Mango Infection Se Mehfooz Rakhe ! - Article No. 1575

Mango Infection Se Mehfooz Rakhe !

آم انفیکشن سے محفوظ رکھے! - تحریر نمبر 1575

ماہرین صحت کے مطابق بیکٹیریا کا حملہ اس لیے ممکن ہوتا ہے کہ جسم کی خارجی تہہ بنانے والی بافتیں (ٹشوز)کمزور ہو جاتی ہیں ۔

جمعرات 16 مئی 2019

ماہرین صحت کے مطابق بیکٹیریا کا حملہ اس لیے ممکن ہوتا ہے کہ جسم کی خارجی تہہ بنانے والی بافتیں (ٹشوز)کمزور ہو جاتی ہیں ۔خوش ذائقہ،فرحت بخش،خوشبو دار پھل آم ٹشوز کی اس کمزوری کو دور کرتاہے۔اس تحفظ کی وجہ آم میں پائی جانے والی وٹامن اے کی وافر مقدار ہے۔
گرمیاں شروع ہوتی ہیں کہ آموں کا انتظار شروع ہوجاتا ہے کیونکہ آم ذائقے ،غذائیت اور توانائی سے بھر پور ایسا پھل ہے جسے بچوں سے لے کر اسی سال کے بزرگ بھی شوق سے کھاتے ہیں۔

بقول مرزاغالب آم میں دو خوبیاں ہونی چاہئیں ۔بہت سے ہوں اور میٹھے ہوں ۔آم ایک ایسا پھل ہے جس نے اپنا ایک کلچر بنالیا ہے ۔لوگ تحفے میں ایک دوسرے کو آم بھجوایا کرتے ہیں۔
جب پہلی مرتبہ کوئل کی کوکوکی آوازیں آتی ہیں تب سے آموں کا انتظار بھی شروع ہو جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس پھل کے پکنے کے لیے بھی سخت اور لگا تا ر گرمی کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ ہمہ اقسام کا ہوتا ہے مثلاً دو سہری ،خاصہ،سندھڑی ،چونسہ ،ثمر فجری کلاں ،انور ٹول ،ثمر رامپور ،الفانسو اور لنگڑا۔


آم اپنی خاصیت میں سرد اور خشک ہوتا ہے اس میں وٹامن کے علاوہ دیگر پروٹین کا خزانہ بھی موجود ہوتا ہے ۔تر آم قدرے کم گرم اور شیریں آم زیادہ گرم ہوتے ہیں لیکن پکا آم دل کو تقویت پہنچاتا ہے ۔من کی بے مزگی کو کم کرتا ہے ۔جسم کو طاقتور کرتا ہے ۔قبض کے مرض میں مبتلا افراد کو آرام دیتا ہے آم کھانے سے اجابت کھل کر آتی ہے اور بھوک کی شدت بڑھتی ہے ۔
جو لوگ اسہال میں مبتلا ہوں انہیں آم نہیں کھانا چاہیے۔آم جسم کا رنگ نکھارتا ہے مگر بادی پیدا کر تا ہے لہٰذااسے کھانے کے بعد یا ساتھ میں دودھ کا استعمال کر لینا چاہیے تاکہ جسم میں حدت نہ بڑھے اور توانائی بھی قائم رہے۔
آم کا نباتاتی نامMangifera Indicalہے۔آم میں وٹامن سی ،غذائی ،ریشہ کیروٹینز،پر ذائقہ ریشہ اور حیاتی کیمیائی اجزا پر مشتمل گود ا اور عرق ہوتا ہے ۔
W.H.Oنے ہر بالغ کو چالیس گرام کے استعمال کو مفید قرار دیا ہے ۔آم میں پایا جانے والا غذائی ریشہ کینسر کو بڑھنے سے روکنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے ۔پیٹ کے امراض ،ریاح ،تیزابیت اور معے کی جلن میں افاقہ دیتا ہے ۔دبلے پتلے افراد کے لیے اکسیر ہے ۔وزن بڑھاتا ہے ۔آم درج ذیل کئی امراض یا عارضوں میں مفید پایا گیا ہے۔
جلد بوڑھا ہونے سے بچاتا ہے
طبی ماہرین کے مطابق آم وٹامن ای سے بھر پورہے جس کے استعمال سے انسان صحت مند اور شاداب رہتا ہے ۔
وٹامن جلد کو تروتازگی فراہم کرتا ہے اور چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں سے بچاتا ہے ۔آم میں شامل وٹامن سی خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کرتا ہے ۔اس میں موجود وٹامن اے بینائی کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے ۔یہ پھل سورج کی تیز شعاعوں سے بھی آنکھوں کو خراب ہونے سے بچاتاہے۔
دمہ سے محفوظ رکھتاہے
ماہرین کے مطابق جولوگ آم کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کے دمے کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

کینسر سے بچاؤ میں معاون
طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے ۔گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی آم موثر بتایا جاتا ہے ۔ہارورڈیونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف آم ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ہے ۔آم کھانے کے شوقین لوگوں میں اس سرطان کی شرح نمایاں طور پر کم دیکھی گئی ہے۔

ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید
ماہرین کا کہنا ہے کہ آم کا استعمال ہڈیوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے۔ اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھتا ہے ۔زیادہ آم کھانے والے افراد میں وقت سے پہلے ہڈیوں کی کمزوری کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
ذیابیطس میں بھی کار آمد
تحقیق کے مطابق آم میں موجود وٹامن اے،بی ،سی اور فائبر کے علاوہ 20دیگر اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون کی گردش میں شکر کے جذب ہونے کے عمل کو کم کرتے ہیں۔
امریکی ماہرین کے مطابق آم میں موجود قدرتی مٹھاس کی مناسب مقدار شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ نہیں ہوتی مگر شوگر کے مریضوں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔
نظام ہاضمہ کے لیے ضروری
آم میں موجود ریشے جنہیں فائبر بھی کہاجاتا ہے آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور نظام ہضم کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
دل کی صحت کے لیے مفید
ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے آم ایک مفید پھل ہے ۔
اس میں موجود پوٹاشیم،فائبر اور وٹامن دل کی صحت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹر ول کر نے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔
ماہرین غذا وطب نے آم کو صحت انسانی کے لیے مفید قرار دیا ہے
آم غذائیت سے بھر پور پھل ہے ۔آم کھا کر دودھ پینے سے اس کی غذائی طاقت اور بڑھ جاتی ہے ۔
خصوصاً بچوں کی نشوونما میں مدد دیتا ہے۔
انسانی جسم کی تعمیر میں مفید ہے۔
آم ذود ہضم ہے۔بھوک بڑھاتا ہے ۔جسم کو فربہ کرتاہے۔
اگر تلی بڑھ جائے تو آم کے رس میں شہد ملا کر استعمال کر نا مفید بتایا جاتا ہے ۔
آم جلد کی رنگت نکھارتا اور چہرے کی رونق بڑھاتا ہے۔
میٹھے آم کے رس میں شہد ملا کر پینے سے تلی کا ورم دور ہوتا ہے۔
متلی اور قے میں آم کا استعمال مفید ہے ۔

امچور کو پانی میں بھگو کر کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کے ورم اور درد کو افاقہ ہوتا ہے۔
ساٹھ گرام آموں کے رس میں دو گرام پسی ہوئی سونٹھ ملا کر پینا ہاضمہ کی کمزوری میں مفید ہے۔
آم گرم مزاج کا پھل ہے اس لیے آم کے ساتھ دودھ کا استعمال کرناچاہیے۔
آم کھا کر چند عدد جامن کھالینا مفید ہے ۔اس سے آم کی گرم تاثیر کی اصلاح ہوجاتی ہے ۔
آ م کے ذائقے کی کچھ منفرد اور لذیذ تراکیب دی جارہی ہیں۔
آم کی چٹنی
اشیاء :کچے آم کے کٹے ہوئے ٹکڑے ایک کلو،لال مرچ پندرہ گرام ،چاٹ مسالہ 30گرام،چینی ایک کلو،سرکہ 250گرام،نمک حسب ذائقہ۔
ترکیب:کچے آم چھیل کر ٹکڑے کرلیں اور چینی اچھی طرح سے ملا لیں۔ آدھا ایک گھنٹہ رکھا رہنے دیں ۔
ایک ململ کا کپڑا یا تھیلی لے لیں۔
اس میں مسالہ اور سرخ مرچ باندھ دیں۔آموں کو بڑے پھیلے ہوئے برتن میں ڈالیں ۔پوٹلی ڈال دیں اور ہلکی آنچ پر پکائیں۔یہاں تک کہ پانی خشک ہو جائے اور ٹکڑے نسبتاً گھل جائیں ۔اب سرکہ شامل کرکے دوبارہ پکائیں اور گھوٹ لیں ۔مزیدار اچار چٹنی تیار ہے ۔(مرچ اور چاٹ مسالے کی مقدار اپنے ذائقے کے حساب سے رکھ سکتے ہیں۔)
آم کا مربہ
اشیاء:آم ایک کلو (نہ بالکل پکے ہوں نہ کچے بلکہ درمیانے)،چینی ایک کلو،پانی حسب ضرورت۔

ترکے ب:آم چھیل کر قاشیں کاٹ لیں۔بڑا ململ کا کپڑا لے کر آم باندھ لیں اورا بلتے ہوئے پانی میں اتنا پکائیں کہ آم کے ٹکڑے نرم ہو جائیں ۔کانٹے سے آم کے قتلوں کو گود لیں اور کپڑے سے نکالیں ۔
چینی اور پانی کا حسب ضرورت قوام (شیرہ )تیار کرلیں ۔جب گاڑھا ہونے لگے تو آم ڈال دیں اور پکنے دیں۔ ابال آنے کے بعد جب قوام کے تین تاربن جائیں تو اتارلیں۔

آم کا اچار
اشیاء :آم کے ٹکڑے ایک کلو،میتھی دانہ 125گرام ،ہلدی پاؤڈر پندرہ گرام،نمک 250گرام ،کلونجی 250گرام،کالی مرچ پسی ہوئی 15گرام ،سرسوں کا تیل (اتنا کہ آم کے ٹکڑے ڈوب جائیں)۔
ترکیب:کچے اور کھٹے آم(کیری )دھو کر صاف کرکے چار سے آٹھ ٹکڑے کرلیں۔نمک اچھی طرح لگا کر چار سے پانچ گھنٹے دھوپ میں رکھیں۔جب ٹکڑے پانی چھوٹنا شروع کردیں اور ہرے رنگ کا چھلکا پیلا ہو جائے تو ہٹالیں۔

ساٹھ گرام تیل اتنا گرم کریں کہ ابال نہ آئے۔کلونجی اور میتھی دانہ موٹا موٹا کوٹ لیں ۔تمام مسالے اچھی طرح ملا لیں اور ٹکڑوں پر لگا کر خوب اچھی طرح مکس کرلیں۔اس مرکب کو کسی شیشے یا چینی کے مرتبان میں ڈال دیں اور گرم تیل ڈال دیں۔بند کر کے رکھ دیں کم از کم پندرہ دن کے لیے۔
البتہ دوسرے دن اچار دیکھتے رہیں ۔جیسے جیسے تیل کی مقدار کم ہوتی جائے مزید تیل گرم کرکے شامل کرتے رہیں۔
آم کا رائتہ
اشیاء:دہی250گرا م ،پکے ہوئے آم دو عدد،چینی حسب پسند۔
ترکیب:آم کے قتلے اچھی طرح Mashکرکے دہی میں چینی کے ساتھ ملا لیں ۔گرمیوں میں چاول اور برسات میں آلو کے پراٹھوں کے ساتھ بہت ذائقہ اور غذائیت دے گا۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj