Khajoor Aik Mukamal Sehat Bakhsh Ghiza - Article No. 2669

Khajoor Aik Mukamal Sehat Bakhsh Ghiza

کھجور ایک مکمل صحت بخش غذا - تحریر نمبر 2669

اسے افطار ہی نہیں سحر میں بھی کھانے کے بہت فوائد ہیں

جمعرات 23 مارچ 2023

کھجور کا شمار دنیا کے قدیم ترین توانائی بخش پھلوں میں کیا جاتا ہے۔اسے افطار ہی نہیں سحر میں بھی کھانے کے بہت فوائد ہیں۔جسے دنیا بھر میں مذہبی اور ثقافتی اعتبار سے خاص اہمیت حاصل ہے۔رمضان میں اس کی اہمیت تمام مسلم ممالک میں نمایاں طور پر اُجاگر ہو کر سامنے آتی ہے۔افطار کے وقت مسلم گھرانوں میں کھجور دسترخوان پر موجود نہ ہو ایسا ممکن ہی نہیں۔
قدیم زمانے میں اسے بطور میٹھا استعمال کیا جاتا تھا جس کے باعث اسے ”خوشی کا پھل“ بھی کہا جاتا ہے۔جدید تحقیق نے مغرب پر بھی اس پھل کی اہمیت کو واضح کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ اب اسے وہاں بھی ذوق و شوق سے مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کھجور گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں قدرتی شکر پیدا کرتی ہے جو فوراً جزو بدن بن جاتی ہے۔

(جاری ہے)

کھجور کے 100 گرام خوردنی حصے میں 315 کیلوریز ہوتی ہیں جو انسانی صحت کے لئے نہایت مفید ہے۔13.3 فیصد پانی،پروٹین 2.5 فیصد،چکنائی 0.4 فیصد،معدنی اجزاء 2.1 فیصد،ریشے 3.9 فیصد اور کاربوہائیڈریٹس 75.8 فیصد پائے جاتے ہیں۔کھجور کے معدنی اور حیاتی اجزاء میں 120 ملی گرام کیلشیم،50 ملی گرام فاسفورس،7.3 ملی گرام فولاد،3 ملی گرام وٹامن C اور تھوڑی سی مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
یہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی اسی طرح مشہور ہے جس طرح سعودی عرب اور ایران میں اسے پذیرائی حاصل ہے۔
توانائی کا خزانہ
کھجور خلیج فارس کا خاص پھل ہے۔دنیا کی سب سے اعلیٰ کھجور عجوہ ہے جو سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ اور اس کے مضافات میں پائی جاتی ہے۔مسلمانوں میں اس کی اہمیت کی انتہا یہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام درختوں میں سے اس درخت کو مسلمان کہا ہے۔
قرآن مجید میں کھجور کا ذکر 20 سے زائد مرتبہ کیا گیا ہے رمضان المبارک کے مہینے میں کھجور کا استعمال پوری اسلامی دنیا میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔افطار کے موقع پر کھجور استعمال کرنے کی حکمت یہ ہے کہ اس کی مٹھاس بھوک کی شدت میں خاصی کمی لاتی ہے۔یہ افطار کے لئے مکمل اور زود ہضم غذا ہے۔
پاکستانی کھجور کی اقسام
پاکستان سمیت دنیا بھر میں نوے سے زائد کھجوروں کی اقسام ہیں جن میں عجوہ،عابل،امیرچ،برنی،عنبر،عابد،شبلی،رحیم،بارکونی،اعلوہ،امرفی،وحشی،فاطمی،حلاوی،حلیمہ،نحل اور دیگر موجود ہیں۔
برصغیر پاک و ہند میں کھجور کی کاشت فاتح سندھ محمد بن قاسم کی آمد کے ساتھ شروع ہوئی۔سندھ میں خیرپور،سکھر،گھوٹکی کے علاقوں،پنجاب میں ملتان،مظفر گڑھ،ڈیرھ غازی خان،رحیم یار خان،بہاولپور،جھنگ جبکہ بلوچستان میں مکران،قلات اور دیگر شہروں میں عمدہ اقسام کی کھجور کاشت کی جاتی ہے۔پاکستان کا شمار دنیا بھر میں کھجور پیدا کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہوتا ہے۔
پاکستانی کھجور کے اہم درآمد کنندگان میں بھارت،امریکہ،کینیڈا،برطانیہ،جرمنی اور نیپال شامل ہیں۔
کھجور کے درخت میں مارچ،اپریل میں پھول لگتے ہیں اور اگست،ستمبر میں پھل پک کر تیار ہو جاتا ہے۔
کھجور،معدنیات اور وٹامنز کا مرکب
کھجور ایک بہترین غذا ہے جو مختلف وٹامنز اور معدنیات کی موجودگی کے باعث دل کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہے۔
کھجور میں چکنائی نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ کولیسٹرول بھی نہیں ہے۔کھجور متعدد بیماریوں،غدود کی خرابی،غذائی کمی اور خون میں فولاد کی کمی سے نجات دلاتا ہے۔کھجور کا مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے بڑھ جانے میں مفید ہیں۔یہی نسخہ کالا موتیا کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔کھجور کھانے سے عمر میں اضافے کے ساتھ نظر کی کمزوری کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے۔یہ انبیاء اور صالحین کی پسندیدہ غذا رہی ہے۔
کھجور کی مٹھائیاں حلوہ اور بسکٹ عید کی تواضح کے لئے بہترین انتخاب ہو سکتے ہیں۔30 روزے رکھنے کے بعد اگر کوئی نقاہت محسوس کرے تو ان کھجوروں سے بنی ڈشز کو عید ٹرالی کا حصہ بنائے۔بہت حد تک سیر کر دینے والی یہ مٹھاس ایک طویل عرصے تک توانا رکھتی ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj