Pineapple Sehat Ka Khazana - Article No. 2099

Pineapple Sehat Ka Khazana

انناس صحت کا خزانہ - تحریر نمبر 2099

لذیذ انناس کو اللہ تعالیٰ کی بہترین نعمتوں میں شمار کیا جاتا ہے

ہفتہ 6 مارچ 2021

ڈاکٹر سید فیصل عثمان
لذیذ انناس کو اللہ تعالیٰ کی بہترین نعمتوں میں شمار کیا جاتا ہے،یہ سب سے پہلے امریکہ کے جنوبی حصے میں دریافت ہوا،یورپی سیاحوں نے ہی اسے انناس کا نام دیا۔غذائیت سے بھرپور اس پھل میں آکسیڈنٹس اور کیمیکلز بھی پائے جاتے ہیں،اسی لئے انناس کی مناسب مقدار متعدد خطرناک امراض سے بچانے میں معاون بن سکتی ہے۔
اس میں یومیہ ضرورت سے زیادہ مقدار میں حیاتین سی اور میگنیز پائے جاتے ہیں جو انناس کی غذائی اہمیت میں اضافے کا موجب بنتی ہے کیونکہ یہ دونوں اجزاء جسمانی نشوونما اور قوت مدافعت کے لئے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ہوتا یوں ہے کہ جسم میں کبھی کبھار بہت زیادہ مالیکیولز بن جاتے ہیں،یہ”آوارہ مالیکیولز“جسم کے صحت مند خلیوں کے ساتھ ردعمل کے ذریعے انہیں بیمار کرنے کی کوشش کرتے ہیں،اس عمل سے سوزش اور کئی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)


جبکہ مدافعتی نظام الگ کمزور پڑ جاتا ہے۔آسان زبان میں کہا جا سکتا ہے کہ آکسیڈنٹس دوسرے مالیکیولز کے ساتھ کیمیائی ردعمل کے ذریعے بیماریاں پیدا کرنے والے مالیکیولز کا خاتمہ کر دیتے ہیں۔اور یہ دیر تک اپنا اثر قائم رکھتے ہیں۔یوں یہ مالیکیولز جسم میں سوزش اور بیماریاں پیدا کرنے والے کیمیکلز سے بچاتے ہیں۔ایک سروے سے معلوم ہوا کہ انناس کھانے والے بچے دوسرے بچوں کی بہ نسبت زیادہ صحت مند تھے،ان میں قوت مدافعت بھی زیادہ پائی گئی۔
ان کے علاوہ اس میں حیاتین اے اور کے،زنک اور کیلشیئم بھی قلیل مقدار میں پایا جاتا ہے۔ حیاتین سی جسمانی نشوونما کے لئے ناگزیر ہے،انناس مدافعتی نظام کو طاقتور بنا کر بیماریوں کے خلاف حصار قائم کرنے میں مددگار بنتا ہے۔ انناس غذا میں پائے جانے والے فولاد کو جذب یا ہضم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔محققین نے تصدیق کی ہے کہ انناس کا متواتر استعمال دل کی بیماریوں،ذیابیطس اور چند اقسام کے سرطان میں مفید ہے۔

انناس میں پائے جانے والے اینزائمز کی ایک خاص قسم کی بروملین خوراک کو ہضم کرنے میں معاون بنتی ہے،اور نظام انہضام کو درست رکھتی ہے۔ان کا ایک اہم کام پروٹین کو ان کے ذیلی اجزاء میں تقسیم کرنا بھی ہے،ایک بار جب پروٹین مختلف امائنو ایسڈز اور چھوٹے اجزاء میں تبدیل ہو جاتی ہے تو اسے ہضم کرنا بھی آسان ہو جاتا ہے۔اس طرح پروٹین چھوٹی آنت میں ہی ہضم ہو جاتی ہے۔
گوشت زیادہ مقدار میں کھانے والوں کو انناس ضرور کھانا چاہیے۔یہ ہڈیوں کی مضبوطی میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔کیونکہ اس میں موجود اہم اجزاء ہڈیوں کو جوڑنے والے ٹشوز کو طاقتور بناتے ہیں۔انناس دانتوں کی صحت قائم رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے اور نزلہ،زکام یا کھانسی وغیرہ میں بھی مفید ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ سرطان دراصل وہ خلیے پیدا کرتے ہیں جن کی نشوونما جسم کے دوسرے خلیوں کے مطابق نہیں ہوتی،دوسرے لفظوں میں ”کنٹرول سے باہر بننے والے“خلیے سرطان کا باعث بنتے ہیں۔
اور انناس چونکہ ایسے خلیوں کی افزائش میں کمی لاتا ہے اس لئے انناس کھانے والوں میں سرطان کے اندیشوں میں کمی آجاتی ہے۔انناس جسم میں موجود غیر مفید اور بلا ضرورت پیدا ہونے والے خلیوں کے ساتھ ردعمل کے ذریعے ان کا خاتمہ کر دیتے ہیں یوں سرطان (خاص طور پر جلد اور چھاتی)اور سوزش میں کمی آنا بھی فطری بات ہے۔ایک اور تحقیق میں اس میں پائی جانے والی برولین کو سانس کی بیماریوں میں بھی مفید پایا گیا ہے۔انناس آرتھرائٹس میں بھی مفید ہے اور سرجری کے بعد جلدی صحت کی بحالی میں بھی مدد دیتا ہے۔اتنی افادیت کے باوجود دنیا بھر میں اس پھل کا استعمال کم ہی کیا جاتا ہے۔ امریکہ جیسے ملک میں بھی 98 فیصد بچوں نے اسے اپنی خوراک میں شامل نہیں کیا۔

Browse More Ghiza Aur Sehat