Beetroot - Jigar Tawana Rakhey - Article No. 2098

Beetroot - Jigar Tawana Rakhey

چقندر جگر توانا رکھے - تحریر نمبر 2098

یہ سلاد میں رنگ بھر دینے والی سبزی ہے

جمعہ 5 مارچ 2021

چقندر بنیادی طور پر یورپ،بحر روم اور مغربی ایشیائی سبزی ہے مگر دنیا بھر میں کاشت بھی ہوتی ہے اور ہمارے یہاں بھی ذوق و شوق سے کھائی جاتی ہے۔اس سبزی کی متعدد اقسام ہیں جس میں ہرے،سرخ،جامنی مائل سرخ وغیرہ شامل ہیں۔ویسے تو چقندر کو سبزی کے طور پر بھی پکایا جاتا ہے،ہمارے یہاں اچار بھی بنتا ہے اور مشرقی یورپ میں یخنی کے ساتھ سوپ کی شکل میں بھی استعمال ہوتا ہے،پاک و ہند میں گوشت کے علاوہ خالص سبزی کے طور پر یا دیوانی ہانڈی میں سبزیوں سمیت تیار کرنے کا رجحان بھی ہے۔

دنیا بھر کی سلاد میں چقندر رنگ بھر دینے والی سبزی ہے۔ہماری سلاد ہو یا رشین سلاد ان دونوں میں چقندر کے تراشے لمبائی یا چھوٹے ٹکڑوں کی شکل میں شامل کئے جاتے ہیں۔سادہ سلاد میں مولی،کھیرا،پیاز،گاجر اور چقندر بے انتہا پسند کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

چقندر کا جوس اسٹیمنا بڑھاتا ہے اور لو بلڈ پریشر کے لئے بے حد مفید ہے۔آپ چاہیں تو چقندر ابال کر استعمال کر لیں یا بھاپ میں پکا کر نیم پختہ شکل میں کھائیں یا پھر باریک تراشے ہوئے کچی حالت میں کھائیں۔

ہر شکل بہترین غذائیت مہیا کرتی ہے۔
آسٹریلیا میں ہم برگرز میں چقندر استعمال کئے جاتے ہیں اور انہیں Aussie Burger کہا جاتا ہے۔
سربیا میں سردیوں کے کھانوں کے علاوہ سلاد میں سرکے اور نمک کے ساتھ کھائے جانے کی روایت ملتی ہے۔
سویڈن اور Nordic ممالک میں چقندر کے کوفتے بنائے جاتے ہیں یعنی قیمے کے ساتھ چقندر شامل کیا جاتا ہے۔
جرمنی میں آپ ریستوران میں کھانا طلب کریں تو چقندر کو میش کرکے سائیڈ آرڈر کے طور پر دیا جاتا ہے۔

جاپان میں ایک خاص اچار جسے Fukujinzuke کہا جاتا ہے اسے چقندر شامل کرکے رنگین بنایا جاتا ہے۔
دنیا کی کئی کھانوں کی صنعتیں ٹماٹو پیسٹ،ساسز،مٹھاس کے کھانوں،جیم جیلی اور آئس کریم کے علاوہ ناشتے کے دلیوں میں اسے شامل کرتی ہیں۔
3.5 اونس یا 100 گرام چقندر میں پائے جانے والے اجزاء
توانائی KJ180,43 Kcal
کاربوہائیڈریٹس 9.56 گرام
شکر 6.67 گرام
غذائی فائبر 2.8 گرام
چکنائی 0.17 گرام
پروٹین 1.61 گرام
وٹامنز
وٹامن A
بیٹا کیروٹین2ug
تھیامین 0.31Biملی گرام
رینوسیلی ون 0.04 ملی گرام
نیاسین 0.334 ملی گرام
وٹامن0.067B6ملی گرام
فولیٹ 100 ملی گرام
وٹامن0.9Cملی گرام
معدنیات
کیلشیئم 16 ملی گرام
آئرن 0.8 ملی گرام
میگنیز 0.329 ملی گرام
میگزئم 23 ملی گرام
پوٹاشیم 325 ملی گرام
سوڈیم 78 ملی گرام
زنک 0.35 ملی گرام
پانی 87.58 گرام
چقندر بڑھائے حسن
Ohio اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق چقندر میں وٹامن C کی موجودگی کی وجہ سے کیل مہاسوں،جلدی بیماریوں کے اثرات،بڑھتی ہوئی عمر کے مضر اثرات اور داغ دھبوں میں مفید رہتا ہے۔
بالوں کے لئے بھی مفید ہے یہ مانع سوزش جز ہے۔Zinc کی موجودگی اس خیال کو پختہ کرتی ہے کہ یہ اندرونی اور بیرونی دونوں صورتوں میں جلد کو محفوظ،توانا اور جواں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔بڑھے ہوئے بلڈ پریشر کے مریض کو سلاد اور جوس کی شکل میں چقندر کھلانا بہتر غذائی علاج ہوتا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj