Anar Zehni O Jismani Taqat Ke Liye Behtareen Ghiza - Article No. 2595

Anar Zehni O Jismani Taqat Ke Liye Behtareen Ghiza

انار ذہنی و جسمانی طاقت کے لئے بہترین غذا - تحریر نمبر 2595

لذت و تاثیر اور شفاء بخشی کے اعتبار سے اس پھل کا کوئی ثانی نہیں ہے

بدھ 7 دسمبر 2022

قرآن میں اللہ رب ذوالجلال نے پھلوں کا ذکر کرتے ہوئے انار کا ذکر واضح طور پر دو تین جگہ کیا ہے۔سورہ انعام میں انار کے کونپلوں کے جڑے ہوئے دانے کے ساتھ الگ سے بھی انار کا ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس میں تمہارے لئے بہت سی نشانیاں ہیں۔سورہ رحمن میں انار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میوے‘کھجور اور انار جنت میں ہوں گے یہ رب کی نعمتیں ہیں۔
انار زمانہ قدیم سے لوگوں کے استعمال میں ہے۔اس کا تذکرہ تمام صحیفہ آسمانی میں ملتا ہے۔زمانہ قدیم کی پینٹنگز میں پھلوں کے ساتھ انار بھی موجود ہے۔سینکڑوں سال پرانی دیومالائی‘بھوتوں‘پریتوں کی کہانیوں میں انار‘امرود اور آم ہی کا تذکرہ پایا جاتا ہے۔حکیم ابن سینا‘حکیم بقراط و سقراط کے نسخوں میں انار مرض کی شدت کم کرنے اور مرض کو بھگانے میں انار کا خاص ذکر ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

حکیم بقراط کا کہنا ہے کہ انار انتڑیوں کے ورم کے لئے لاجواب ہے۔امام رازی اور سدیدی کہتے ہیں کہ انار جلدی امراض میں بہت سود مند ہے اور انار کے پھول سے بہتر مصفئی خون کوئی دوا نہیں۔انہی حکماء کا قول ہے کہ انار کے پھول کے استعمال سے برص جیسا موذی مرض بھی دور ہو سکتا ہے۔حکیم جالینوس انار کو جگر اور امراض دل کے شہر بتاتے ہیں۔آج کی سائنسی تحقیقات انار میں وٹامن D‘C اور ایم کی موجودگی بھی بتاتے ہیں اور ہمارے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم ہے کہ انار شیریں کسی نہ کسی درد کو کھو دیتا ہے اور شیطانی وسوسہ کو دور کرتا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ انار کے دانوں کو بیج سمیت کھاؤ۔
انار
قدرت کی طرف سے انسان کو بخشا گیا ایک انتہائی قیمتی پھل۔انار کو اردو‘پنجابی‘بلوچی فارسی میں انار عربی میں رمان ہندی میں انار اور مدھو پھل مرہٹی و گجراتی میں دالم وڈالمپ جبکہ لاطینی میں پونیکا گرانیٹم اور انگریزی میں (Pomegranate) کہتے ہیں۔
انار کے بارے میں ایک کہاوت بڑی عام ہے ایک انار سو بیمار اگرچہ یہ مثل کسی اور معنی میں استعمال ہوتی ہے لیکن لفظی طور پر بھی اس کہاوت میں یوں صداقت ہے کہ ایک انار کئی امراض میں شفا بخش ہے۔انار میں گوشت بنانے والے روغنی اجزاء‘کیلشیم‘پوٹاشیم‘فاسفورس‘فولاد‘ہائیڈروکلورک ایسڈ کے علاوہ وٹامنز A‘B اور C بھی پایا جاتا ہے۔
یہ اختتام گرما کا بہترین تحفہ ہے جو سردی تک رہتا ہے اسی لئے اسے گرمی کے بجائے سردی کا تحفہ کہتے ہیں۔انار کی دنیا بھر میں کئی قسمیں پائی جاتی ہیں جس میں ترش اور شیریں دونوں طرح کے ہوتے ہیں۔انار کی ایک قسم بے دانہ یا بیدانہ بھی ہوتی ہے جس کے بیج سرخ نہیں ہوتے اور ذائقے میں صرف شیریں یا پھیکا ہوتا ہے لیکن رس دار ہوتا ہے۔سعودی عرب طائف کا انار انتہائی سرخ اور بے حد شیریں ہوتا ہے جبکہ عراق میں سرخ‘سیاہ اور حلوہ یعنی بے حد میٹھا پایا جاتا ہے۔
ایران اور یمن کے انار بھی شیریں‘سرخ اور رس دار ہوتے ہیں۔امریکی انار بھی اچھے قسم کے اور سرخ ہوتے ہیں۔ایشیا کی طرح یورپ کے ممالک میں بھی تقریباً ہر جگہ انار پیدا ہوتا ہے بعض علاقوں میں باضابطہ کاشت کی جاتی ہے۔ہمارے یہاں پاکستان میں بھی باضابطہ طور پر تجارتی بنیاد پر کاشت ہوتی ہے جس میں قندھاری‘شامی‘جھالاری‘دیسی‘باٹا‘کھٹا اور بیدانہ کی قسمیں ہیں جو میٹھی اور ترش دونوں ہوتی ہیں۔

قندھاری انتہائی سرخ اور شیریں ہوتا ہے جبکہ جھالاری سرخ ہونے کے باوجود ترش ہوتا ہے۔ان دونوں کی کاشت وسیع پیمانے پر کی جاتی ہے کیونکہ ان کی ذخیرہ اندوزی آسان ہوتی ہے۔جلدی خراب نہیں ہوتے اور برآمد کرنے کے لئے بہتر ہوتے ہیں۔انار سرد تر ہوتا ہے۔محققین اغذیہ اسے بھی پھلوں کا سردار قرار دیتے ہیں۔قرآن میں اس کا تذکرہ بار بار آیا ہے۔
اسی لئے لوگ اسے جنتی پھل کہتے ہیں۔حدیث کے حوالے سے روایتوں میں یہ بھی وارد ہے کہ ہر انار میں ایک قطرہ آب کوثر ہوتا ہے۔لذت‘تاثیر اور شفا بخشی کے اعتبار سے اس پھل کا کوئی جواب نہیں ہے اسی لئے کم استعمال ہونے کے باوجود یا غذائی اعتبار سے کم کھائے جانے کے باوجود اپنے گوناگوں فوائد کی کثرت کے سبب پھلوں میں نمایاں اور امتیازی حیثیت حاصل ہے۔
ایک پاؤ جوس میں دو چپاتیوں کی غذائیت ہوتی ہے۔
اس پھل کی لطافت‘تاثیر اور بشاشت پروری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اکثر امراض میں طبیعت‘رفع کمزوری اور خون صالح کی پیداوار کے لئے انار سے بہتر کوئی نہیں اور بلاشبہ ان کثیر فوائد کے لئے طبیبوں کے یہاں بطور خاص رائج ہے۔انار معدہ کی کمزوری دور کرنے کے لئے تیربہ ہدف پھل ہے۔
اعضائے رئیسہ کو طاقتور بناتا اور گرمی دور کرنے کے لئے لاجواب ہے۔کھٹی ڈکاروں کو بند کرتا ہے قے (امعاد) اور اس کی عادت و علت کو روکتا اور دور کرتا ہے۔شدت پیاس میں بے حد مفید ثابت ہوتا ہے‘ابکائیوں کو روکتا اور پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔دل کی بے چینی کے لئے اکسیر ہے اور مرض سوزاک میں مفید۔ذہن کی نشوونما اور جسمانی طاقت کے لئے بہترین غذا ہے۔
خون کو صاف کرتا اور سرخ ذرات کو بڑھاتا ہے۔جسم کو موٹا کرتا ہے اور جگر کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔بھوک لگاتا اور معدہ کو طاقت دیتا ہے لیکن قابض ہے اسی لئے پیچش اور دستوں میں (ابتدائی درجے میں) میٹھا انار اور اس کے رس کو مزید میٹھا کرکے پلانا زیادہ فائدہ مند ہے۔مرض سنکرہنی میں بھی مفید ہے اور بواسیر کے خون کو بھی روکتا ہے‘پیٹ کو نرم کرتا ہے اسی لئے انار کے چھلکوں کا عرق نکال کر یا سفوف بنا کر چاول کے دعصوون کے ساتھ استعمال عورتوں کے امراض حیض‘لیکوریا اور نکسیر و بواسیر کے خون میں فائدہ مند ہے۔
کھٹا میٹھا انار مصری کے ساتھ استعمال کرنا چاہئے اس کے صفراوی قے‘ہچکی‘دست‘یرقان اور کھجلی (خارش) میں بے حد فائدہ پہنچاتا ہے۔سرد مزاج کے لوگوں کو صرف میٹھا انار ہی کھانا چاہئے۔
ترش یا کھٹا انار
سرد مزاج والوں کے لئے نقصان دہ ہے لیکن فوائد کے اعتبار سے معدہ‘دل‘جگر اور سینہ کی حرارت و تپش اور گرمی کو دور کرتا ہے۔
خون کا جوش مٹاتا ہے۔تپ (بخار) والی قے اور دستوں میں مفید ہے۔یرقان و کھجلی میں بھی مفید ہے لیکن زیادہ استعمال بلغم بڑھاتا اور کھانسی پیدا کرتا ہے۔نئی تحقیق کے مطابق انار میں جراثیم کشی کی بے حد صلاحیت ہے۔اسی لئے دق و سل (T.B ٹی بی) کے لئے بھی بے حد مفید ہے۔مسلسل استعمال سے دبلا جسم موٹا ہو جاتا ہے۔میٹھے رس سے پرانی کھانسی بھی ختم ہو جاتی ہے بعض عورتیں مٹی کھاتی ہیں انہیں چاہئے کہ کھٹا میٹھا انار کھائیں ان کی مٹی کھانے کی عادت ختم ہو جائے گی۔
کالی مرچ اور نمک ڈال کر کھانے پینے سے بھوک کھل جاتی ہے۔منہ کے چھالے اور دانے کے لئے یا مسوڑھوں میں درد اور خون آنے کے لئے پتوں کو جوش دے کر چکنا کرنا بے حد مفید ہے یا خشک کلیوں کو منجن بنا کر استعمال کرنے سے نہ صرف مسوڑھوں کے خون بند ہو جاتے ہیں۔ہلتے ہوئے دانت بھی جم جاتے ہیں۔اسی طرح میٹھا رس پینا پیشاب کے ساتھ ساتھ جسم کے خراب اور مضر مادوں کو نکال دیتا ہے۔
میٹھا انار نزلہ اور گلے کی خراش اور ٹانسل میں مفید ہے۔آواز صاف کرتا ہے۔معدے کی کمزوری اور سردی کی وجہ سے سفید ہونٹوں کو انار کے مسلسل استعمال سے سرخی میں بدلا جا سکتا ہے۔نظر کی کمزوری اور پلکوں کو گھنا کرنے کے لئے بھی اس کا استعمال مفید ہے۔میٹھے انار کا رس دھوپ میں رکھ کر یا نان اسٹک برتن میں ہلکا پکا کر گاڑھا کر لیں اور سلائی سے آنکھوں میں لگائیں۔
اس سے آنکھوں کی خارش بھی دور ہو گی۔یہی پکا ہوا رس ناک کی پھنسی کے لئے بھی مفید ہے۔انار کا چھلکا جوش دے کر پیا جائے تو کثرت اولاد سے بچا جا سکتا ہے۔انار کا چھلکا رنگ سازی اور رنگ کو پکا کرنے کے لئے بے حد کارآمد ہے۔اسی طرح بچوں کے کدو دانے اور چھوٹے کیڑوں کے لئے انار کے چھلکے کا عرق اور سفوف بھی فائدہ مند ہے اور خسرہ کے مرض میں مبتلا بچوں کے کمرے میں انار کی لکڑی جلانا بھی فائدہ مند ہے۔انار میں سیماب ملا کر خضاب بھی بنایا جاتا ہے جو سفید بالوں کو بھی سیاہ کر دیتا ہے۔غرض یہ کہ ایک انار سو بیماریوں کے لئے اکیلا ہی کافی ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj