Anar Ki Shifa Bakhshian - Article No. 2557

Anar Ki Shifa Bakhshian

انار کی شفا بخشیاں - تحریر نمبر 2557

یہ دیکھنے میں اتنا خوش نما نظر آتا ہے کہ دیکھنے والا فوراً اُٹھا لیتا ہے اور اس کے دام پوچھنے لگتا ہے

ہفتہ 15 اکتوبر 2022

حکیم حارث نسیم سوہدروی
انار ایک ایسا پھل ہے،جو سر پر تاج پہنے رہتا ہے۔یہ دیکھنے میں اتنا خوش نما نظر آتا ہے کہ دیکھنے والا فوراً اُٹھا لیتا ہے اور اس کے دام پوچھنے لگتا ہے۔جب اسے چھیلا جاتا ہے تو اس کی پتلی جھلی چھوٹے بڑے مختلف خانوں میں تقسیم نظر آتی ہے،جن میں سرخ سرخ یا قوتی رس بھرے دانے مضبوطی سے جڑے ہوتے ہیں۔
جب ان دانوں کو منہ میں ڈال کر چبایا جائے تو میٹھا،مگر قدرے ترشی مائل ذائقہ زبان کو محسوس ہوتا ہے۔
انار ایک صحت بخش پھل ہے،لیکن ثقیل ہونے کی وجہ سے یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے۔کھانے کے علاوہ اس کا رس بھی بہت ذوق و شوق سے پیا جاتا ہے،اس لئے کہ یہ بہت ذائقے دار اور مزے دار ہوتا ہے۔سلاد میں انار کے دانے بھی شامل کیے جا سکتے ہیں،اس طرح سلاد کی لذت اور افادیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے بیجوں کو انار دانہ کہا جاتا ہے۔انار دانے کی چٹنی بنانے کے لئے انار کو چھیل کر اس کے بیج نکال لیے جاتے ہیں اور پھر انھیں دھوپ میں رکھ کر خوب خشک کر لیا جاتا ہے۔یہ چٹنی نہ صرف بہت خوش ذائقہ ہوتی ہے،بلکہ بہت ہاضم بھی ہوتی ہے۔بعض افراد اس چٹنی کو سالن کے طور پر مزے لے لے کر کھاتے ہیں۔
انار کو جنت کا پھل کہتے ہیں۔اس کا تعلق مشرق وسطیٰ،فلسطین،لبنان،شام،ایران،ترکی اور افغانستان سے ہے۔
ہمارے ہاں انار کا رس بچے اور بڑے بہت شوق سے پیتے ہیں۔گرمی کے موسم میں نہ صرف اس کی چٹنی زیادہ کھائی جاتی ہے،بلکہ اس کا رس بھی زیادہ پیا جاتا ہے۔
انار میں فلیوونائیڈز (Flavonoids) اور پولی فینولز (Polyphenols) جیسے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں۔یہ اجزاء سرطان اور دل کے امراض کا خاتمہ کرنے میں معاونت کرتے ہیں۔
انار میں سبز چائے کی نسبت زیادہ مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) ہوتے ہیں۔
اس میں پایا جانے والا ایک مرکب بھی دل اور اس کی شریانوں کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔یہ مانع تکسید اور صحت افزا پھل ہے،جسے اس کے موسم میں خوب کھانا چاہیے۔شیریں انار بے حد لذیذ اور مفید صحت ہوتا ہے۔یہ جراثیم کش پھل ہے،اس لئے اسے دشمنِ امراض پھل بھی کہہ سکتے ہیں۔چونکہ اس میں حرارے (کیلوریز) کم ہوتے ہیں،اس لئے اس کی زیادہ مقدار بھی صحت پر منفی اثرات مرتب نہیں کرتی۔
انار حیاتین ب 5،ج(وٹامنز بی 5 اور سی) پوٹاشیم اور ریشے (فائبر) سے بھرپور پھل ہے۔
کئی ممالک میں انار کو مختلف طریقوں سے کھایا جاتا ہے۔ایران میں انار کے رس اور پسے ہوئے اخروٹ کو مرغی کے گوشت میں شامل کرکے ایک خاص قسم کا شوربا تیار کیا جاتا ہے۔آذربائیجان میں انار کے رس سے ایک منفرد قسم کی چٹنی بنائی جاتی ہے،جسے بہت پسند کیا جاتا ہے اور لوگ اسے بہت رغبت سے کھاتے ہیں۔

انار فوائد سے مالا مال پھل ہے،اس میں فولاد بہت زیادہ ہوتا ہے اور مانع سرطان اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔یہ ہڈیوں کے امراض سے بچاتا ہے۔
اسے حیاتین ج،معدنی اجزاء اور پوٹاشیم کا خزانہ کہتے ہیں۔یہ بھوک لگاتا اور طبیعت میں فرحت پیدا کرتا ہے۔مسوڑوں اور دانتوں کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتا ہے۔پیٹ کے کیڑوں سے نجات دلاتا ہے۔
معدے کے ورم اور بھاری پن کو دور کرتا ہے۔موسمی بخار سے محفوظ رکھتا ہے۔خون کی روانی میں بہتری پیدا کرتا ہے۔مدافعتی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔یادداشت بہتر کرتا ہے۔بصارت کو تیز کرتا ہے۔چہرے کو سرخ و سفید بناتا ہے۔کولیسٹرول کو قابو میں کرنے میں اعانت کرتا ہے،غدئہ قدامیہ (پروسٹیٹ گلینڈ) میں موٴثر ہے اور جلد کو تروتازہ اور شاداب کرتا ہے۔

جلے ہوئے چہرے کی جلد
انار کے علاوہ اس کے چھلکے بھی فائدہ مند ثابت ہو چکے ہیں۔جلے ہوئے چہرے کی جلد کے اندمال کے لئے انار کے چھلکوں کو خوب اچھی طرح دھو کر رات بھر پانی میں بھگو دیں۔صبح بستر پر لیٹ کر ان چھلکوں کو نرمی سے چہرے پر رکھ لیں،پھر بیس منٹ کے بعد چہرہ دھو لیں۔چند دن ایسا کرنے سے چہرے کی جلد مندمل ہونے لگے گی۔

برص کے نشانات
جسم پر سفید دھبے یا برص کے نشانات کو ہلکا کرنے میں انار کے چھلکوں کا سفوف بہت مفید ہے۔
پیشاب کی تکالیف
پیشاب کی تکلیف دُور کرنے کے لئے انار کے چھلکوں کو ایک گلاس پانی میں بھگو کر روزانہ ان کا پانی پینے سے پیشاب نہ آنے یا رُک رُک کر آنے کی تکالیف ختم ہو جاتی ہیں۔
ذیابیطس
انار کے چھلکوں کا سفوف ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے،اس لئے کہ یہ سفوف جسم میں بننے والی انسولن کو قابو میں کر لیتا ہے۔

بھوک نہ لگنا
بھوک نہ لگنے کی کیفیت میں بھی انار کے چھلکوں کا سفوف موٴثر ہے۔یہ غذا کی نالی میں موجود اضافی گیس کو خارج کرکے بھوک لگاتا ہے۔
قلب
یہ سفوف قلب کو طاقت دیتا اور جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے۔اس کے علاوہ خون میں موجود ہیموگلوبن کو کثافتوں سے پاک کرتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj