Mako - Dushman E Amraz - Article No. 2220

Mako - Dushman E Amraz

مکو۔دشمنِ امراض - تحریر نمبر 2220

مکو ایک مشہور ساگ ہے

پیر 9 اگست 2021

رابعہ انصاری
مکو ایک مشہور ساگ ہے،جس پر قدیم معالجین اور حکیموں نے قابل قدر تحقیق کرکے اسے اپنی ادویہ کی کتابوں میں صدیوں سے داخل کیا ہوا ہے۔اسے پالک کا ساگ کہتے ہیں۔اس کا پکا ہوا پھل کھانے میں پہلے میٹھا اور بعد میں تلخ ذائقہ دیتا ہے۔
قدرت نے اس سونے سے زیادہ قیمتی پودے کی پیدائش میں بڑی فراخی دلی سے کام لیا ہے۔
سال کے بہترین حصوں میں اس کا پودا باغوں ،کھیتوں،سبزہ زاروں،پہاڑوں اور جنگلوں میں ملتا رہتا ہے۔
ایک سے دو انچ لمبے تکونے کٹاؤ دار سبز پتے،ننھے ننھے سے سفید پھول اور ابتدا میں کالی مرچ کے برابر بے شمار پھل خشخاش سے ذرا بڑے سفید بیجوں سے بھرے ہوئے دو فیٹ بلند پیڑ پر عجیب دلکش نظارہ پیش کرتے ہیں۔پکنے پر پھل سرخ اور سیاہ نیلگوں رنگ اختیار کر لیتا ہے، جب کہ اس کا دانہ مٹر کے برابر ہوتا ہے۔

(جاری ہے)


یونانی طبیب اس کے نرم پتوں اور شاخوں کو کوٹ کر اس کا پانی نکال کر جگر،معدے،آنتوں،گردوں،پتے اور رحم کی سوجن دور کرنے کے لئے صدیوں سے استعمال کر رہے ہیں۔جب جگر بڑھ جائے،پیٹ پھول جائے اور اس میں پانی جمع ہو کر مرض استسقا ہو جائے،ہاتھ پاؤں،پپوٹوں اور اندرونی اعضا تک سوجن پہنچ جائے تو روٹی کی جگہ ساگ پکا کر اس میں نمک کی جگہ نوشادر ملا کر چند ہفتوں تک کھانے سے پیشاب اور پاخانے کے راستے پیٹ میں جمع شدہ پانی نکل جاتا ہے۔
یہ ساگ ورم دور کر دیتا ہے اور نیلے پیلے مریض کا رنگ بدل دیتا ہے۔ جب معدہ پھول جائے،بھوک نہ لگے اور بائیں طرف پسلیوں کے نیچے ورم دکھائی دے تو تازہ مکو کو کچل کر اس کا آدھے سے دو چھٹانک تک پانی چھان کر اس میں ایک سے چار ماشے تک فلفل دراز (پسی ہوئی) چند روز کھانے سے معدے کا ورم دور ہو جاتا ہے اور بھوک کھل جاتی ہے۔
دنیائے طب کے شہرئہ آفاق حکیم جالینوس پیچش دور کرنے کے لئے مکو کے پتے خشک کرکے تین ماشے سے دو تولے تک دن میں دو تین مرتبہ سِرکے کی سکنجبین (تین سے پانچ تولے) میں پانی ملا کر پلاتے تھے۔

آج کل بے خوابی کی شکایت عام ہو رہی ہے۔نیند لانے کے چکر میں لوگ ایلوپیتھی کی زہریلی خواب آور گولیاں کھا کر زندگی ہی کھو بیٹھتے ہیں۔مکو کی جڑ کاٹ کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے تین سے چھ ماشے تک پیالی بھر پانی میں جوش دے کر چھان کر شکر یا شہد ملا کر سوتے وقت پینے سے گہری نیند آنے لگتی ہے۔
جب گردے پر ورم آجائے،پیشاب میں انڈے کی سفیدی جیسا گاڑھا مواد خارج ہونے لگے یا گردوں کی چربی پگھل کر خارج ہونے لگے تو مکو کے پانی میں شربت بزوری ملا کر کشتہ قلعی یا کشتہ فولاد دو چار رتی یا کشتہ سہ دھات اور گل قند ملا کر پینے سے صحت یابی ہو جاتی ہے۔

یرقان کے لئے بھی مکو اکسیر ہے۔اسی طرح یہ منہ کے چھالے اور زخم دور کرنے میں بھی مفید ہے۔اگر کمر میں درد ہو،صبح اُٹھنے پر چہرہ سوجا ہوا ہو،بھوک نہ لگے،کم کھانے پر معدہ پھول جائے اور چلنا پھرنا مشکل ہو جائے،بواسیر کا خون آنے سے بدن نڈھال ہو رہا ہو،بار بار ہاضمہ خراب ہونے اور دست آنے سے چہرہ کملایا ہوا نظر آئے،ملیریا بخار یا بار بار نکسیر پھوٹنے کی شکایت ہو تو ان سب میں مکو مفید ہے۔قبض کی صورت میں مکو کے پانی میں شربت بزوری ملا کر پینے سے قبض کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔غرض مکو بے شمار امراض کی مفید دوا ہے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj