و پھنسیوں کے خاتمے میں اکسیر ہے۔
اس کے علاوہ یہ رس دھوپ کی وجہ سے چہرے پر پڑنے والی جھائیوں اور داغ دھبوں کو دور کر دیتا ہے،جلد کو نرمی و ملائمت بخشتا ہے اور پھپوندی کے تعدیے (انفیکشن) کو ختم کرتا ہے۔
غذائیت کی کمی یا منشیات کے استعمال سے جگر سُکڑ (تقلب جگر) جاتا ہے۔اس مرض کے تدارک کے لئے پپیتے کے بیج بہت فائدہ مند ہیں۔ بیجوں کو کچل کر ان کا رس نکال لیا جائے۔ایک کھانے کا چمچہ رس لے کر اُس میں لیموں کے 10 قطرے ملا لیے جائیں۔
پھر ایک ماہ تک روزانہ ایک یا دو مرتبہ پینے سے جگر کی سُکڑن جاتی رہتی ہے۔اس ضمن میں معالج سے مشورہ کرنا بھی بہتر ہوتا ہے۔اس رس میں شہد ملا کر گلے کے سوجے ہوئے غدود پر لگانے سے خناق اور دیگر امراض سے بھی نجات مل جاتی ہے۔یہ رس پھولی ہوئی بافت (ٹشو) اور تعدیے کو بھی بڑھنے سے روک دیتا ہے۔
پکا ہوا پپیتا تلی (Spleen) بڑھ جانے کی صورت میں موٴثر ہے۔
پپیتے کو خوب اچھی طرح دھو کر چھیل لیں۔پھر اس کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ایک ہفتے کے لئے سِرکے میں بھگو دیں۔ایک ہفتے کے بعد 20 گرام پپیتا دوپہر اور رات کے کھانوں کے ساتھ تناول کریں،بہت فائدہ ہو گا۔اس کے علاوہ کچے پپیتے کا ایک ٹکڑا روزانہ زیرے کے ساتھ کھانے سے بھی تلی کی بڑھوتری ختم ہو جاتی ہے اور وہ معمول پر آجاتی ہے۔
پپیتے کو کئی طریقوں سے کھایا جا سکتا ہے۔
پکا ہوا پپیتا ناشتے میں کھایا جا سکتا ہے۔اسے سلاد کے طور پر دوپہر اور رات کے کھانوں کے ساتھ نوشِ جاں کیا جا سکتا ہے۔اسے مشروبات،جام اور آئس کریم میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے،اس سے ذائقے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ کچے پپیتے کو عام طور پر سبزی کی طرح پکایا جاتا ہے۔اسے گوشت گلانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔چیونگم،آرائش کے سامان (خصوصاً چہرے کے لئے) اور ہیضے کی ادویہ میں بھی پپیتا شامل کیا جاتا ہے۔پپیتا بہت مفید پھل ہے،اسے روزانہ کھائیے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat