Maghaz E Akhrot - Tawanai Ka Khazana - Article No. 2622

Maghaz E Akhrot - Tawanai Ka Khazana

مغزِ اخروٹ ․․․ توانائی کا خزانہ - تحریر نمبر 2622

اس کا مغز متعدد امراض کا تریاق بھی ہے

پیر 16 جنوری 2023

سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی خشک میوہ جات قوت بخش غذا کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔ان سے جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس ہوتا ہے اور موسم سرما کی سردی کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔ایسے ہی خشک میوہ جات میں اخروٹ بھی ہے۔جس کا مغز بڑے شوق سے استعمال ہوتا ہے،جو بہت توانائی بخش اور مفید ہوتا ہے۔خشک میوہ جات اور ان کے مغز زندگی کے ابتدائی دور میں بطور غذا استعمال ہوتے رہے ہیں۔
مگر جدید تحقیق کی روشنی میں ان کی افادیت کا اندازہ ہونے پر پھر سے استعمال بڑھ رہا ہے۔مغزیات میں بادام،اخروٹ،مونگ پھلی،کاجو،پستہ وغیرہ شامل ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق مغزیات میں 13 تا 20 فیصد لحمیات،50 تا 60 فیصد روغنیات،9 تا 12 فیصد نشاستہ،3 تا 5 فیصد کیلوریز اور کئی دوسری معدنیات کی مقدار ایک فیصد ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق ایک سو گرام مغزیات میں چھ سو غذائی حرارے (کیلوریز) پیدا ہوتے ہیں۔

سبزیوں کے برعکس مغزیات میں روغن کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے بلکہ اس کے مجموعی وزن کے نصف برابر تیل پیدا ہوتا ہے۔روغن پیدا کرنے کی صلاحیت سے ہی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔مغز کو طبعی حالت میں استعمال کرنا چاہئے۔اخروٹ موسم سرما میں استعمال ہونے والے خشک میوہ جات میں اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
سرد برفانی علاقوں کے لوگ موسم کی شدتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کا بکثرت استعمال کرتے ہیں اور میدانی علاقوں کے لوگوں میں بھی یہ رغبت سے استعمال ہوتا ہے۔اپنے غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
پاکستان میں اخروٹ کے درخت بلوچستان،سوات،مری،آزاد کشمیر کے علاقوں میں بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
جبکہ ایران اور افغانستان میں بھی اخروٹ کے درخت بکثرت پائے جاتے ہیں۔اخروٹ کے درخت کی لمبائی عموماً ایک سو سے ایک سو بیس فٹ تک ہوتی ہے اور گولائی بارہ سے تیس فٹ تک ہوتی ہے۔تیس سال کے بعد اس درخت میں پھل آنے لگتا ہے اور بعض اوقات چالیس سال سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔جب اس کا پھل اکٹھا کیا جاتا ہے تو اسے استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ اس وقت ان میں دودھ جیسی رطوبت نکلتی ہے۔
تین ماہ کے بعد یہ دودھ جیسی رطوبت جم کر مغز بن جاتی ہے جسے مغز اخروٹ کا نام دیا جاتا ہے اور پھر اسے موسم سرما میں خشک میوہ کے طور پر غذائیت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔اخروٹ میں پائے جانے والے غذائی اجزاء کا جو کیمیائی تجزیہ کیا گیا ہے اس کے مطابق ایک ہزار گرام اخروٹ میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
پانی 3.1 گرام،لحمیات 20.5 گرام،روغنیات 59.3 گرام،چکنائی 14.8 گرام،ریشہ 1.7 گرام،راکھ 2.32 گرام،کیلشیم 0.15 گرام،فاسفورس 5.70 گرام،فولاد 6.0 گرام،سوڈیم 3.0 گرام،پوٹاشیم 5.60 گرام،حیاتین بی ون 0.22 گرام،حیاتین بی ٹو 0.11 گرام،کیلوریز 628 گرام،عام طور پر اخروٹ کا مغز ہی استعمال ہوتا ہے مگر اطباء اکرام اخروٹ کا چھلکا،پتے اور جڑ وغیرہ بھی مختلف امراض کے لئے دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
اخروٹ کے مغز کا مختلف طریقوں اور امراض میں استعمال کا طریقہ درج ذیل ہے۔
بدہضمی
نظام ہضم کی اصلاح کے لئے اخروٹ کا مغز پیس کر ناف پر لیپ کریں۔مروڑ رک جاتے ہیں۔مغز اخروٹ کچھ عرصے تک سرکہ میں بھگو کر رکھنے کے بعد استعمال کریں تو معدہ کی کمزوری دور ہو جاتی ہے چونکہ مغز اخروٹ دیر ہضم ہوتا ہے اس لئے اسے کم مقدار میں استعمال کرنا چاہیے،اس میں تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لئے جلد خراب ہو جاتا ہے۔
چنانچہ زیادہ عرصہ تک رکھنے کے بعد استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
سگ گزیدی یعنی کتے کے کاٹنے کا علاج
مغز اخروٹ اور پیاز ہم وزن ملا کر تھوڑا سا نمک ملا کر باؤلے کتے کے کاٹے پر لگانے سے اس کا زہر ختم ہو جاتا ہے۔
مغز اخروٹ کا مربہ
یہ مربہ سرد مزاج والوں کے لئے بہت مفید ہے۔سرد امراض میں جلدی افاقہ ہوتا ہے اور جگر کی برودت ختم ہو جاتی ہے۔
اس کی تیاری کا طریقہ یہ ہے کہ اخروٹ کا تازہ مغز لے کر اوپر کا باریک چھلکا ہٹا کر مٹی کی ہانڈی میں بھر کر ان کے اوپر تک پانی بھر دیں،پھر نمک ڈال کر چوبیس گھنٹے بعد نکال کر پانی سے صاف کر لیں اور سائے میں خشک کرکے شہد کا شیرہ بھر دیں کہ مغز ان کے نیچے ڈوب جائیں اب انہیں مرتبان میں رکھ کر استعمال کریں۔
بواسیر
اخروٹ کی جڑ کو زیتون کے تیل میں جوش دیں کہ گل جائے،پھر بواسیر کے مسوں پر لگا دیں۔

کھانسی اور گلے کے امراض
بھنے ہوئے مغز اخروٹ کے ساتھ دو گرام ست ملٹھی،مغز کدو پانچ عدد اور گوند کیکر تین گرام شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے کھانسی اور گلے کے امراض میں مفید ہے۔
اخروٹ کا تیل
اخروٹ میں روغن کی مقدار باقی خشک میوہ جات کی نسبت زیادہ ہوتی ہے یہ کافی گرم ہوتا ہے۔اس کی مالش سے دوران خون تیز ہو جاتا ہے۔
جس سے پٹھوں میں موسم سرما میں ہونے والے درد کو فوری فائدہ ہوتا ہے اور فالج میں بھی مفید ہے۔اخروٹ کا تیل اور زیتون کا تیل باہم ہم وزن ملا کر سر میں لگانا جوائیں ختم کرتا ہے۔
سیاہ بال
بالوں کی سیاہی کو قائم رکھنے اور سفید ہوتے ہوئے بالوں کو روکنے کے لے یہ تدبیر مفید ہے:
اخروٹ کا سبز چھلکا 15 گرام
پھٹکری 2 گرام
بنولے کا تیل 250 گرام
بنولے کے تیل کو تام چینی کے برتن میں ڈال کر اس میں اخروٹ کے چھلکے ڈال لیں اور اس کو ہلکی آنچ پر اتنا گرم کریں کہ اخروٹ کے چھلکے میں نمی سے اڑ کر مکمل خشک ہو جائے یعنی رنگت سیاہ ہو جائے پھر تیل کو چھان کر استعمال کر سکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj