Ramzan, Pani Ka Durust Istemal Aur Pursukoon Roza - Article No. 1854

Ramzan, Pani Ka Durust Istemal Aur Pursukoon Roza

رمضان:پانی کا درست استعمال اور پرسکون روزہ - تحریر نمبر 1854

سب سے پہلے صبح اٹھتے ہی ایک دو گلاس پانی جو ٹھنڈا نہ ہو نارمل ہو پی لینا چاہیئے--پانی میں اسپغول کا چھلکا یا تخم ملنگا ڈال کر بھی لے سکتے ہیں خصوصا اگر قبض کا عارضہ ہو تو-- پھر نوافل یا اذکار کی ادائیگی کے بعد سحری کھانے سے پہلے بھی پانی پی لیں ایک دو گلاس کھانے سے پہلے لازمی پی لیں

بدھ 6 مئی 2020

رمضان میں بھوکے پیاسے رہنے کی وجہ سے جسم میں پانی یا نمکیات کی کمی ہو سکتی ہے۔پانی یا مشروبات کا سمجھداری سے استعمال ایک تو جسم میں پانی کی کمی بھی نہیں ہونے دیتا دوسرے پیاس بھی کم محسوس ہوتی ہے۔رمضان المبارک میں پانی کا درست استعمال کیا ہے نیز کیسے ہم جسم میں پانی کی کمی سے بچ سکتے ہیں اس ضمن میں مندرجہ ذیل ہدایات یاد رکھیں۔ درجہ بہ درجہ ہدایات: 1- سب سے پہلے صبح اٹھتے ہی ایک دو گلاس پانی جو ٹھنڈا نہ ہو نارمل ہو پی لینا چاہیئے--پانی میں اسپغول کا چھلکا یا تخم ملنگا ڈال کر بھی لے سکتے ہیں خصوصا اگر قبض کا عارضہ ہو تو-- پھر نوافل یا اذکار کی ادائیگی کے بعد سحری کھانے سے پہلے بھی پانی پی لیں ایک دو گلاس کھانے سے پہلے لازمی پی لیں۔
2- سحری میں دودھ یا دھی کا استعمال کر لیا جائے تو اسکے استعمال سے پیاس کم لگے گی۔

(جاری ہے)

3-سحری میں تیز مرچ مصالحے زیادہ آئل یا زیادہ نمک کا استعمال مت کریں ان سے پیاس زیادہ لگتی ہے۔ 4-سحری میں کیفین والے مشروبات چائے کافی کا زیادہ استعمال نہ کریں ان سے زیادہ پیشاب آکر جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور پیاس بھڑک اٹھتی ہے۔ 5-سحری میں بہت زیادہ پانی مثلا 5 سے 6 گلاس پانی پی کر سمجھ لینا کہ اب بہت لمبے عرصہ پیاس نہ لگے گی درست نہیں کیونکہ زیادہ پانی کے استعمال سے چند گھنٹوں میں زیادہ پیشاب آکر سارا پانی جسم سے نکل جائے گا--زیادہ پانی پینے سے بہتر ہے ایسی غذائیں کھائیں جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو اس عمل سے آپ کے جسم میں پانی زیادہ دیر تک ٹھہرا رہے گا(مضمون کے آخر پر ان غذاؤں کی تفصیل درج ہے) 6-سحری کے آخر پر سگرٹ نوشی بھی نہ کریں اس سے ہوا کی نالی خشک ہوجاتی ہے اور پیاس بڑھ سکتی ہے۔

7-دوران روزہ ایسا کام نہ کریں کہ جس سے پسینہ آجائے۔پسینہ آنے سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور پیاس زیادہ لگتی ہے۔ 8-دوران روزہ دھوپ میں رہنے سے پرہیز کریں اور ٹھنڈے ماحول میں رہیں۔ 9-روزہ کے دوران ٹھنڈے پانی کا غسل گرمیوں میں تو ضرور لیں نیز ایسے کپڑے نہ پہنیں جو گرمی زیادہ جذب کرتے ہیں مثلا کالے رنگ کے کپڑے یا موٹے اور تنگ کپڑے بھی نہ پہنیں-کھلے یا ہوادار کپڑے پہنیں تاکہ جسم میں گرمی پیدا نہ ہو اور ہوا لگتی رہے۔
10- افطاری کے شروع میں ہی کئی گلاس پانی یا مشروب نہ پیئیں-افطاری میں اچھے مشروبات میں لیموں کی سکنجبین یا تربوز املی آلوبخارے کا شربت یا تازہ گھر میں بنے فروٹ جوسز جنہیں چینی کی بجائے کھجور ڈالکر میٹھا کیا گیا ہو یا شکر سے میٹھا کیا گیا ہو یہ مفید رہتے ہیں۔ 11- سخت ٹھنڈا پانی نہ پیئیں یہ نظام ہضم میں خلل ڈالے گا-اور افطاری میں بہت زیادہ پانی نہ پیئیں اپھارہ ہوگا۔
12- کولا اور سوڈا ڈرنکس کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے- 13- رمضان میں نمک سفید چینی اور آئل کا استعمال کم مقدار میں کریں۔ 14- رمضان میں پانی کی کمی اور قبض ہو سکتی ہے--قبض ہونے سے بچنے کا طریقہ ہے کہ افطاری کے بعد ہر گھنٹہ بعد پانی لیتے رہیں نیز اسپغول کا چھلکا یا تخم بالنگو کا استعمال بھی کبھی کبھی کرتے رہیں تاکہ فائبر ملتا رہے اور قبض نہ ہو۔
15- پانی کی مقدار جن میں زیادہ ہو وہ غذائیں لیں۔ سلاد میں کھیرا میں سب سے زیادہ پانی ہوتا ہے اسکے علاوہ سلادپتہ مولی گاجر ٹماٹر چقندر بھی بہت پانی کی مقدار لیے ہوئے ہیں۔پھلوں میں تربوز خربوزہ گرما کینو مالٹا مسمی گریپ فروٹ اورسبزیوں میں پھول گوبھی اور پالک پانی کی کمی کو خوب پورا کرنے والی غذائیں ہیں۔دودھ اور دھی میں بھی پانی کی کافی مقدار ہوتی ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat