Phal Aur Sabziyon Ka Durust Istemal - Article No. 2307

Phal Aur Sabziyon Ka Durust Istemal

پھل اور سبزیوں کا درست استعمال - تحریر نمبر 2307

صحت بخش غذا کا انتخاب پھلوں اور سبزیوں کی صورت میں تو کر لیتی ہیں،مگر یہ نہیں جانتیں کہ انہیں کاٹنے کھانے ،پکانے وغیرہ کے صحیح طریقے کیا ہیں

جمعرات 25 نومبر 2021

موٹاپے سے محفوظ رہنے اور دبلا ہونے کے لئے بعض خواتین کیا کیا جتن نہیں کرتیں،لیکن مناسب غذا کھانے کا درست طریقہ انہیں معلوم نہیں ہوتا۔بعض خواتین صحت بخش غذا کا انتخاب پھلوں اور سبزیوں کی صورت میں تو کر لیتی ہیں،مگر یہ نہیں جانتیں کہ انہیں کاٹنے کھانے ،پکانے وغیرہ کے صحیح طریقے کیا ہیں۔اس طرح وہ یا تو زیادہ کیلوریز لے لیتی ہیں یا پھر بہت کم۔
یہ گڑبڑ زیادہ تر وہ خواتین کرتی ہیں جو معلومات نہ ہونے کے باوجود اپنا ڈائٹنگ پلان خود تیار کرتی ہیں۔
قدرت نے ٹھنڈے،گرم اور معتدل موسم کی مناسبت سے انسان کے لئے موسمی پھل اور سبزیاں پیدا کی ہیں۔بعض اوقات ان کا غلط وقت پر اور غلط طریقے سے استعمال انہیں فائدے مند بنانے کے بجائے نقصان دہ بنا دیتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک دوسرے کی ضد والی سبزیاں اور پھل بغیر آگاہی کے کھائے جاتے ہیں۔

ساتھ ہی غلط طریقے سے سبزیاں پکائی اور کھائی جا رہی ہوتی ہیں۔مختلف انداز کے ساگ اُبال کر کھانے یا بھاپ میں پکانے کے بجائے بھون بھون کر کھائے جاتے ہیں۔کچی کھانے والی یا بھاپ میں پکانے والی سبزیاں گھی تیل میں تل کر یا بگھار کر اور بھون کر استعمال کی جاتی ہیں۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ خوراک اگر درست طریقے سے نہ پکائی جائے،پھل اور سبزیاں درست طریقہ سے نہ کاٹی اور نہ کھائی جائیں تو ان کی افادیت کم یا ختم ہو جاتی ہے۔
پھل اور سبزیوں کو کاٹنے،پکانے اور کھانے کے لئے درست طریقوں سے آگاہی حاصل کیجیے،اس طرح بڑھا ہوا وزن کم ہو گا اور صحت بھی اچھی ہو جائے گی۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ وزن گھٹانے کی خواہش مند خواتین آلو کھانا چاہیں تو اُبلے ہوئے آلو کھائیں یا اس کا بھرتا بنا کر اس میں لیموں یا سرکہ ضرور شامل کر لیں۔
ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کے ایک تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ انھوں نے ڈائٹنگ کرنے والے تیس ہزار سے زائد امریکی مرد اور عورتوں سے ان کی خوراک سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کیں تو یہ پتا چلا کہ وہ اپنی غذا میں جو 131 غذائی اجزاء لے رہے تھے ان میں بہت سے ایسے پھل اور سبزیاں شامل تھیں جنہیں وہ غلط طریقے سے کھا رہے تھے،وہ ورزش بھی نہیں کرتے تھے جس سے یہ پتا چلا کہ پھل اور سبزیاں استعمال کرنے والوں کا وزن صرف اس لئے کم نہیں ہوا کہ وہ ان کو غلط طریقوں سے کاٹ کر اور پکا کر کھا رہے تھے۔
غذا سے فوائد حاصل کرنے کے لئے غذا کا درست مقدار،اسے کاٹنے پکانے کا صحیح طریقہ بھی معلوم ہونا چاہیے۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ کوئی بھی پھل یا سبزی کھانے سے پہلے یہ ضرور معلوم کر لیں کہ اس میں کتنے حرارے یا کیلوریز ہیں،ورنہ ہو سکتا ہے کہ وزن ایک ہی سطح پر برقرار رہے۔
ماہرین غذا کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچی پکی،اُبلی غذا کی مقدار ایک مٹھی،ایک پیالہ،ایک کپ اور ایک گلاس سے زیادہ نہ ہونے دیں۔
بیر،
کریلا،میتھی اور چولائی کا ساگ کھانے میں احتیاط کریں۔جن پھلوں میں زیادہ شکر ہوتی مثلاً آم،کیلا،ان کی فروٹ چاٹ بھی زیادہ نہ کھائیں۔ اگر کھانا ہی ہے تو اس میں لیموں یا نارنگی کا جوس ڈال کر کھائیں۔کم کیلوریز والا سلاد کھائیں۔پھلوں کے مربے کھانے سے گریز کریں۔ سبزیوں کو بھون کر نہ کھائیں۔نرم اور پتے والی سبزیاں اُبال لیں یا بھاپ میں پکائیں۔
سخت سبزیوں کو کدو کش کرکے پکائیں۔پانی والی سبزیوں کو تیل میں نہ پکائیں،بلکہ بغیر پانی کے بھاپ میں پکائیں یا دھیمی آنچ پر پکائیں جن میں ساگ،توری،بھنڈی،گھیا،کدو،گاجر،چقندر، پھول گوبھی،مولی،بینگن وغیرہ کو ان کے اپنے پانی میں گلا کر پکائیں،اوپر سے بگھار کر مصالحے ڈال دیں۔
گودے والی سبزیاں کم پانی اور دھیمی آنچ پر بڑے ٹکڑے کرکے پکائیں جیسے مشروم،شلجم،چقندر،لوکی،ٹنڈے وغیرہ کو اُبالنا زیادہ سود مند ہے ،مگر ابالتے وقت اتنا ہی پانی ڈالیں جتنے میں وہ گل جائیں اور پانی خشک ہو کر انہی میں جذب ہو جائے۔
سبزیاں پکانے سے پہلے کاٹ کر نہ رکھیں بلکہ پکاتے وقت کاٹیں ورنہ ان کی افادیت کم ہو جائے گی۔
ریشے والے آم کو نرم کرکے چوسیں،اسے کاٹ کر نہ کھائیں۔اگر آم کاٹ کر کھانے ہیں تو اس کی لمبائی میں قاشیں کاٹ کر چھوٹے ٹکڑے کر لیں تاکہ اس کے وٹامنز ضائع نہ ہوں۔سیب کو گولائی میں نہ کاٹیں بلکہ اس کی قاشیں کر لیں۔انگور،لیچی،بیریاں،انار وغیرہ کا رس نکالنے کے بجائے انہیں ثابت کھائیں۔
امرود،ناشپاتی،مٹھے آڑو وغیرہ کو چار چار ٹکڑے کرکے کھائیں۔
آلوچہ،خوبانی وغیرہ کو دو ٹکڑے کرکے کھائیں،ان پھلوں کو چھری نہ لگائیں تو اچھا ہے۔ترش پھلوں کو ہاتھ سے توڑ کر استعمال کریں۔ کھیرے،ککڑی اور شملہ مرچ کو لمبائی میں کاٹ کر کھانا مفید ہے۔ٹماٹر سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کے لئے اسے چار ٹکڑے کرکے کھائیں،نہ ثابت کھائیں اور نہ زیادہ قتلے کریں۔
زیادہ بہتر ہو گا کہ اس کا چھلکا اُتار کر کھائیں۔گوار پھلی،سیم کی پھلی،مونگرے اور پالک سمیت تمام ساگ ہاتھ سے توڑ کر پکائیں۔بھنڈی،توری،لوکی وغیرہ قتلے کرکے پکائیں۔بند گوبھی،کھیرا،ککڑی،پیاز،لہسن،ہری مرچ،گاجر،شلجم، چقندر کو کچا کھانا مفید ہے۔گوشت میں چقندر اور شلجم چار ٹکڑے کرکے ڈالیں۔ادرک لہسن ہمیشہ کاٹ کر استعمال کریں،ثابت یا بڑے ٹکڑے نہ کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انار کو اس کے دانوں پر لپٹی جھلی کے ساتھ کھائیں کیونکہ یہ جھلی انار کے دانوں کو معدے میں ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے اور مقوی معدہ ہے۔
ماہرین غذا کا کہنا ہے کہ جو چیز چھلکے سمیت بہ آسانی کھائی جا سکتی ہے،اس کا چھلکا نہ اُتاریں ورنہ وٹامن ضائع ہو جائیں گے جیسے سیب،چیکو ،آڑو،آلوچہ اور کھیرا وغیرہ۔جو سبزیاں چھلکوں سمیت کھانے میں مفید ہیں،ان میں کدو،لوکی،توری،چقندر،شلجم وغیرہ شامل ہیں۔
ان سبزیوں کے چھلکوں میں ہی وٹامن،منرلز،معدنیات اور نمکیات وغیرہ کا خزانہ جمع ہوتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پھل کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھانے چاہییں،بعض خواتین کھانے کے بعد پھل پیش کرتی ہیں۔
کچھ یاد رکھنے والی باتیں
گودے والے پھل اور رس والے پھل ایک ساتھ نہ کھائیں جیسے امرود،پپیتا،سیب،مالٹا،کینو اور موسمی وغیرہ کو ایک ساتھ نہیں کھانا چاہیے۔

کچھ پھلوں کی چاٹ بناتے ہوئے خواتین ان پر شکر چھڑک دیتی ہیں جیسے خربوزہ،گرما،امرود،پپیتا وغیرہ پر نہ صرف چینی بلکہ کالی مرچ اور دیگر مصالحے ڈال کر کھاتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پھل اور چینی ایک ساتھ نہیں کھانا چاہیے۔پھلوں پر چینی ڈال کر نہیں کھانا چاہیے۔
کھیرا،ککڑی،تربوز،دہی،چائے،مونگ پھلی،ترش پھل،امرود،بیر،فالسہ،آلوچہ،آڑو،جامن،کچا ناریل وغیرہ کھا کر آدھے گھنٹے تک پانی نہیں پینا چاہیے۔

کینو،مالٹے،موسمی وغیرہ کے جوس دودھ میں نہ ڈالیں اور نہ ایک ساتھ پیئیں،بلکہ دونوں کے درمیان وقفہ رکھیں۔
دودھ پینے کے فوراً بعد سرکہ،کلونجی،لیموں،جامن اور گوشت وغیرہ نہ کھائیں،کیونکہ مذکورہ بالا اشیاء ایک دوسرے کی ضد ہیں اور مخالف کام کرتی ہیں۔
پکانے والی سبزیوں کو پندرہ منٹ سے بیس منٹ تک پکائیں،اس سے زیادہ نہیں۔فرائی کرنے والی سبزیوں کو تین سے پانچ منٹ تک فرائی کریں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat