Daalain - Protein Aur Maadaniyat Ka Sasta Zariya - Article No. 2407

Daalain - Protein Aur Maadaniyat Ka Sasta Zariya

دالیں،پروٹین اور معدنیات کا سستا ذریعہ - تحریر نمبر 2407

یہ غذائیت کا بڑا ذریعہ ہیں

پیر 4 اپریل 2022

ہر گھر میں روزانہ ایک سوال پوچھا جاتا ہے۔یہ مقبول تین سوال کہ آج کیا پکائیں،زبان زد عام تو ہے اور اکثر گھروں میں گھر کے سربراہ کہہ دیتے ہیں ”جو مرضی ہو پکا لیں“ سمجھدار خواتین دسترخوان پر متنوع ڈشز بناتی ہیں اور اگر کبھی صرف دال چاول بنے ہوں تو یہی سربراہ ماتھے کی تیوریاں چھپا نہیں پاتے اور کہتے ہیں ”آپ کو صرف دال ہی ملی تھی پکانے کے لئے“ اس لئے ہم نے خواتین کو دال کے ساتھ مچھلی فرائی،شامی کباب یا آلو کے کٹلٹس مرغی یا قیمے کے ساتھ بناتے دیکھا ہے۔
سوکھی دال تو حلق سے اُترتی ہی نہیں۔یہ ایک گھر کا نہیں ہزاروں گھروں کا منظر نامہ ہے۔
جب بچے بڑے ہونے لگیں،ان کے پاس جیب خرچ کے لئے پیسے ہوں یا وہ کام کرنے لگیں اور ان کی جیب بھری ہو تو وہ پیزا یا فاسٹ فوڈ آرڈر کر لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

مائیں کسمسا کے رہ جاتی ہیں۔کماؤ پوت اولاد کے سامنے والدین بے بس ہو جاتے ہیں۔اصل میں مسئلہ زبان کی لذت کا ہے۔

ہماری غذائی ترجیحات بدل چکی ہیں۔بدقسمتی سے دال کو غریب لوگوں کی خوراک سمجھا جاتا ہے۔سائنسی تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ دال غذائی خوبیوں کے حوالے سے کسی بھی طرح دوسری غذاؤں سے کم نہیں۔اس بات پر حیرت نہیں ہوتی کہ دالوں کی غذائیت،زرعی فوائد کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ 2016ء سے اب تک دالوں کا عالمی دن مناتی چلی آ رہی ہے۔
دالیں خوردنی بیج ہیں
یہ پھلی دار اجناس کے وہ خوردنی بیج ہیں جو خشک اور کم چکنائی کے حامل ہوتے ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک وزراعت ایسی گیارہ اقسام کو بطور دال تسلیم کرتا ہے؟جو سبزی کے طور پر نہ پکائی جائیں،جن سے تیل نہ نکالا گیا ہو اور جو بوائی کے مقاصد کے لئے استعمال نہ ہوتی ہوں۔
دالوں کے غذائی خواص
یہ متوازن غذا کا حصہ ہیں۔ہاضمے کو بہتر بنانے،خون میں گلوکوز کو کم کرنے،سوزش دور کرنے،خون میں کولیسٹرول کو کم کرنے اور صحت کے تمام دائمی مسائل مثلاً ذیابیطس،کینسر،امراض قلب اور موٹاپے کو روکنے میں مدد دیتی ہیں۔
یہ فائبر کا انمول خزانہ ہیں۔ان میں حل پذیر فائبر کے ساتھ ساتھ ناقابل حل فائبر بھی موجود ہے۔حل پذیر فائبر خون میں موجود کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے اور ناقابل حل فائبر آنتوں میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔دالیں بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
ان میں سوڈیم بھی کم ہوتا ہے اس لئے ہائی بلڈ پریشر سے بچنے کے لئے روزانہ نہیں تو ہفتے میں دو سے چار بار مختلف قسم کی دالوں کو غذا کا حصہ بنانا مفید ہے۔
دالوں میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دل کی صحت کو سہارا دیتی ہے۔علاوہ ازیں ہاضمہ اور پٹھوں کے افعال کے لئے اہم کردار ادا کرتی ہے۔یہ بائیو ایکٹو مرکبات مثلاً فائٹو کیمیکلز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔یہ کینسر سے مدافعت کرتی ہے۔
غذائیت کی کمی،بہت زیادہ غیر متوازن غذاؤں کے مسلسل استعمال سے دائمی امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔
دالوں کا استعمال یہ کمی دور کرتا ہے۔یہ پودوں یعنی نباتاتی پروٹین اور مائیکرو نیوٹریشن کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔
پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق ”متوازن غذا کے لئے ضروری ہے کہ ہماری خوراک میں روزانہ 80 گرام دال شامل ہو۔“
دالوں میں آئرن،فولیٹ،کیلشیم،زنک،میگنیشیم اور پوٹاشیم مجموعی طور پر اعضائے جسم کے افعال درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
نئی ماؤں کو آئرن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان میں خون کی کمی نہ ہو اسی طرح بچوں میں بھی خون کی کمی روکنے کے لئے دال جیسی طاقتور خوراک کا استعمال ضروری ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj