Sardiyon Ki Soghat Mong Phali Aur Chilgoza - Article No. 2610

Sardiyon Ki Soghat Mong Phali Aur Chilgoza

سردیوں کی سوغات مونگ پھلی اور چلغوزہ - تحریر نمبر 2610

یہ خشک میوے نہ صرف جسم کو حرارت بخشتے ہیں،بلکہ اپنے اندر بہت سے غذائی فوائد بھی رکھتے ہیں

جمعرات 29 دسمبر 2022

تمثیلہ زاہد
موسم گرما کے مقابلے میں موسم سرما لوگوں کا زیادہ پسندیدہ ہوتا ہے۔موسم سرما میں نرم،گرم لحاف میں گھس کر خشک میووں سے لطف اندوز ہونا ہر خاص و عام کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔دفتر سے آتے جاتے،منہ سے گرم گرم بھاپ اُڑاتے،راہ چلتے ٹھیلے سے مونگ پھلی اور چلغوزے کھانا کسے پسند نہیں ہے؟یہ خشک میوے نہ صرف جسم کو حرارت بخشتے ہیں،بلکہ اپنے اندر بہت سے غذائی فوائد بھی رکھتے ہیں،چونکہ مغزیات گرم ہوتے ہیں،اس لئے ان کو سردیوں میں ہی کھانا مفید ہوتا ہے۔
مغزیات میں مونگ پھلی اور چلغوزوں کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔
گرم گرم مونگ پھلی سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔مونگ پھلی کو کئی طریقوں سے کھایا جاتا ہے۔بھُنی ہوئی مونگ پھلی چھیل کر کھائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

چھلی ہوئی مونگ پھلی کو نمک لگا کر بھون کر بھی کھایا جاتا ہے۔اس طرح اس کا ذائقہ دوبالا ہو جاتا ہے،لیکن بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے نمک لگی مونگ پھلی کھانا نقصان دہ ہوتا ہے،کیونکہ اس میں نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

بہتر ہے کہ بلڈ پریشر کے مریض اپنے معالج کے مشورے کے بغیر نمک لگی مونگ پھلی کھانے سے پرہیز کریں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق اگر مونگ پھلی کو اپنی غذا میں شامل کر لیا جائے تو یہ کئی بیماریوں کے خلاف مدافعت پیدا کرتی ہے۔یہ ایک ایسی صحت بخش غذا ہے،جو آپ کا وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتی ہے۔مونگ پھلی میں موجود لحمیات کی وجہ سے اسے سرخ گوشت کا نعم البدل بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔
کمزور افراد کے لئے بھی مونگ پھلی مفید ہوتی ہے۔سو گرام مونگ پھلی میں لحمیات 269ء گرام،حرارے 559ء کیلسیئم 74ء گرام،فولاد 19ء ملی گرام،حیاتین ب (وٹامن بی) 30ء ملی گرام،رائبوفلاون اور نایاسن کے علاوہ حیاتین ای (وٹامن ھ) بھی پائے جاتے ہیں۔اس میں کولیسٹرول بالکل نہیں ہوتا۔مونگ پھلی سرطان دور کرنے میں بھی معاون ہے۔مونگ پھلی سستی غذا ہونے کی وجہ سے ہر طبقے کی دسترس میں رہتی ہے۔

مونگ پھلی کے مقابلے میں چلغوزے مہنگے ہوتے ہیں۔کم آمدنی والے افراد کے لئے مٹھی بھر چلغوزے خریدنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔چلغوزہ اصل میں ایک بیج ہے،جو مختلف اقسام کے صنوبر (Pine) کے درختوں سے حاصل ہوتا ہے۔
چلغوزہ یوں تو سارا سال دستیاب ہوتا ہے،لیکن سردیوں میں اس کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہوتی ہے۔چھلے اور بھُنے ہوئے چلغوزے بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
مرطوب علاقوں میں چلغوزے میں جلد کیڑا لگ جاتا ہے،اس لئے اسے ہوا بند تھیلیوں میں بند کرکے محفوظ کر لیا جاتا ہے۔دس عدد چلغوزوں میں دس گرام حرارے پائے جاتے ہیں۔اس میں لحمیات،نشاستہ اور ریشہ بھی ہوتا ہے۔طبی لحاظ سے چلغوزے کو بہت اہمیت حاصل ہے۔یہ جسم کا کولیسٹرول کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔چلغوزوں کو اگر ہوا بند تھیلیوں میں ڈال کر ریفریجریٹر کے منجمد کرنے والے خانے (فریزر) میں رکھ دیا جائے تو یہ تین ماہ تک خراب نہیں ہوتے۔

مغزیات سردیوں کا انمول اور بیش قیمت تحفہ ہیں،انھیں اعتدال سے کھانا چاہیے،اس لئے کہ اعتدال سے کھائے جانے والے مغزیات نہ صرف آپ کو تندرست اور توانا بناتے ہیں،بلکہ سرد موسم کے مضر اثرات سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
مونگ پھلی اور چلغوزے میں طاقت کے خزانے پوشیدہ ہیں۔ان کے کھانے سے ایسی توانائی پیدا ہو جاتی ہے کہ ہمارا جسم سرد موسم میں کئی تعدیوں (انفیکشنز) کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔مونگ پھلی میں عضلات مضبوط کرنے والے اجزاء بکثرت پائے جاتے ہیں،اس لئے ورزش کرنے والے افراد کا مونگ پھلی کھانا صحت کے لئے مفید ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat