Yogurt K Faide - Article No. 2035

Yogurt K Faide

دہی کے فوائد - تحریر نمبر 2035

دہی دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مقبول ترین غذاؤں میں سے ایک ہے

ہفتہ 19 دسمبر 2020

دہی دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مقبول ترین غذاؤں میں سے ایک ہے۔بیشتر افراد اسے اصل شکل یعنی کچھ تیکھے ذائقے کے ساتھ استعمال کرتے ہیں،جبکہ یہ فروٹ فلیورز کی شکل میں میٹھا بھی دستیاب ہوتی ہے۔دہی کو میٹھی یا نمکین لسی کی شکل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جو کہ بہت مقبول،صحت مند اور جسم کو ٹھنڈا کرنے والا مشروب ہے۔
اسی طرح کھانوں کے ساتھ رائتے کی شکل میں بھی کھائی جاتی ہے۔موجودہ دور میں فروزن دہی بھی کافی پسند کی جا رہی ہے۔اگر آپ جسمانی طور پر پتلے اور اسمارٹ رہنا چاہتے ہیں اور جم جانے کے لئے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے یا کسی مخصوص غذا تک محدود رہنا چاہتے ہیں تو دہی کھانا معمول بنا لینے سے مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔یہ وٹامنز،پروٹین،کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس اور زنک سے بھرپور ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مگر بہت کم افراد کو دہی کے متعدد چھپے ہوئے فوائد کا علم ہوتا ہے۔ درحقیقت یہ ایسی چیز ہے جو ہماری غذا کا لازمی حصہ ہونا چاہئے۔دہی کیلشیم سے بھرپور،پروٹین اور پروبائیوٹک سے لیس ہے۔دہی دودھ سے بننے والی ایک بہترین غذا ہے۔اسے ڈیری پراڈکٹس کا سپر ہیرو بھی کہا جا سکتا ہے۔کھانے میں اس کا استعمال عام ہے۔اسے سادہ بھی کھایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ سلاد کی ڈریسنگ اور مشروب کے طور پر بھی دہی کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔
دہی گرمیوں سردیوں ہر موسم میں استعمال کی جاتی ہے ۔دہی سے جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ یہ ایک مکمل غذا ہے۔کچھ لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ دودھ سے بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔دہی صدیوں سے انسانی غذا کا حصہ رہی ہے۔صحت پر دہی کے لاتعداد مثبت اثرات پڑتے ہیں،ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:
دہی میں موجود ضروری غذائی اجزاء آسانی سے ہاضمے کی نالی میں جذب ہو جاتے ہیں۔
یہ دیگر غذاؤں کو بھی ہضم ہونے میں معاونت کرتی ہے۔دہی جسم میں پی ایچ بیلنس برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔دہی معدے میں تیزابیت نہیں ہونے دیتی۔اس سے معدے کی کئی تکالیف سے نجات ملتی ہے۔
دہی میں موجود کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کے لئے بے حد ضروری ہے۔ دہی کا مستقل استعمال آسٹو پروسس اور گٹھیا جیسے مرض کے خطرات سے محفوظ رکھتا ہے۔

دہی میں موجود کیلشیم جسم میں کارٹیسول بننے سے روکتا ہے۔کارٹیسول کی وجہ سے ہائپرٹینشن اور موٹاپے جیسے مسائل پیش آتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر روزانہ 18 اونس دہی کھایا جائے تو اس سے پیٹ کی چربی گھلتی ہے۔جسم میں کیلشیم فیٹس کے خلیات میں سے کارٹیسول کے اخراج کو روکتی ہے جس سے انسان کا وزن نہیں بڑھتا۔
آج کل امراض قلب میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
دل کی صحت کے لئے دہی کا استعمال بے حد مفید ہے۔دہی جسم میں کولیسٹرول کو کنٹرول کرتی ہے۔یہ ہائپر ٹینشن اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض سے بھی بچاتی ہے۔
دہی سے جلد اور بال خوبصورت ہو جاتے ہیں۔اسے جلد اور بالوں پر لگایا بھی جاتا ہے۔جلد اور بالوں کو خوبصورت بنانے والے کئی گھریلو ٹوٹکوں میں دہی کا استعمال کیا جاتا ہے۔اگر صرف دہی سے ہی چہرے کا مساج کیا جائے تو یہ وائٹننگ بلیچ کا کام کرتی ہے اور اس سے جلد نرم و ملائم ہو جاتی ہے۔

دہی بالوں کی صحت اور مضبوطی کے لئے تو مفید ہے ہی،اس سے بالوں کی خشکی بھی دور ہو جاتی ہے۔دہی میں موجود لیکٹک ایسڈ خشکی پیدا کرنے والے فنگس کو ختم کرتی ہے۔دہی کو مہندی کے ساتھ بالوں پر لگانے سے خشکی سے کافی حد تک چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ اسے کنڈیشنر کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اکثر لوگوں کو دودھ پینے سے معدے کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔
کچھ لوگوں کے پیٹ میں گیسز بننے لگتے ہیں اور کچھ لوگوں کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔البتہ دہی سے آپ کو دودھ کی تمام غذائیت بھی ملتی ہے اور اس سے نظام انہضام بھی ٹھیک رہتا ہے۔
انسان کی قوت مدافعت اسے تمام تر اندرونی و بیرونی خطرات سے محفوظ رکھتی ہے۔انسان کی قوت مدافعت جتنی زیادہ ہو گی وہ اتنا ہی کم بیمار پڑے گا۔دہی کئی قسم کی بیماریوں کو ہونے سے روکتی ہے۔
یہ جسم میں ایسی حفاظتی تہہ بنا دیتی ہے جو کسی بھی جراثیم کو جسم کو کمزور کرنے یا کسی بھی بیماری کو ہونے سے روکتی ہے۔
دہی قدرت کی طرف سے ملنے والی ایک دین ہے۔اسے لازماً اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں۔اس سے آپ کو حیرت انگیز فائدے حاصل ہوں گے اور آپ کا وزن بھی نہیں بڑھے گا۔اسے لازماً اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں۔

Browse More Ghiza Aur Sehat