Zeere Ke Karishmey - Article No. 2104

Zeere Ke Karishmey

زیرے کے کرشمے - تحریر نمبر 2104

یہ قدرے چھوٹا،مگر ذائقے میں چرپرا ہوتا ہے

جمعہ 12 مارچ 2021

حکیم حارث نسیم سوہدروی
انسان نے جب روئے زمین پر پہلا قدم رکھا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی غذا اور دوا کے طور پر نباتات کا پہلے سے اہتمام کر رکھا تھا۔یہی نباتات اس کی غذا اور پھر دوا بنیں۔نباتات انسان کے لئے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے ایک بے نظیر نعمت ہے۔ان میں قدرت نے شفا رکھی ہے۔ان میں ایک زیرہ بھی ہے،جو پاکستان و ہندوستان میں بطور مسالا عام استعمال ہوتا ہے۔
زیرے کی تاریخ پانچ ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے۔چھٹی صدی عیسوی میں ایران میں محصول کا لین دین زیرہ بھرے تھیلوں کی صورت میں کیا جاتا تھا۔ایرانی بادشاہ خسرو سے یہ کہانی منسوب ہے کہ اس نے اپنی بیگم کو محصولات کا دس فیصد زیورات کی خریداری کے لئے دیا۔جب اس کی بیگم نے تھیلے کھولے تو وہ زیرے سے بھرے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

بادشاہ نے اپنی بیگم کو بتایا کہ یہ زیرے کے تھیلے سونے سے زیادہ قیمتی ہیں،کیونکہ یہ امراض دور کرنے کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔


اس کی بیگم نے تائید کرتے ہوئے کہا کہ آپ سچ کہتے ہیں،اس لئے کہ دعوتوں میں روغنی اور چٹ پٹے کھانے سے پیٹ خراب ہو جاتا ہے، لیکن زیرہ کھانے سے جاتا رہتا ہے۔زیرے میں لحمیات (پروٹینز)،نشاستہ(کاربوہائیڈریٹ)،کیلسیئم، فاسفورس،فولاد،مینگنیز،سوڈیئم اور حیاتین الف،ب ا،ب 2،ب 3(وٹامنز اے،بی ا بی 3)جیسے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں۔جدید سائنسی تحقیق کے مطابق زیرے کے تیل اور اُس کا ایک کیمیائی جز”کاروان“ (Carvone) کئی جراثیم کے خلاف موٴثر ثابت ہوا ہے۔
یہ تیل ریاح اور قبض کشا ادویہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ نیز ادویہ کے خراب مزے اور بُو کو چھپانے کے لئے ٹوتھ پیسٹ،ماؤتھ واش، عطریات اور آرائش حُسن کی مصنوعات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔زیرے کی دو قسمیں ہوتی ہیں،زیرہ سیاہ اور زیرہ سفید۔زیرہ سونف کے بیج کے مانند ہوتا ہے۔یہ قدرے چھوٹا،مگر ذائقے میں چرپرا ہوتا ہے۔
زیرہ سیاہ
زیرہ سیاہ چورن اور گر م مسالے میں استعمال کیا جاتا ہے۔
گرمی پیدا کرتا اور ریاح اور ورموں کو تحلیل کرتا ہے۔معدے کی رطوبت اور بلغم کو ختم کرتا ہے۔یہ پیشاب آور ہے۔ایام کھل کر لاتا ہے۔دست آور ادویہ میں مستعمل ہے۔چہرے کی رنگت نکھارتا اور قبض دور کرتا ہے۔اسے زیادہ مقدار میں کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ریاح کی صورت میں کھانا کھانے کے بعد ایک گرام تازہ پانی سے کھانا مفید ہے۔معدے اور جگر کی طاقت کے لئے زیرہ سیاہ ایک گرام اور لونگ ایک گرام لے کر دونوں کو باریک پیس کر سالن میں ملا کر کھانا مفید ہے۔

زیرہ سفید
زیرہ سفید آنتوں،معدے اور جگر کو طاقت دیتا ہے۔ریاح اور ورموں کو تحلیل کرتا ہے۔جسم کو گرم رکھتا اور بلغم خارج کرتا ہے۔سوزاک کی ادویہ میں شامل کیا جاتا ہے۔جن ماؤں کو دودھ کم آتا ہو،ان کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔گردوں کو طاقت دیتا،قوت باہ کو بڑھاتا اور جریان میں سود مند ہے۔زیرہ سفید مٹاپے کو ختم کرتا اور صفرے کو دور کرتا ہے۔
کھانوں کو لذیذ بنانے اور خاص کر چاولوں کو خوشبودار بنانے کے لئے ڈالا جاتا ہے۔لکنت کے مرض میں ایک تولہ زیرہ سفید کے سفوف کو شہد تین گرام میں ملا کر چند روز تک مسلسل زبان پر ملنا بڑا مفید ہے۔اسہال کی صورت میں زیرہ سفید گھی میں چرب کرکے دہی میں ملا کر کھلانے سے فائدہ ہوتا ہے۔متلی دور کرنے کے لئے لیموں کے رس میں ملا کر کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Aur Sehat