Khawateen Ko Rozana Aik Glass Doodh Zaroor Peena Chahiye - Article No. 1584

Khawateen Ko Rozana Aik Glass Doodh Zaroor Peena Chahiye

خواتین کو روزانہ ایک گلاس دودھ ضرور پینا چاہئے - تحریر نمبر 1584

کُھلا اور ڈبے کا دودھ بچوں کیلئے خطرناک ہےآرتھو پیڈک کنسلٹنٹ ڈاکٹر شوہر شاہ سے گفتگو

پیر 27 مئی 2019

ڈاکٹر جمشید علی رانا
ہمارے ملک میں ہڈیوں کی بیماری آئے روز شدت اختیار کرتی جارہی ہے ،نوجوان نسل بھی اس مرض میں مبتلا ہوتی چلی جارہی ہے ۔ہڈیوں کی بڑھتی ہوئی بیماری اور اس کے حل کیلئے ”فیملی میگزین “نے کوٹ خواجہ سعید شاہ ہسپتال لاہور کے آرتھو پیڈک کنسلٹنٹ ڈاکٹر شوہر شاہ سے گفتگو کی جو نذر قارئین ہے۔

سوال :ماں کا دودھ ہڈیوں کے مسائل میں کتناموثر ثابت ہوتا ہے؟
جواب:ماں کا دودھ ہڈیوں کیلئے بے حد فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں وٹامن ڈی اور کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث ہڈیاں کمزور نہیں ہوتیں ۔
سوال:ہر ماں کو کم از کم کتنا عرصہ بچے کو دودھ پلانا چاہیے کہ اس میں ہڈیوں کے مسائل نہ پیدا ہوں؟
جواب:ماں کو کم از کم 6ماہ سے 2سال تک بچے کو دودھ پلانا چاہیے تاکہ بچوں کے قد میں مسائل نہ بنے اور ہڈیوں مضبوط ہوسکیں۔

(جاری ہے)


سوال: بازاروں کا کھلا دودھ اور ڈبہ پیک دودھ کیا ہڈیوں کے لیے مفید ہیں؟
جواب:کھلے دودھ اور ڈبے کے دودھ میں وٹامن ڈی کی مقدار نہیں ہوتی جو بچوں کے لیے خطر ناک ہیں اور ایسے دودھ پینے والے بچے جوانی میں ہڈیوں کے مسائل میں مبتلا رہتے ہیں۔
سوال: ہڈیوں کی مضبوطی میں ورزش کا کردارہے؟
جواب:ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ورزش کا کردار نہایت اہم ہے،ہم سب کو اپنی زندگی میں ورزش کو معمول بنا لینا چاہیے روزانہ کم از کم آدھا گھنٹا ورزش کی عادت بنائیں جس سے نہ صرف ہڈیاں صحت مند مضبوط ہوں گی بلکہ دل کے امراض سے بھی بچا جا سکتا ہے ۔

سوال:کونسی غذا ئیں ہیں جن کا استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے ؟
جواب:سادہ غذا اور متوازن خوراک سے ہڈیوں کے مسائل سے بچا جا سکتا ہے ۔
سوال:عورتوں اور مردوں میں ہڈیوں کے مسائل یکساں ہیں کہ کمی بیشی ہے؟
جواب:مردوں کی نسبت عورتوں کو وٹامن ڈی کی زیادہ کمی دیکھنے میں آتی ہے اس لیے عورتوں کو روزانہ ایک گلاس دودھ ضرور لینا چاہیے کیونکہ صحت مندمائیں ہی صحت مند بچے پیدا کرتی ہیں۔

سوال:کیا شوگر کا مرض ہڈیوں کو نقصان پہنچاتا ہے ؟
جواب:ایسے افراد جن کو شوگر کا مرض لاحق ہو وہ اپنی شوگر کو دوائی اور انسولین کے ذریعے کنٹرول رکھیں اور کسی صورت شوگر کو مقررہ مقدار سے زیادہ بڑھنے نہ دیں کیونکہ شوگر لیول کا زیادہ بڑھ جانا جہاں بہت سے مسائل پیدا کرتا ہے وہیں شوگرہڈیوں کو بھی کھوکھلی کر دیتی ہے اس لیے شوگر کنٹرول رکھی جائیں۔

سوال:حاملہ عورتوں میں ہڈیوں کے مسائل کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے؟
جواب:ایسی عورتوں کو دودھ اور پھلوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے تاکہ وٹامن ڈی کی کمی نہ ہوجس کے باعث ہڈیوں کے مسائل ختم ہوتے ہیں۔
سوال:اگر ہڈی ٹوٹ جائے توکو نسے ایسے طریقے ہیں جن سے ہڈی کو جوڑا جا سکتا ہے ؟
جواب:سرکاری ہسپتالوں میں ہڈیاں جوڑنے کے بہترین انتظامات موجود ہیں ،آپریشن کی مدد سے بھی ہڈی کو جوڑا جا سکتا ہے اس کے علاوہ اگر ہڈی پہلی اسٹیج پر ہوتو اس کو پلستر بھی کیا جا سکتا ہے۔

سوال:ہسپتالوں میں ہڈیوں کے مسائل اور آپریشن کے لیے دستیاب سہولیات کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
جواب:ہسپتال میں ان مسائل کے دستیاب مسائل انتہائی کم ہیں لیکن ڈاکٹر ز اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرکے دستیاب وسائل کو بروئے کا ر لا کر ان مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔
سوال:آرتھو پیڈک ڈاکٹرز کی تعداد ہسپتالوں میں اتنی موجود ہے کہ ایک غریب آدمی علاج کرواسکے؟
جواب:گورنمنٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی تعداد کم ہے لیکن ڈاکٹر زروزانہ اپنے حصے میں آنے والے مریضوں کی تعداد سے زیادہ مریضو ں کا چیک کر رہے ہیں لیکن یہ بات ماننا پڑے گی کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹر ز کی تعداد کم ہے۔

سوال:یورک ایسڈ کا بڑھ جانا ہڈیوں کے کونسے مسائل پیدا کرتاہے؟
جواب:یورک ایسڈ بڑھنے سے ہڈیوں اور جوڑوں میں درد رہتا ہے ،یورک ایسڈ بازاری چیزوں کے استعمال سے بڑھتا ہیں۔
سوال:کونسے پھل ہڈیوں کے لیے مفید ہیں؟
جواب:پھولوں کا استعمال موسموں کے مطابق کرنا چاہیے۔موسمی پھل ہڈیوں اور صحت کو فائدہ دیتے ہیں۔
سوال:بازاری تلی ہوئی مرچ مصالحے والی غذائیں کیا مسائل پیدا کرتی ہیں؟
جواب:نوجوان نسل ہوٹلوں کے تیز مرچ مصالحے والے کھانے اور سافٹ ڈرنک کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہے جس سے خون میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ہڈیوں کے بے شمارمسائل پیدا ہوتے ہیں اس لیے جتنا ہو سکے سادہ غذا استعمال کریں اور سافٹ ڈرنک کے استعمال کوروکا جائے۔

سوال:نوجوان نسل کے لیے ایک پیغام کہ کیا ایسی ڈائیٹ لیں کہ ہڈیوں کے مسائل پیدا نہ ہو اور بچوں میں قد کے مسائل نہ آئیں؟
جواب:کوئی بھی مرض تب پیدا ہوتا ہے جب ہم نارمل طریقہ زندگی کو چھوڑ دیتے ہیں اور متوازن غذانہیں لے رہے ہوتے ۔اس لیے سب کو چاہیے صبح اچھے طریقے سے ناشتہ کریں،واک کو معمول بنائیں،دوپہر کو کم کھانا کھائیں اور رات کے کھانے کے بعد فوری سونے کی بجائے تھوڑی واک کی جائے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj