Jamun - Kayi Amraaz Ka Qudrati Ilaaj - Article No. 1682

Jamun - Kayi Amraaz Ka Qudrati Ilaaj

جامن -کئی امراض کا قدرتی علاج - تحریر نمبر 1682

جامن ایک معروف پھل ہے،جو موسم برسات میں ہی ہوتا ہے اور اسی موسم میں ختم ہو جاتا ہے۔جوں جوں موسم برسات کی بارشیں ہوتی ہیں،یہ پھل پک کر گرتا رہتا ہے۔

بدھ 25 ستمبر 2019

حکیم راحت نسیم سوہدروی
جامن ایک معروف پھل ہے،جو موسم برسات میں ہی ہوتا ہے اور اسی موسم میں ختم ہو جاتا ہے۔جوں جوں موسم برسات کی بارشیں ہوتی ہیں،یہ پھل پک کر گرتا رہتا ہے۔یہ شمالی پاکستان سے جنوبی ہند تک عام پایا جاتا ہے۔جامن کا پھل اگر کچا ہوتو کسیلا ہوتا ہے۔بارشوں میں یہ پک کر فربہ،رسیلا ،قدرے شیریں اور گودے دار ہو جاتا ہے۔
جامن کی اقسام کے لحاظ سے گٹھلی چھوٹی اور بڑی ہوتی ہے ۔جامن کی عام طور پر تین قسمیں ہوتی ہیں ۔ایک چھوٹی ہوتی ہے،اسے جمبو کہتے ہیں ،اس میں گودا کم ہوتاہے۔ دوسری عام قسم جس میں قدرے بڑی گٹھلی ہوتی ہے۔جامن کی تیسری قسم بڑی ہوتی ہے،جسے پھلندا کہتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو پھلوں اور سبزیوں کی صورت میں جو نعمتیں عطا فرمائی ہیں ،ان کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ اپنے موسمی تقاضوں کی آئینہ دار ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

موسم برسات میں جسم میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے، جس کے نتیجے میں سر بوجھل محسوس ہوتاہے۔پیٹ میں گرانی ہو جاتی ہے،جی متلاتا ہے اور قے آتی ہے ۔موسم برسات میں اکثر وبیشتر دیکھا گیا ہے کہ ذرا پیٹ بھر کر کھایا تو معدہ بو جھل ہو جاتا ہے، دست لگ جاتے ہیں اور ہاضمے کا نظام خراب ہو جاتا ہے۔برسات کے مختصر موسم میں پیدا ہونے والا پھل جامن نہ صرف بڑھی ہوئی تیزابیت کو ختم کرتا ہے،بلکہ ہاضمے کے نظام کی اصلاح بھی کرتا ہے۔
موسم برسات میں جامن کھانے والے تیزابیت کے نتیجے میں اور فساد خون سے جنم لینے والے پھوڑے پھنسیوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔
جامن کی بطور پھل غذا بخشی اپنی جگہ،مگر یہ متعدد امراض میں دوا کا بھی کام دیتا ہے۔اس طرح ہم جامن کو ان پھلوں میں شمار کر سکتے ہیں ،جو غذائی اور دوائی فوائد سے مالا مال ہیں۔جامن کھانے سے خون کا گاڑھا پن اور بڑھی ہوئی موسمی تیزابیت ختم ہو جاتی ہے۔
اسی وجہ سے یہ خون کے سرطان(کینسر)میں بھی فائدہ مند قرار دیا گیا ہے ۔جگر اور تلی کے ورم کو ختم کرتا ہے۔جامن میں فولاد بھی پایا جاتا ہے،اس طرح خون کی کمی والے لوگوں کے لیے یہ پھل بہت مفید ہے ۔جامن حیاتین ج(وٹامن سی)کا قدرتی خزانہ ہے ،اس لیے جن لوگوں کو حیاتین ج کی کمی کے نتیجے میں مسوڑوں سے خون آتا ہے ،وہ جامن کھانے کے ساتھ ساتھ اس کے پتوں سے بھی استفادہ کریں،کیونکہ جامن کے پتے اور درخت بھی کار آمد ہیں۔
مسوڑوں سے خون آنے کی صورت میں جامن کی پتوں کو پانی میں جوش دے کر تھوڑا سا نمک ملا کر غرارے کرنا مفید ہے۔جن لوگوں کا معدہ کمزور ہو یا موسم برسات میں زیادہ کھانے سے جلد اجابت ہوتی ہو یا دست لگ جاتے ہوں،وہ اس موسم میں جامن کا سرکہ کھایا کریں،جو صدیوں سے مستعمل ہے۔یہ سرکہ ذیل میں دیے گئے طریقے سے بنایا جا سکتاہے۔
جامن کا رس حسب ضرورت نکال کر مٹی کے گھڑے میں ڈال کر اچھی طرح بند کرکے دھوپ میں رکھ دیں،اس میں تھوڑی سی پسی ہوئی رائی بھی ڈال دیں۔
دو ماہ بعد چھان لیں۔جامن کا سرکہ تیار ہے۔جامن کا یہ سرکہ معدے اور آنتوں کو طاقت دیتا ہے۔اس سے نہ صرف ہاضمہ درست رہتا ہے،بلکہ غذا بھی جلد ہضم ہو جاتی ہے اور بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔
جامن میں فولاد کی موجودگی کی وجہ سے خون کے سرخ ذرات کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ذیا بیطس کے مرض میں تویہ پھل بہت مفید دوا کا درجہ رکھتا ہے۔ذیابیطس کے مریضوں کو اس سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔
اطبا صدیوں سے جامن کی گٹھلی کا سفوف بنا کر ذیابیطس کے مرض میں بطور دوا استعما ل کر اتے آرہے ہیں ،جو انتہائی موٴثر ہے۔
ہومیوپیتھی طریق علاج میں ذیا بیطس کی دوا جامن ہی سے تیار کی جاتی ہے۔ابتداء میں تو جامن کا سفوف کھانے اور احتیاط ہی سے ذیابیطس قابو میںآ جاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اطبا علاج میں پر ہیز کو بڑی اہمیت دیتے ہیں اور یہ مثل مشہور ہے کہ سو علاج سے ایک پر ہیز بہتر ہے۔
مغرب والے تو اب ضد حیوی ادویہ (اینٹی بایوٹکس)سے تنگ آکر فطری طریق علاج کی طرف راغب ہورہے ہیں اور غذائی علاج کو باقاعدہ سائنس کی صورت دے رہے ہیں۔ابتدائے مرض میں صرف غذائی ردوبدل سے علاج کیا جاتاہے۔پھر غذائی دواؤں سے ،جب کہ ہمارے ہاں ابھی دوا خوری پر زور ہے اور ہم فطرت سے فرار اختیار کرکے نقصان اُٹھا رہے ہیں۔
آدھا کلو جامن کھانے سے ایک وقت کھانے کے برابر غذائیت مل جاتی ہے۔
اپنے افعال وخواص کے لحاظ سے جامن بھوک بڑھاتی ہے ۔گرمی دور کرتی ہے۔خون کا جوش اور تیزابیت بھی کم کرتی ہے۔گرم مزاج والوں کے لیے یہ ایک عمدہ تحفہ ہے،تاہم جس طرح ہر شے میں اعتدال ہی مناسب ہوتا ہے،اسی طرح جامن بھی اعتدال سے کھانی چاہیے۔اسے زیادہ کھانے سے قبض ہو جاتاہے۔جامن کھانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ نمک اور سیاہ مرچ پیس کراس کے ساتھ کھائی جائے اور ہمیشہ کھانے کے بعد کھائیں۔
خالی پیٹ کھانے سے درد پیدا کر دیتی ہے۔ذیل میں جامن کے طبی فوائد دیے جارہے ہیں:
مضبوط دانت اور مسوڑے
جامن کی لکڑی کا کوئلہ پیس کر قدرے نمک اور سیاہ مرچ ملا کر منجن کی طرح استعمال کرنے سے دانت اور مسوڑے مضبوط ہو جاتے ہیں۔اسی طرح جامن کے درخت کی چھال کے جو شاندے سے بھی یہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
ذیابیطس
جامن کی گٹھلیوں کو اکٹھا کرکے دھوپ میں خشک کر لیں۔
پھر ان کا سفوف بنالیں اور صبح نہار منھ اور رات سونے سے قبل چائے کا آدھا چمچہ بھر سفوف کچھ عرصہ کھانے سے ذیابیطس قابو میں آجاتی ہے۔
جریان
جامن کی گٹھلیوں کو خشک کرکے سفوف بنالیں۔پھر صبح اور سہ پہر کر آدھا آدھا چمچہ تازہ پانی سے کھا لیا کریں ۔پندرہ یوم کے اندر جریان کا مرض کم ہونے لگے گا۔
منھ کے چھالے
منھ کے چھالوں سے چھٹکارا پانے کے لیے جامن کو بغیر نمک کے کھانا چاہیے۔

خون بہنا یا خونی بواسیر
جامن کے نرم پتے پانی میں پیس کر شیرہ نکال کر اس میں شکر ملا کر پینے سے زخم سے جاری خون رک جاتا ہے۔خونی بواسیر میں آنے والا خون بھی رک جاتا ہے۔
آواز کی خرابی
آواز کی خرابی ،بھاری پن یا گلے کی خرابی کی صورت میں جامن کی گٹھلیوں کے سفوف میں شہد ملا کر گولیاں بنا کر کھائی جائیں تو فائدہ ہوتاہے۔

بواسیری مسّے
جن لوگوں کو بواسیر ی مسّے ہوں ،وہ جامن کے چھلکے کو پتھر پر پانی میں گھس کر دن میں دوبار بواسیری مسّوں پر لگائیں تو مسّے ختم ہو سکتے ہیں۔
سوزاک
جامن کے تازہ چھلکے ایک تولہ لے کر آدھا پاؤ پانی میں رگڑ کر،چھان کر چند روز صبح وشام پینے سے سوزاک کے مرض کی شدت کم ہو جاتی ہے۔
دمہ اور کھانسی
جامن کے درخت کے چھلکے دو تولہ لے کر آدھا کلو پانی میں جوش دیں ،جب پاؤ بھر پانی باقی رہ جائے تو اس میں چاررتی نمک ملا کر صبح وشام پینے سے دمے کی شدت میں کمی آجاتی ہے اور کھانسی ختم ہو جاتی ہے۔

زخم
جامن کے چھلکے پانچ تولہ لے کر ایک کلو پانی میں جوش دیں،جب پاؤ بھر پانی رہ جائے تو چھان کر اس نیم گرم پانی سے زخموں کو دھوئیں ،زخم مند مل ہو جائیں گے۔
منھ کے زخم
جامن کی چھال کے جو شاندے کو ٹھنڈا کرکے اس سے غرارے کرنے سے منھ کے زخم جاتے رہتے ہیں۔
پیاس اور قے
پکے ہوئے جامن کا شربت بنا کر پینے سے پیاس بجھ جاتی ہے اور قے نہیں ہوتی۔
نکسیر
جامن کے پھول خشک کرکے خوب باریک پیس کر کھلانے سے نکسیر ر ک جاتی ہے۔
تلّی کا ورم
جامن کا سرکہ کھانے اور ورم پر لگانے سے تلّی کا ورم دُور ہو جاتاہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj