Sirka - Article No. 1868

Sirka

سرکہ - تحریر نمبر 1868

خوش ذائقہ غذا بھی اور امراض سے حفاظت کا ذریعہ بھی

پیر 8 جون 2020

سرکہ ایک طرف تو کھانوں کو ذائقہ دار بنانے کے لئے ترش سا مصالحہ ہے تو دوسری جانب یہ انہیں محفوظ رکھنے کے کام بھی آتا ہے ۔دالوں ،سبزیوں، مچھلیوں، سلاد وغیرہ میں سرکہ ڈال کر ان کی لذت بڑھائی جاتی ہے ۔سرکہ طبی لحاظ سے بھی بہت مفید ہے ۔ہاضمے کی خرابیوں اور پیٹ کے کئی امراض کے لئے سرکے کا استعمال مفید پایا گیا ہے ۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس میں تھوڑا نمک شامل کرکے پیا جائے تو یہ جسم میں موجود کئی فاسد مادوں کو نکالنے میں معاون ہے ۔
پانی میں سرکہ ملا کر استعمال کرنا اینٹی سپسٹک کا کام کرتا ہے ۔گلاب کی پتیوں کو سرکے میں ڈبو کر استعمال کرنے سے دھوپ کی تپش اور لُو کے اثرات کو دور کیا جا سکتاہے۔ سرکہ زخموں سے خون کے بہاؤ کو کم کرتا ہے اور زخموں کی سوجن کو ختم کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

گرم پانی میں ملا کر سر کے کا استعمال جوڑوں کی سوجن کے لئے مفید بتایا جاتاہے۔
سرکے میں سیج کی پتیاں ملا کر استعمال کرنا چوٹ میں مفید ہے۔

روزانہ علی الصبح ایک گلاس پانی میں ایک چائے کا چمچ سرکہ ملا کر غرارہ کرنا گلے کی خراش اور تکلیف کو دور کرتا ہے ۔اس کے علاوہ سانسوں کی گھٹن اور ناک کے بند ہونے کو کھولتا ہے ۔سرکہ میں اینٹی فنگس مواد بھی ہوتا ہے ۔لہٰذا داد اور خارش وغیرہ کے لئے مفید بتایا جاتا ہے ۔سیب کے بنے ہوئے سرکے کا روزانہ استعمال جلد کی صفائی اور اس کی صحت کے لئے مفید ہے ۔
اس میں کیلشیم کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے ۔معالج ناخنوں اور دانتوں کی صحت کے لئے اس کے استعمال کا مشورہ دیا کرتے ہیں ۔سرکہ جوڑوں کے درد گھٹیا میں بھی مفید بتایا جاتا ہے ۔
اس کی کئی خوبیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس کا استعمال کاسمیٹکس میں بھی ہو رہا ہے اور کہا جا تا ہے کہ سرکہ کا فارمولا دراصل دنیا کی اس پہلی کولڈ کریم سے حاصل کیا گیا ہے جو پہلی صدی عیسوی میں تیار کی گئی تھی ۔
سرکہ میں ٹھنڈا کرنے اور جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔سرکہ بالوں کے کئی مسائل کے لئے بے حدمفید ہے ۔شاور لینے کے بعد سرکہ ملا کر پانی اگر جسم پر ڈال لیا جائے تو پھر جلد ہموار، صاف اور شاداب رہتی ہے ۔اس کے اثرات بالوں پر بھی خوش گوار مرتب ہوتے ہیں۔ یہ عمل جسمانی تھکان کو بھی دور کرتا ہے ۔سرکے میں ادرک ،پودینہ اور سبز مرچیں شامل کرکے اپنی پسند کا ذائقہ حاصل کیا جا سکتاہے ۔
بہت سے لوگ کباب ،سبزیوں ،سلاد وغیرہ پر سرکے کا چھڑکاؤ ان کے ذائقے کو بڑھانے کے لئے کرتے ہیں۔یہاں چند امراض کا تذکرہ کیا جا رہا ہے جس میں سرکہ مفید پایا گیا ہے۔
ذیابیطس
ذیابیطس پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے ۔ایک اندازے کے مطابق صرف امریکا ہی میں ہر سال 80,000کے قریب افراد اس بیماری کی وجہ سے انتقال کر جاتے ہیں ۔
لیکن ذیابیطس کے مریضوں کے لئے سرکہ صحت کی بہتری اور اچھی زندگی کی نوید بن سکتا ہے۔ ایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرکہ ذیابیطس کے بی ٹائپ مریضوں کے لئے بہت مفید پایا گیا ہے ،رات کو سوتے وقت سرکہ کا ایک چمچ پی لینے سے بیماری میں نمایاں کمی واقع ہو جاتی ہے ۔یونیورسٹی کے محققین نے چار مرد اور سات خواتین کے گروپ پر مشاہدات کیے ۔
ان مریضوں کی نہار منہ شوگر رپورٹ 130mg/dlسے زیادہ آتی تھی اور کوئی بھی مریض انسولین استعمال نہیں کر رہا تھا۔ سرکہ کے استعمال کے بعد ان کی شوگر رپورٹ میں چھ فیصد کمی واقع ہوئی ۔ایک دوسرے تحقیق مقالے کے مطابق کھانے کے وقت سرکہ کے استعمال سے کھانے میں موجود گلوکوز لیول کو بھی کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔Johnstonایک ریسرچر ہیں ان کی تحقیق کا مرکز ذیابیطس رہا ہے ۔
ان کے شائع ہونے والے مقالے کے مطابق سرکہ جسم میں موجود انسولین کو کنٹرول کرتا ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہو جاتاہے ۔
ڈائٹنگ
دائٹنگ آج کے دور کا فیشن ہے ۔کئی افراد یہ چاہتے ہیں کہ کم کھائیں اور پرکشش جسم کے مالک بن جائیں ۔مگر کیا کیا جائے کہ جب من پسند پکوانوں کی لمبی قطار سامنے موجود ہوتو ہاتھ رکتا ہی نہیں اور ہم میں سے اکثر افراد زبان کے ذائقے کی وجہ سے ضرورت سے کچھ زیادہ ہی کھا لیتے ہیں ،اور ساری ڈائٹنگ دھری کی دھری رہ جاتی ہے ۔
سویڈن کی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے کے دوران سرکے کے استعمال سے پیٹ جلدی بھر جاتاہے اور کم کھانے کے باوجود بھی پیٹ کو بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے ۔یوں ایک تو کم کھایا جاتا ہے اور دوسرے دیر تک دوبارہ کچھ کھانے کی حاجت بھی نہیں رہتی ۔تحقیق تجویز کرتی ہے کہ دوپہر اور رات کے کھانے میں دو دو چمچ سرکہ استعمال کیا جائے تو ڈائٹ پلان پر عمل کرنا آسان ہو جائے گا اور وزن بھی جلدی کم ہو گا۔
خصوصاً روٹی یا بریڈ کو سرکے میں ڈبوکر کھانے سے نتائج اور بھی بہتر نکلتے ہیں۔
انفیکشن
سرکے کو اینٹی فنگس کمپاؤنڈ کہا جاتا ہے ۔جلد کی بیماریوں اور اندرونی وبیرونی انفیکشنز میں اس کا استعمال زمانہ قدیم سے ہوتا آیا ہے۔بہت دیر تک بند جوتے پہننے اور اس دوران نمی اور پسینے کی وجہ سے ناخنوں میں زخم ہو جاتے ہیں ۔
نمی سے پیروں کی حفاظت کے لئے کئی ماہرین سرکہ تجویز کرتے ہیں ۔ماہرین کے مطابق بیس دنوں میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے پاؤں کو سرکے کے محلول میں کچھ دیر کے لئے ضرور بھگونا چاہیے ۔ایسا کرنے سے بیکٹیریا مر جاتے ہیں اور پیر زخم سے محفوظ رہتے ہیں۔
دل کے امراض
سرکے کو دل کی بیماریوں کے لئے بھی شفا بخش قرار دیا جا رہا ہے ۔
جنرل آف امریکن کالج آف کارڈیا لیوجی کے مطابق سرکہ کا باقاعدہ استعمال دل کی شریانوں کی متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور شریانیں لمبے عرصے تک اپنا کام صحیح طریقے سے انجام دیتی ہیں۔ دل کا دورہ پڑنے کا خدشہ کم ہو جاتاہے۔
سگریٹ اور سرکہ
سرکہ کی خوبیوں سے فائدہ اُٹھانے کے خواہش مند کو سگریٹ نہیں پینی چاہیے ۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سگریٹ نوشی سرکہ کے اثرات کو زائل کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
میڈیکل آلات
اگر آپ کے گھر میں کوئی شخص بیمار ہے اور اسے مسلسل علاج کی ضرورت ہے تو ایسے میں گھر میں بہت سے سر جیکل آلات بھی ہوں گے ۔گھر میں تھرما میٹر ،چمٹیاں ،وغیرہ بھی عام طور پر موجود ہوتی ہیں ۔یہ اشیاء بد احتیاطی سے استعمال کے باعث جراثیموں کا گھر بھی بن جاتی ہیں ۔
ان آلات کو ایک حصہ سر کہ اور تین حصہ نیم گرم پانی میں تین گھنٹے تک بھگو کر رکھ دینا چاہیے۔ امریکہ میں ہونے والی تحقیق اس راز کو افشاں کرتی ہے کہ سرکے کا محلول ایک اینٹی بیکٹیریل جز ہے اور وہ کئی جراثیموں کو مار دیتا ہے۔
فوڈ سپلیمنٹ
بہت سی خواتین ڈائٹنگ کے شوق میں گرفتار نظر آتی ہیں ۔کھانے پینے میں ان کی احتیاط اس قدر بڑھی ہوئی نظر آتی ہے کہ کچھ جسم کو طاقت دینے کے لئے مختلف قسم کی گولیاں کھانا پڑتی ہیں ۔
وٹامن اور دیگر منرلز ادویات کی شکل میں لینے کا رجحان عام ہوتا جا رہا ہے ۔جسم میں کئی وٹامنز اور منرلز کی کمی دور کرنے میں سرکہ مفید ہے ۔آئرش انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے مسلسل تحقیق کے بعد یہ بتایا ہے کہ سرکہ بہترین سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کیا جا سکتاہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat