Berries Ke Kamalat - Article No. 2401

Berries Ke Kamalat

بیریز کے کمالات - تحریر نمبر 2401

اسے کھانے سے نہ صرف انسان صحت مند رہتا ہے،بلکہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچا رہتا ہے

پیر 28 مارچ 2022

آفرین اعجاز
کرین بیری (Cranberry) ایک پھل ہے۔اس کا رنگ سرخ ہوتا ہے اور یہ چٹنی اور جیلی بنانے میں کام آتا ہے۔کرین بیری کو فین بیری (Fenberry) کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے،لیکن یہ ککروندے کے نام سے زیادہ مشہور ہے۔یہ مزے میں ترش ہوتی ہے۔کرین بیری کے علاوہ بیریز کی کئی اقسام اور بھی پائی جاتی ہیں،مثلاً بلیو بیری،بلیک بیری،اسٹرابیری،ہکل بیری،گوز بیری اور رس بھری وغیرہ۔
کرین بیری میں مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔یہ مانع تکسید اجزاء ہماری صحت کے دشمن آزاد اصلیوں (فری ریڈیکلز) کا خاتمہ کرتے ہیں۔ان مانع تکسید اجزاء کو حاصل کرنے کا سب سے اچھا ذریعہ یہ ہے کہ کرین بیری کا رس روزانہ پیا جائے۔کرین بیری کا رس ہماری شریانوں کو کھلا رکھنے کے لئے بہت مفید ہے۔

(جاری ہے)

اس کا رس پینے سے پیشاب بہ آسانی اور روانی سے آتا ہے۔

کرین بیری کے رس کا آدھا گلاس روزانہ پینے سے مثانے کے ورم کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔مثانے کا ورم پیشاب کے ایک تعدیے (انفیکشن) کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔کرین بیری کا رس مسوڑوں میں ہونے والے بیکٹیریا سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔جدید تحقیق کے مطابق کرین بیری کا رس پیشاب کی نالی میں ہونے والی تکلیف اور گردوں کے تعدیے کو بھی دُور کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔

امریکا کے علاوہ بلیو بیری (Blueberry) دنیا کے بہت سے خطوں میں کاشت کی جاتی ہے۔امریکی اسے مختلف پکوانوں کی تیاری میں استعمال کرتے ہیں اور اس کے علاوہ اس سے کئی قسم کی کھانے پینے کی اشیاء بھی تیار کی جاتی ہیں،مثلاً بلیو بیری چیز کیک،بلیو بیری بن اور بلیو بیری پین کیک اور اس کے ساتھ ساتھ یہ شربت یا جام (Jam) کی تیاری کے لئے بھی نہایت موزوں اور لذیذ ہوتی ہیں۔
ان کی تیاری کے لئے اور چیزوں کے مقابلے میں شکر بھی کم درکار ہوتی ہے۔تیار کرتے وقت ان میں تھوڑا سا لیموں کا رس شامل کر لیا جائے تو ذائقہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔انھیں دوسرے مشروبات کے ساتھ بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔بل بیری (Bilberry) کی طرح بلیو بیری بھی قابض اور سرد تاثیر رکھتی ہے،اس میں پیشاب کھل کر لانے کی خاصیت ہوتی ہے۔زیادہ مقدار میں اس کا کھانا قبض کشا ہوتا ہے۔
بلیو بیری سے تیار کی گئی اشیاء کے کھانے سے بڑھا ہوا بلڈ پریشر معمول پر آ سکتا ہے۔بلیو بیری معدے کے لئے انتہائی مفید پھل ہے۔بلیو بیری دماغی طاقت بڑھاتی ہے اور سرطان سے بھی تحفظ دیتی ہے۔جسمانی سوجن کو دور کرنے کے علاوہ یہ کولیسٹرول کو بھی معمول پر رکھتی ہے۔بلیو بیری کے گودے کا لیپ،بواسیر،جلنے جھلسنے کے زخم،ایکزیما اور جلد کی دیگر شکایات کے لئے مفید ہوتا ہے۔
اس کے پتوں کے جوشاندے کی کلیاں سوجے ہوئے مسوڑوں اور منہ کی دیگر تکالیف کے لئے مفید ثابت ہوتی ہیں۔اس کے رس میں سوجی ہوئی آنکھیں ٹھیک کرنے کی تاثیر ہوتی ہے۔بلیو بیری استسقا اور اسقربوط (Scurvy) کے لئے بھی تجویز کی جاتی ہے۔اسقربوط کا مرض حیاتین ج (وٹامن سی) کی کمی سے خاص طور پر ملاحوں کو معذور کر دیتا ہے،گویا بلیو بیری اس حیاتین کی فراہمی کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
اس سے گہرا نیلا رنگ بھی تیار کیا جاتا ہے۔بلیو بیری جوں جوں پکتی ہے،اس کا رنگ بدلتا جاتا ہے۔مختلف مقاصد کے لئے اس کے پتے اور پھل استعمال کیے جاتے ہیں۔
گوجی بیری (Goji Berry) جسے وولف بیری بھی کہا جاتا ہے۔اس کا شمار بہترین غذاؤں میں کیا جاتا ہے۔گوجی بیری کھانے سے بڑھاپا دیر میں آتا ہے۔تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اسے کھانے سے نہ صرف انسان صحت مند رہتا ہے،بلکہ بہت سی بیماریوں سے بھی بچا رہتا ہے،گوجی بیری زخموں کو تیزی سے مندمل کرتی ہے،ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتی ہے،بخار سے بچاتی اور بڑی عمر میں بینائی کے عوارض سے محفوظ رکھتی ہے۔
ان کے علاوہ یہ عارضہ دل میں بھی مفید ہے۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق گوجی بیری دافع سرطان بھی ہو سکتی ہے اور عارضہ قلب سے متعلق بیماریوں سے بچاؤ کے لئے فائدہ مند بھی۔گوجی بیری میں چونکہ حیاتین الف (وٹامن اے) ہوتی ہے،اس لئے یہ مدافعتی قوت میں اضافہ کرتی ہے اور بینائی کو برقرار رکھتی ہے۔یہ بڑھاپے اور اس کے سبب پیدا ہونے والی بیماریوں کی بھی روک تھام کرتی ہے۔
گوجی بیری میں حیاتین ج بھی ہوتی ہے،جو دانتوں کو مضبوط رکھتی ہے اور مسوڑوں کو طاقت دیتی ہے۔اس کے علاوہ یہ فولاد کو ہضم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔نیز عضلات اور پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے،کیونکہ اس میں پروٹین (لحمیہ) ہوتا ہے۔
اسٹرابیری (Strawberry) کسے اچھی نہیں لگتی،خاص طور پر بچے تو اسے بہت شوق سے کھانا پسند کرتے ہیں۔پھر وہ چاہے اسٹرابیری کیک ہوں،بسکٹ ہوں،کینڈیز ہوں یا آئس کریم،اسٹرابیری کا مزہ و ذائقہ بچوں کو بہت پسند آتا ہے۔
اسٹرابیری خوش نما سرخ رنگت کی بدولت دیکھنے میں جتنی خوبصورت لگتی ہے،اتنی ہی کھانے میں بھی مزہ دیتی ہے۔اس کا ذائقہ کھٹا،لیکن بہت مزیدار ہوتا ہے۔اسٹرابیری پوری دنیا میں پسند کی جاتی ہے۔موسم کے حساب سے اس کی کاشت دنیا کے کئی ممالک میں کی جاتی ہے۔
اسٹرابیری حملہ قلب کے خطرے کو کم کرتی ہے۔اس کے علاوہ اسٹرابیری کھاتے رہنے سے انسان سرطان جیسے خطرناک مرض سے بچا رہتا ہے۔
اسٹرابیری روزانہ کھانے سے نہ صرف انسان کی قوتِ مدافعت بڑھ جاتی ہے،بلکہ جلد بھی خوب صورت ہو جاتی ہے۔اس میں موجود فائبر،سلیکون،پوٹاشیم،میگنیزیئم،آیوڈین،فولک ایسڈ،فلیوونائیڈز،حیاتین ب 2 اور حیاتین ب 6 کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ اسٹرابیری میں ایک معدنی جزو ”بورون“ (Boron) بھی پایا جاتا ہے،جو خواتین کے جسم میں زنانہ ہارمونز کی سطح بڑھا دیتا ہے،جس سے بیشتر نسوانی امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔اسٹرابیری جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے،جلد کی خشکی کو ختم کرتی ہے جھائیوں کو دور کرتی ہے اور چہرے کو خوبصورتی فراہم کرتی ہے۔اسٹرابیری آنکھوں کی صحت کے لئے بھی بہت مفید ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj