Sarson Ka Saag Makai Ki Roti - Article No. 2351
سرسوں کا ساگ مکئی کی روٹی - تحریر نمبر 2351
موسم کی خاص تواضع
منگل 18 جنوری 2022
درخشاں فاروقی
انسان لذیذ کھانوں کا متوالا ہوتا ہے۔جی چاہتا ہے کہ انواع و اقسام کے کھانے روز روز کھائے جائیں۔اپنوں پیاروں کے لئے پکائے جائیں اور حضرت انسان نے ذائقے کی کھوج لگاتے لگاتے صدیاں لگا دیں۔عہد بہ عہد روایات کے گھیرے،جس سے رسموں ریتوں کو چھوڑنا ممکن ہی نہیں رہا۔جدید دور میں چائنیز،کانٹی نینٹل،عربک اور دوسرے علاقوں کے کھانے بھی کچھ کم مقبول نہیں لیکن صدیوں کی روایتوں میں رچے کھانوں کا دیسی ذائقہ بھلائے نہیں بھولتا۔بدیسی کھانے ان روایتی کھانوں کا حسن اور ذائقہ ہمیشہ یاد دلاتے رہتے ہیں۔اب موسم نے انگڑائی لی،جاڑوں کا موسم ہے،کھیتوں میں سبزہ لہلہا رہا ہے دور دور تک سونے کی چادر اوڑھے سرسوں کے کھیت کی سحر انگیزی ہر ذی روح کو مسحور کرنے لگتی ہے یعنی صبح کی ملائم دھیمی ہواؤں میں خوشبوؤں کا سحر گھلا ہوا ہے۔
ماں کی محبت اور اس کے ہاتھوں سے پکے کھانوں کی لذت سے بڑھ کر دنیا کی کوئی اور نعمت بھلا کونسی ہو سکتی ہے۔جب یہی ہاتھ گندل کا ساگ بنائیں اور مکئی کی روٹی پر مکھن کا پیڑا ہو تو کون ہو گا جو ہاتھ روک سکے گا۔اس طرح تو بھوک اور بھی چمک اُٹھتی ہے۔پنجاب کی پہچان،یہاں کے لذیذ روایتی کھانے،خصوصاً سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی کی خوشبو سانسوں میں گھلتے ہی بھوک مزید بڑھتی ہے۔یہی من بھاتا کھا جا سردیوں کی خاص ڈش ہے۔
ساگ کی تاریخ
کم و بیش صدیوں سے لوگ ساگ سے واقف ہیں۔یہ ساگ رائی کے پودے اور اس کے پتوں سے بنتا ہے۔اس رائی سے تیل نکالا جاتا ہے۔سرسوں کا ساگ پنجاب کے دیہی علاقوں کی خاص غذا رہی ہے۔دیہی گھرانوں میں جو خواتین اور مرد کھیتوں میں کام کرتے ہیں انہیں فولادی قوت درکار ہوتی ہے۔اس مقوی غذا کو ہضم کرنے کے لئے کسرت کی ضرورت ہوتی ہے جو دیہی لوگ خوب کرتے ہیں۔لسی،دیسی گھی،مکھن اور چھاچھ بھی اسی لئے اتنے مشہور ہوئے حتیٰ کہ شہروں کے مکین بھی اس کی لذت سے دور نہ رہ سکے۔
غذائی افادیت
نباتاتی پروٹین سے بھرپور یہ غذا گلوٹن سے پاک بھی ہے۔Iron یعنی فولاد کے علاوہ کلوروفل کی وسیع تر مقدار موجود ہے۔اسے پکانے سے پہلے خوب اچھی طرح دھو لیا جائے اور اس کے ساتھ بتھوا کا ساگ اور تھوڑی سی مقدار میں پالک شامل کر لی جائے تو اچھا ذائقہ دار بنتا ہے۔اسے سرخ مرچ کے بجائے لہسن،ادرک اور ہری مرچیں ڈال کر پکایا جاتا ہے اور کم پانی میں پکا کر حلیم کی طرح گھوٹ دیا جائے یا گرائنڈر میں موٹا موٹا پیس لیا جائے اور پھر مکئی کا آٹا ملا کر سرخ مرچ ثابت،لہسن ادرک اور سفید زیرے سے بگھار لیا جاتا ہے۔اس طرح وٹامن A,Cاور Lutein بکثرت پائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ فولک ایسڈ،وٹامن E،غذائی فائبرز اور پوٹاشیم بھی موجود ہیں لہٰذا ساگ کھانے سے دماغی قوت کے ساتھ ساتھ معدے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔لہسن کے بگھار سے دل کی بیماریوں کی روک تھام ممکن ہے۔ساگ کھانے سے جسم میں انسولین کی ضرورت کم ہو جاتی ہے ادرک کے ساتھ نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ مرچ کے ساتھ وٹامن C جسم کا جزو بنتا ہے۔غرضیکہ ساگ ہر لحاظ سے بہترین غذا ہے۔
انسان لذیذ کھانوں کا متوالا ہوتا ہے۔جی چاہتا ہے کہ انواع و اقسام کے کھانے روز روز کھائے جائیں۔اپنوں پیاروں کے لئے پکائے جائیں اور حضرت انسان نے ذائقے کی کھوج لگاتے لگاتے صدیاں لگا دیں۔عہد بہ عہد روایات کے گھیرے،جس سے رسموں ریتوں کو چھوڑنا ممکن ہی نہیں رہا۔جدید دور میں چائنیز،کانٹی نینٹل،عربک اور دوسرے علاقوں کے کھانے بھی کچھ کم مقبول نہیں لیکن صدیوں کی روایتوں میں رچے کھانوں کا دیسی ذائقہ بھلائے نہیں بھولتا۔بدیسی کھانے ان روایتی کھانوں کا حسن اور ذائقہ ہمیشہ یاد دلاتے رہتے ہیں۔اب موسم نے انگڑائی لی،جاڑوں کا موسم ہے،کھیتوں میں سبزہ لہلہا رہا ہے دور دور تک سونے کی چادر اوڑھے سرسوں کے کھیت کی سحر انگیزی ہر ذی روح کو مسحور کرنے لگتی ہے یعنی صبح کی ملائم دھیمی ہواؤں میں خوشبوؤں کا سحر گھلا ہوا ہے۔
(جاری ہے)
ایک جانب سرسوں کی فصل تیار تو دوسری طرف گنے کی فصل بھی تیار۔
گنے کا رس پاکستان کا قومی مشروب ہے۔اس سے سرائیکی و سیب میں میٹھے چاول بھی پکائے جاتے ہیں۔اب بدلتی رت میں ساگ اور مکئی کی روٹی کی بات ہی کچھ اور ہے۔یوں کہا جائے کہ ساگ اور مکئی کی روٹی سردیوں کی سوغات ہے تو بے جا نہ ہو گا۔ماں کی محبت اور اس کے ہاتھوں سے پکے کھانوں کی لذت سے بڑھ کر دنیا کی کوئی اور نعمت بھلا کونسی ہو سکتی ہے۔جب یہی ہاتھ گندل کا ساگ بنائیں اور مکئی کی روٹی پر مکھن کا پیڑا ہو تو کون ہو گا جو ہاتھ روک سکے گا۔اس طرح تو بھوک اور بھی چمک اُٹھتی ہے۔پنجاب کی پہچان،یہاں کے لذیذ روایتی کھانے،خصوصاً سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی کی خوشبو سانسوں میں گھلتے ہی بھوک مزید بڑھتی ہے۔یہی من بھاتا کھا جا سردیوں کی خاص ڈش ہے۔
ساگ کی تاریخ
کم و بیش صدیوں سے لوگ ساگ سے واقف ہیں۔یہ ساگ رائی کے پودے اور اس کے پتوں سے بنتا ہے۔اس رائی سے تیل نکالا جاتا ہے۔سرسوں کا ساگ پنجاب کے دیہی علاقوں کی خاص غذا رہی ہے۔دیہی گھرانوں میں جو خواتین اور مرد کھیتوں میں کام کرتے ہیں انہیں فولادی قوت درکار ہوتی ہے۔اس مقوی غذا کو ہضم کرنے کے لئے کسرت کی ضرورت ہوتی ہے جو دیہی لوگ خوب کرتے ہیں۔لسی،دیسی گھی،مکھن اور چھاچھ بھی اسی لئے اتنے مشہور ہوئے حتیٰ کہ شہروں کے مکین بھی اس کی لذت سے دور نہ رہ سکے۔
غذائی افادیت
نباتاتی پروٹین سے بھرپور یہ غذا گلوٹن سے پاک بھی ہے۔Iron یعنی فولاد کے علاوہ کلوروفل کی وسیع تر مقدار موجود ہے۔اسے پکانے سے پہلے خوب اچھی طرح دھو لیا جائے اور اس کے ساتھ بتھوا کا ساگ اور تھوڑی سی مقدار میں پالک شامل کر لی جائے تو اچھا ذائقہ دار بنتا ہے۔اسے سرخ مرچ کے بجائے لہسن،ادرک اور ہری مرچیں ڈال کر پکایا جاتا ہے اور کم پانی میں پکا کر حلیم کی طرح گھوٹ دیا جائے یا گرائنڈر میں موٹا موٹا پیس لیا جائے اور پھر مکئی کا آٹا ملا کر سرخ مرچ ثابت،لہسن ادرک اور سفید زیرے سے بگھار لیا جاتا ہے۔اس طرح وٹامن A,Cاور Lutein بکثرت پائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ فولک ایسڈ،وٹامن E،غذائی فائبرز اور پوٹاشیم بھی موجود ہیں لہٰذا ساگ کھانے سے دماغی قوت کے ساتھ ساتھ معدے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔لہسن کے بگھار سے دل کی بیماریوں کی روک تھام ممکن ہے۔ساگ کھانے سے جسم میں انسولین کی ضرورت کم ہو جاتی ہے ادرک کے ساتھ نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ مرچ کے ساتھ وٹامن C جسم کا جزو بنتا ہے۔غرضیکہ ساگ ہر لحاظ سے بہترین غذا ہے۔
Browse More Ghiza Aur Sehat
کھٹا میٹھا مزیدار انار
Khatta Meetha Mazedar Anar
بھنڈی ۔ جادوئی اثر رکھنے والی سبزی
Bhindi - Jadui Asar Rakhne Wali Sabzi
جو کا پانی
Jau Ka Pani
صحت کے لئے ہلدی بھی ضروری
Sehat Ke Liye Haldi Bhi Zaroori
ہم ٹماٹر کیوں کھائیں
Hum Tomato Kyun Khayen
ملیٹھی ۔ لاجواب دوا
Mulethi - Lajawab Dawa
زیتون کے استعمال سے درد غائب
Zaitoon Ke Istemal Se Dard Gayab
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
ادرک کی چھوٹی سی جڑ ہماری صحت کی ضامن
Adrak Ki Choti Si Jar Hamari Sehat Ki Zamin
منقہ کھائے صحت پائے
Munakka Khaye Sehat Paye
ن سے ناشپاتی
Noon Se Nashpati
اسٹرابیری کے وہ حیرت انگیز فوائد جو آپ نہیں جانتے
Strawberry Ke Woh Hairat Angez Fawaid Jo Aap Nahi Jante