Cheeni Choriye - Gurr Khaiye - Article No. 2282

Cheeni Choriye - Gurr Khaiye

چینی چھوڑیے،گُڑ کھائیے - تحریر نمبر 2282

چینی کے مقابلے میں گُڑ بہت زیادہ مفید ثابت ہو چکا ہے

بدھ 27 اکتوبر 2021

نسرین چاہین
گُڑ چینی کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔یہ بھی گنے سے ہی حاصل کیا جاتا ہے،لیکن گُڑ چینی کے مقابلے میں صحت کے لئے زیادہ فائدہ مند ہے۔سفید چینی کو جب ہم کھاتے ہیں تو یہ ہمارے جسم میں صرف نشاستوں (کاربوہائیڈریٹس) کی کمی کو پورا کرتی ہے،لیکن بھوک کا خاتمہ کر دیتی ہے۔سفید چینی زہر ہے،اسے اپنی زندگی سے نکال دیجیے۔

چینی سے جسم کو درکار لحمیات (پروٹینز) اور حیاتین (وٹامنز) نہیں مل پاتیں۔گنے سے صرف عام شکر (Sucrose) حاصل کی جاتی ہے۔ گُڑ میں بہ کثرت حیاتین،لحمیات،ریشہ اور معدنیات پائی جاتی ہیں۔ان میں جست (زنک)،تانبا (کاپر) اور کرومیئم جیسی اہم معدنیات شامل ہیں۔گُڑ کی تاثیر گرم ہوتی ہے،جب کہ بہت پرانے گُڑ کی تاثیر خشک ہوتی ہے،لیکن یہ بہت مفید ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

جو مرد و خواتین اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہوں،انھیں چاہیے کہ وہ چائے میں چینی کی جگہ گُڑ استعمال کریں،چند دن بعد ہی انھیں فرق محسوس ہونے لگے گا۔کھانا کھانے کے بعد اگر تھوڑا سا گُڑ کھا لیا جائے تو ہاضمے کا نظام تیز ہو جاتا ہے۔روزانہ گُڑ کھانے سے تیزابیت سے ہونے والی سینے کی جلن ختم ہو جاتی ہے ۔گُڑ گردوں کو صاف کرتا اور سر کے آدھے درد سے نجات دلاتا ہے۔
گُڑ مختلف ادویہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔گُڑ کو سب سے زیادہ گردوں کی دواؤں میں شامل کیا جاتا ہے۔
گُڑ کھانے سے گرمیوں میں جسم ٹھنڈا رہتا ہے،جب کہ سردیوں میں گرم رہتا ہے۔شدید گرمی میں گُڑ کا شربت پینے سے لُو نہیں لگتی ہے۔ گاؤں دیہات میں آج بھی لوگ عام طور پر گُڑ ہی کھاتے ہیں۔نیز چائے اور مشروبات میں بھی گُڑ ہی شامل کرتے ہیں۔لوگ اکثر خوشی کے موقع پر بھی گُڑ تقسیم کرتے ہیں اور گُڑ کے شربتوں سے مہمانوں کی خاطر و تواضع کرتے ہیں۔
گُڑ خون میں جذب ہو کر خون کی صفائی کرتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے،جلد کو صاف کرکے دلکش بناتا ہے اور چہرے کے دانوں اور داغ دھبوں کو بھی دور کرتا ہے۔گُڑ کھانے والے لوگوں کے بال بھی صحت مند رہتے ہیں،یعنی بالوں کی خشکی ختم ہو جاتی ہے اور ان میں چمک پیدا ہو جاتی ہے۔
گُڑ مختلف قسم کے پکوانوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔گُڑ سے بنے ہوئے چاول بہت مزے دار ہوتے ہیں۔
کئی قسم کی مٹھائیوں میں بھی گُڑ ڈالا جاتا ہے۔میٹھے پکوانوں میں چینی کے بجائے گُڑ شامل کرنے سے ذائقہ اور لذت بڑھ جاتی ہے۔اس میں قدرتی مٹھاس پائی جاتی ہے، جو گنے کے رس کو گرم کرنے یا پکانے سے حاصل ہوتی ہے۔گُڑ چینی کی نسبت بہت زیادہ فوائد کا حامل ہے۔گُڑ میں قدرتی طور پر ایسے اہم و مفید اجزاء ہوتے ہیں،جو صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
گُڑ میں بہت سارے صحت بخش اجزاء پائے جاتے ہیں،مثلاً کیروٹین، نکوٹین،تیزاب،حیاتین الف،حیاتین ب 1،ب 2،حیاتین ج (وٹامن سی)،فاسفورس اور فولاد وغیرہ۔اس کے علاوہ گُڑ میں سلینیئم اور مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) بھی پائے جاتے ہیں۔
گُڑ مدافعتی قوت کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔مختلف قسم کے تعدیوں (انفیکشنز) اور بیماریوں سے لڑنے کے لئے جسم مدافعتی قوت کے نظام پر انحصار کرتا ہے اور گُڑ جسم کی مدافعتی قوت کو مضبوط کرتا ہے۔
گُڑ میں چونکہ فولاد ہوتا ہے،اس لئے یہ خون کی کمی میں مبتلا مریضوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔یہ خون میں ہیمو گلوبن کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے۔گُڑ میں بہت سارے طبی خواص پائے جاتے ہیں، چنانچہ یہ غذا اور دوا کے طور پر کھایا جاتا ہے،اس لئے ہر گھر میں گُڑ کی موجودگی ضروری ہے۔گُڑ عام بیماریوں میں بھی کھایا جا سکتا ہے۔امراض سے چھٹکارا پانے کے لئے اسے قدیم زمانے سے کھایا جا رہا ہے اور لوگ آج بھی اسے مختلف بیماریوں میں کھاتے ہیں۔

کیمیائی اشیاء کا کام کرنے والوں کے لئے تو گُڑ ایک نعمت ہے،کیونکہ گُڑ کھانے سے کیمیائی اجزاء کے مضر اثرات زائل ہو جاتے ہیں۔گُڑ کھانے سے گلے کی خراش جاتی رہتی ہے اور سانس کی نالی کی خوب صفائی بھی ہو جاتی ہے۔اس مقصد کے لئے اکثر کارخانوں اور فیکٹریوں میں مزدوروں کو گُڑ کھانے کے لئے دیا جاتا ہے،تاکہ وہ امراض کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں۔

گُڑ غذائیت سے بھرپور ایک قدرتی غذا ہے۔چینی کے مقابلے میں گُڑ بہت زیادہ مفید ثابت ہو چکا ہے۔گُڑ کی شکر بھی بازار میں بہ آسانی مل جاتی ہے۔یہ براؤن شکر کہلاتی ہے۔یہ بھی گُڑ سے ہی بنائی جاتی ہے،اس لئے اس میں گُڑ جیسی ہی مفید خصوصیات ہوتی ہیں۔اکثر معالج اور ماہرین غذا سفید چینی کے بجائے براؤن شکر کھانے کی تلقین کرتے ہیں،تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے کہ گُڑ یا براؤن شکر بھی اعتدال سے ہی کھائی جائے،کیونکہ زیادتی ہر چیز کی نقصان دہ ہوتی ہے۔

سردیوں میں گُڑ سے بنی ہوئی چائے پینا چاہیے۔یہ بہت مفید اور مزے دار ہوتی ہے۔اس کے علاوہ گُڑ سے بنی ہوئی گزک اور ریوڑیاں بہت ذوق و شوق سے کھائی جاتی ہیں،تِل کے لڈو بھی گُڑ سے ہی بنائے جاتے ہیں اور پت (اچھوانی) بھی گُڑ سے بنائی جاتی ہے،جس میں مختلف میوے شامل کیے جاتے ہیں۔یہ سب موسم سرما کی خاص سوغاتیں ہیں۔گُڑ سے تیار کردہ میٹھی سویاں،چٹنی اور مربے بہت مزے دار اور مقوی ہوتے ہیں۔
گُڑ سے بنی ہوئی میٹھی ڈشیں کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے۔
اپنے روزانہ کے کھانوں میں گُڑ کو ہمیشہ کے لئے شامل کر لیجیے،یہ اچھی صحت کے لئے بہت مفید اور ضروری غذا ہے،خاص طور پر سردیوں کے موسم میں۔گُڑ خریدتے وقت ایک بات کا خیال رکھیں کہ سفید اور صاف و شفاف گُڑ ہر گز نہ خریدیں،بلکہ گہرے رنگ کا گُڑ خریدیں،یہی اصلی گُڑ ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj