Mufeed Ghizain Sehat Ki Kunjiyan - Article No. 2675

Mufeed Ghizain Sehat Ki Kunjiyan

مفید غذائیں صحت کی کنجیاں - تحریر نمبر 2675

خود کھائیں دوسروں کو کھلائیں

ہفتہ 1 اپریل 2023

صغیرہ بانو شیریں
السی کا تیل اور السی بڑے کام کی چیزیں ہیں
السی کے ننھے منے بیجوں میں قدرت نے شفاء رکھی ہے۔ہمارے ہاں جو لوگ السی کی افادیت جانتے ہیں وہ اسے استعمال کرتے ہیں خصوصاً پنجاب میں السی کے لڈو جنہیں ہم پٹیاں کہتے ہیں خاص طور پر پنجاب کے دیہاتوں میں بنائی جاتی ہیں اور بطور تحفہ شہروں میں دی جاتی ہیں۔
سردی سے بچاؤ کے لئے نزلہ زکام،گلے کی خراش،کھانسی کے لئے السی کے بیجوں کی چائے شہد ملا کر پی جاتی ہے۔اس کی میٹھی ٹکیاں بنتی ہیں۔گھریلو طور پر بسکٹ بنائے جاتے ہیں۔لڈو بنانے کے لئے السی کے بیج صاف کر کے پیس لیتے ہیں۔پسی ہوئی السی میں ہم وزن سوجی ملا کر اصلی گھی میں بھون کر تھوڑی سی سونف،الائچی کے دانے کوٹ کر ملاتے ہیں۔

(جاری ہے)

زیادہ سردی ہو تو تھوڑے سے چھوارے باریک کاٹ کر اسے بھی کوٹ کر ڈال دیتے ہیں۔

چینی پانی میں پکا کر اس کا شیرہ یا قوام ڈال کر لڈو بنا کر رکھ لیتے ہیں۔لڈو بھی چھوٹے درمیانے سائز کے ہوتے ہیں بڑے نہیں یا ویسی ہی پنجیری کی شکل میں رکھ کر ناشتہ میں لیتے ہیں۔یہ لڈو ہڈیوں اور اعصاب کو طاقت دیتے ہیں۔یہ ہر موسم میں جسم کو محفوظ رکھتے ہیں۔باہر کے ممالک میں السی کی افادیت دیکھ کر تحقیق جاری ہے۔
کینیڈا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ڈاکٹر کم مولوہیلی کا کہنا ہے۔
السی کے بیج بریسٹ کینسر میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔کینسر کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔اسی طرح یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے محقق لوگوں نے خواتین پر السی آزمائی جس سے ان کی صحت کی رفتار بھی بہتر ہوئی۔ایک جرمن ڈاکٹر جوہانا بڈوگ کینسر اور جوڑوں کے امراض میں مبتلا لوگوں کا علاج السی کے ننھے منے بیجوں سے کرتی ہیں۔ان بیجوں کا تیل بھی دستیاب ہے۔Flaxseed Oil کے نام سے مل جاتا ہے۔
اسے آگ پر گرم نہیں کیا جاتا۔سلاد آئل کی طرح آپ اسے سلاد پر ڈال کر لے سکتے ہیں۔کیپسول،سفوف کی شکل میں بھی السی مغربی ممالک میں دستیاب ہے۔
السی کے بیجوں کا ذائقہ مونگ پھلی کے دانوں جیسا ہے۔مرد ہوں یا خواتین السی کے بیج جسم کے اعضاء کو قوت دیتے ہیں۔تولیدی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔دھوپ سے جھلسی جلد،سورائسس،زخموں،ایگزیما،جلدی تکالیف میں کام دیتے ہیں۔
تیل میں موجود اومیگا جسمانی بیماریوں کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ریشہ کی وجہ سے قبض دور کرتا ہے۔
دل کی دھڑکن کے لئے گاجر کھائیے
بازار میں گاجریں دستیاب ہیں۔لال سرخ گاجریں کچی کھائی جائیں تو صحت کے لئے مفید ہیں اس میں موجود گندھک،سوڈیم،کیلشیم،پوٹاشیم،فاسفورس جیسے نمکیات ہیں۔بازار میں دیکھئے ریڑھی والا درمیانی قسم کی گاجریں دھو کر ان کو اس طرح کاٹتا ہے کہ وہ جڑ سے علیحدہ نہ ہوں۔
اسی طرح سفید مولیاں بھی،لوگ بڑے شوق سے خرید کر کھاتے ہیں۔وٹامن اے کا زبردست ذریعہ ہے۔پہلے زمانے میں بیگمات نازک مزاج ہوتی تھیں اور اختلاج قلب کی خواتین مریضوں کے طبیب گاجر کی افادیت جانتے تھے۔وہ ان کے لئے گاجریں تجویز کرتے۔رات کو نرم و ملائم سرخ چھوٹی دو تین گاجروں کو ہلکا سا کھرچ کر ان پر کچوکے لگا کر عرق گلاب کا چھینٹا دیا جاتا پھر جالی سے ڈھک کر رات کو کھلے آسمان تلے رکھ دیا جاتا۔
شبنم ان پر گرتی رہتی۔صبح نہار منہ یہ گاجریں کاٹ کر بیگمات کو کھلائی جاتیں۔جس سے ان کے مزاج میں نمایاں تبدیلی آتی۔چڑچڑا پن،بدمزگی،سستی دور ہو جاتی۔چند دنوں میں صحت یاب ہو جاتیں۔گاجر کا مربہ بازار میں دستیاب ہے۔دل کے لئے مفرح اور مفید۔خاص طور پر شہد میں بھی گاجر ڈال کر مربہ تیار کیا جاتا ہے جو نزلہ زکام کھانسی کے لئے مفید ہے۔لوگ آج بھی گاجر کا مربہ شوق سے کھاتے ہیں۔

گاجر کا جوس پیا جاتا ہے مگر کچی میٹھی رسیلی سرخ گاجریں کھانے کا لطف ہی کچھ اور ہے۔سلاد میں گاجریں ضرور شامل کریئے۔پکانے اور بھوننے سے گاجر کے صحت بخش اجزاء کم ہو جاتے ہیں۔ہمارے ہاں چھری سے گاجر چھیلی جاتی ہے۔آپ اسے ہلکا سا کھرچ لیں۔کیونکہ چھلکے کے بیرونی سطح کے قریب معدنی اجزاء ہوتے ہیں۔اسی طرح کچی نرم گاجریں بانجھ پن میں مفید ہیں۔
روزانہ غذا میں اسے شامل کریئے۔دانتوں کے لئے کچی گاجر کھانا کھانے کے بعد خوب چبا چبا کر کھانے سے دانت صاف ہو جاتے ہیں۔مسوڑھے صحت مند رہتے ہیں۔دانتوں اور مسوڑھوں سے خون کا رہنا بند ہو جاتا ہے۔گاجر کے ساتھ لگے نرم نرم پتے بھی غذائیت رکھتے ہیں۔ان کو آپ سلاد میں شامل کرئیے۔آپ کی جلد بھی تر و تازہ،نرم،شاداب رہے گی۔کچی گاجریں آپ روزمرہ غذا میں شامل کر کے صحت بہتر بنا سکتے ہیں۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj