Jaroon Ka Tohfa Shakar Qandi Aa Gai - Article No. 2321

Jaroon Ka Tohfa Shakar Qandi Aa Gai

جاڑوں کا تحفہ شکر قندی آ گئی - تحریر نمبر 2321

کولمبس نے امریکہ ہی نہیں شکر قندی بھی دریافت کی تھی

ہفتہ 11 دسمبر 2021

شکر قندی یا Sweet Potato مٹر والی ایک سبزی ہے۔آج کل بازار میں عام دستیاب ہے۔اگرچہ یہ کھانے میں لذیذ بھی ہوتی ہے اور غذائیت بھی رکھتی ہے بظاہر تو یہ نشاستہ اور شکر کا مجموعہ ہے مگر اس پر لطف غذا کے اور بھی شفا بخش فائدے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔
شکر قندی کے اجزاء
مٹھاس جیسے لطیف جزور کے ساتھ ساتھ اس میں وٹامن A فولاد اور دیگر معدنی اجزاء بھی موجود ہیں۔
یہ بدن کو فوری توانائی بہم پہنچاتی ہے۔ کچھ لوگ اسے اُبال کر چاٹ مصالحے اور لیموں کے ساتھ تو کچھ اسے گرم راکھ میں دبا کر تیار کرکے کھاتے ہیں۔اس میں وٹامن A،C،B6 ریبوفلاوین اور Pantothenic Acid موجود ہیں۔
یہ دماغ کو طاقت دیتی ہے۔جسم کو موٹا کرتی ہے۔گوکہ قابض ہے اور کمزور معدے والے لوگوں کو فائدہ نہیں دیتی اور فائبر کی وجہ سے دیر سے ہضم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ذیابیطس کے مریضوں کے لئے قطعاً مفید نہیں اور دل کے مریض بھی احتیاط سے ڈاکٹر کے مشورے سے اور کم مقدار میں کھائیں تو بہتر ہے۔اس میں موجود بیٹا کیروٹین،کینسر اور بینائی کے لئے مفید ہے۔
شکر قندی چونکہ زیر زمین پیدا ہونے والی غذا ہے۔اس کا ایک نام وٹالو بھی ہے۔افریقی ملکوں میں اس کی ایک قسم ”کساوا“ ہوتی ہے جو کئی ملکوں میں آٹے اور چاول کی طرح کھائی جاتی ہے۔
فارسی کا ایک قول ہے کہ جوئندہ پائندہ،یعنی تلاش کرو پا لو،اکثر ہم جو آج کی معروف ترین غذائیں منظر عام پر لانے مثلاً کافی اسی طرح کی دریافت ہے اسی طرح یورپی سیاح کرسٹوفر کولمبس نے دنیا بھر کے چکر کے بعد کئی اشیاء کا بھید ظاہر کیا۔اس نے کئی پھلوں کو متعارف کرایا سبزیاں اور جانور تک دیکھے اور دکھائے ان میں ایک غذا شکر قندی بھی ہے۔یہ آلو کی فیملی سے ہے مگر اس کی اپنی مٹھاس ہوتی ہے اسی لئے اسے انگریزی میں سویٹ پوٹیٹو کہا جاتا ہے۔

جاڑوں کی آمد کے ساتھ ہمارے گلی کوچوں میں ریڑھیوں پر رکھے ٹبوں میں گرم راکھ میں دبی شکر قندیاں خوب فروخت ہوتی ہیں۔بازاروں میں بھی سبزیوں کی دکانوں پر بکتی ہیں۔آپ چاہیں تو اس کی کھیر یا حلوہ بنا سکتی ہیں۔اس حیرت انگیز غذا کو وزن کم کرنے اور بڑھانے دونوں مقاصد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔شکر قندی میں موجود وٹامن A اور C کی وجہ سے یہ ایک موثر ترین مانع تکسیدی صلاحیت نظر آتی ہے ۔
یہ بڑی آنت کے کینسر سے بچاؤ کی حامل غذا ہے۔جاڑوں میں گٹھیا کا مرض بہت تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن اس موسم میں شکر قندی بہترین تحفہ خداوندی سمجھ کر کھانا چاہئے۔اس کا فائبر صفرے کی مقدار کم رکھتا ہے۔جس سے السر بننے کا خطرہ نہیں رہتا اور جسم میں پانی کی مقدار اور تناسب بھی نہیں بگڑنے پاتا۔اگر آپ بازار سے شکر قندی خرید کر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے اچھی طرح دھو کر تھوڑے سے گڑ کے ساتھ اُبالئے پھر اسے فریج میں دو چار روز سے زیادہ بھی ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔

میکسیکو میں آلو کی طرح اس کے Chips مرچ اور لہسن کی چٹنی کے ساتھ کھائے جاتے ہیں۔یہاں ہمارے وطن میں ایسا کوئی تجربہ نہ تو ذاتی طور پر دیکھنے میں آیا نہ ہی کھانوں کی صنعتوں نے ایسا کوئی جامع منصوبہ تشکیل دیا وگرنہ ہمارے زرعی شعبے کی کفالت اور سرپرستی بھی ہوتی۔بہرحال شکر قندی کے شفا بخش فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا محتاط استعمال کرنا چاہئے تاکہ اس میں موجود وٹامنز سے صحت بہتر بنائی جائے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj